آرٹیمس1مشن کو14 نومبر کو چاند پر بھیجے جانے کا امکان

0
29

نیویارک:ناسا کی جانب سے آرٹیمس 1 مشن کو چاند پر بھیجنے کی تیسری کوشش نومبر کے دوسرے ہفتے میں کیے جانے کا امکان ہے۔

اس مشن کو پہلے 29 اگست اور پھر 3 ستمبر کو روانہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر تکنیکی مسائل کے باعث ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔بعد ازاں فلوریڈا میں سمندری طوفان کے باعث اسپیس لانچ سسٹم راکٹ اور اورین کیپسول کو واپس وہیکل اسمبلی بلڈنگ میں پہنچا دیا گیا تھا۔

مگر اب ناسا کو توقع ہے کہ 14 نومبر کو چاند پر مشن بھیجنے میں کامیابی حاصل ہوسکتی ہے جس کے لیے راکٹ اور اورین کیپسول کو ایک بار پھر لانچ پیڈ پر پہنچا دیا گیا ہے۔

فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے آرٹیمس 1 مشن 14 نومبر کو مقامی وقت کے مطابق رات 12 بج کر 7 منٹ (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 7 منٹ) پر لانچ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ یہ ناسا کے 5 دہائیوں بعد چاند پر واپس لوٹنے کے آرٹیمس پروگرام کا پہلا مشن ہے جو فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ ہوگا۔اس مشن میں کوئی انسان موجود نہیں ہوگا اور یہ بنیادی طور پر مستقبل کے مشنز کے لیے ٹیسٹ فلائٹ ہے۔

اس پرواز میں کوئی انسان تو موجود نہیں مگرAdd Form Add Advanced iFrameویژولمتن
انسانی قد و قامت کی ایک ڈمی ضرور اورنج فلائٹ سوٹ پہنے کمانڈر سیٹ پر بٹھائی جائے گی جس میں مختلف سنسرز نصب ہوں گے۔

اس ‘کمانڈر’ کا نام Moonikin Campos ہے جبکہ مزید 2 پتلے بھی اس مشن کا حصہ ہیں جن کو انسانی ٹشوز سے بنے میٹریل سے تیار کیا گیا ہے تاکہ خلائی ریڈی ایشن کے اثرات کا تجزیہ کیا جاسکے۔

لانچ کے ایک ہفتے بعد یہ مشن چاند کے مدار میں داخل ہوگا، جہاں وہ ایک ماہ تک رہے گا اور پھر زمین پر واپس پہنچے گا۔

آرٹیمس 1 کے بعد آرٹیمس 2 مشن میں انسانوں کو خلا میں بھیجا جائے گا اور ایسا 2024 میں متوقع ہے، البتہ یہ مشن چاند پر لینڈ نہیں کرے گا۔

آرٹیمس 3 وہ مشن ہوگا جس میں خلا بازوں کو 2025 میں چاند پر بھیجا جائے گا اور یہ وہاں کے قطب جنوبی پر لینڈ کرے گا۔

اس مشن کے لیے اسپیس ایکس کے اسٹار شپ لینڈر کو استعمال کیا جائے گا مگر مستقبل کے ان مشنز کا انحصار آرٹیمس 1 کے نتائج پر ہوگا۔

آرٹیمس 1 مشن کی تجویز 2012 میں پیش کی گئی تھی اور پہلے اسے 2017 میں لانچ کیا جانا تھا، مگر یہ تاخیر کا شکار ہوتا گیا۔

Leave a reply