فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی 53ویں برسی۔ اتوار 7جون کو القدس انٹرنیشنل ڈے

0
40

لاہور:فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی 53ویں برسی۔ اتوار 7جون کو القدس انٹرنیشنل ڈے،اطلاعات کے مطابق کل 7 جون کو دنیا بھر میں 160 سے زائد تنظیمیں عالمی یصم القدس منانے کے تیاریوں میں مصروف ہیں

"القدس میری امانت” کی جانب سے مہم۔کا آغاز کرنے کے نتیجے میں دنیا بھر کے 30 ممالک میں پھیلی ہوئی 160 سے زائد تنظیمیں پورے جوش و خروش سے یوم القدس منانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ 7 جون 2020 کو یہ دن پورے تزک و احتشام سے منایا جائے گا۔ اس دن القدس اور شہر کے مشرقی حصے پر غاصبانہ صیہونی قبضے کو 53 سال مکمل ہو رہے ہیں۔

"القدس میری امانت” کے عالمی مرکز اور دیگر شریک جماعتوں نے اس افسوسناک دن کی یاد دلانے اور امت میں القدس اور مسجد اقصی کے حوالے سے ذمہ داری کا شعور بیدار کر نے کے لیے اس دن کو منانے کا مشورہ کیا تھا۔ اس مہم کا مقصد یہ ہے کہ غاصبانہ صیہونی ریاست کے مظالم کو دنیا کے سامنے آشکارا کیا جائے اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے آواز اٹھائی جائے کیونکہ آج کے زمانے میں یہ ایک مؤثر ہتھیار کی شکل اختیار کر گیا ہے۔

عالمی یوم القدس کے پروگرام سوشل میڈیا، ٹی وی چینلز اور ریڈیو چینلز کے پلیٹ فارم سے 12 زبانوں میں نشر کیے جائیں گے۔ ان پروگرامز میں درج ذیل ہیش ٹیگ استعمال کیا جائے گا۔

اس مہم کے تحت دنیا کے مختلف حصوں میں پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔اس دن کی مناسبت سے طے شدہ پروگراموں کو بہتر انداز میں منظم کرنے کے لیے 5 جون 2020ء کو ایک کانفرنس منعقد کی جارہی ہے جس میں دنیا بھر سے مسئلہ فلسطین پر کام کرنے والی نامور شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔

یوم القدس کون سا دن ہے؟
آج اگر یوم القدس منانے کی بات کی جاتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ دن دنیا کے تمام مظلومین کی حمایت اور تمام ظالمین کے خلاف صدائے احتجاج کا دن ہے۔یہ احتجاج فلسطینیوں کی حمایت میں بھی ہے جنہیں صہیونیوں نے تقریبًا سات دہائیوں سے اپنے ظلم و جور اور بربریت کا شکار بنا رکھا ہے۔یہ احتجاج آل سعود کے خلاف بھی ہے جو مسلسل تین سال سے نہتے یمنیوں پر آئے دن بم،راکٹ اور میزائل برسارہے ہیں۔

یوم القدس کون سا دن ہے؟

آج دنیا بھر میں رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو ’’یوم القدس‘‘یا ’’قدس ڈے‘‘کے عنوان سے منایا جاتا ہے اور دنیا کے سبھی حریت پسند انسان بلا تفریق مذہب و ملت اس میں شامل ہوتے ہیں۔شاید بہت سے افراد کے لئے اب بھی سوال ہوکہ یہ کون سا دن ہے؟کیوں منعقد کیا جاتا ہے؟اس کی شروعات کب سے ہوئی؟اس کی ضرورت کیا ہےوغیرہ؟اس لئے ہم مختصر طور پر یوم قدس کی تاریخ اور اس کے اہداف کو پیش کریں گے۔

یوم القدس کا آغاز
1948 سے جب فلسطین پر قبضہ کیا گیا، یہ مسئلہ ابتداء سے ہی اکثر دینی علماء اور خاص طور پر شیعہ علماء کے مد نظر رہا ہے اور بہت ہی حساسیت کے ساتھ اس مسئلے کو حل کرنے کے در پے رہے ہیں. خود فلسطینیوں نے جب’’ جنگ کرامہ‘‘ میں صہیونیوں پر کامیابی حاصل کی تھی، اس وقت بھی اکتوبر میں کسی ایک دن کو یوم فلسطین کے طور پر پیش کیا گیا تھا لیکن اس کو خاطر خواہ پذیرائی حاصل نہیں ہوئی. حضرت امام خمینی (رح )نے اپنی تحریک اور جد و جہد کی ابتدا ءسے ہی فلسطین کی آزادی کی بات اور اس پر قبضے کو ناجائز قرار دیا. ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اسرائیل کے ساتھ رابطہ منقطع کرتے ہوئے اس کی سفارت کو فلسطینیوں کے حوالے کیا گیا. پھر جب اسرائیل نے جنوبی لبنان پر حملے کئے تو امام خمینی(رح ) نے تیرہ رمضان المبارک سنہ 1399 ہجری قمری کو درج ذیل پیغام کے ذریعے رمضان المبارک کے آخری جمعے کو یوم القدس کے طور پر اعلان فرمایا:

Leave a reply