بڑا مسلم ملک ہمیں تسلیم کرنے والا لیکن وہ ملک پاکستان نہیں: صہیونی وزیرنے سچ بول دیا

0
6

مقبوضہ بیت المقدس:بڑا مسلم ملک ہمیں تسلیم کرنے والا لیکن وہ ملک پاکستان نہیں: صہیونی وزیرنے سچ بول دیا ،اطلاعات کے مطابق پاکستان کے حوالے سے کیا جانے والا پراپیگنڈہ اپنی موت آپ مرگیا ہے ،اسرائیلی وزیر اوفیر اکونیس نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک اور بڑا مسلم ملک ہمیں تسلیم کرنے والا ہے لیکن وہ ملک پاکستان نہیں ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر نے کہا ہے کہ تل ابیب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت اقتدار کے آخری ایام میں پانچویں اسلامی ملک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے رواں سال اسرائیل کے متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔

مراکش نے تعلقات میں بہتری لانے کے لیے منگل کو ہی اسرائیلی اور امریکی وفد میزبانی کی ہے۔ یہ سوال پوچھنے پر کہ کیا 20 جنوری کو صدر ٹرمپ کی اقتدار سے سبکدوشی سے پہلے پانچواں اسلامی ملک بھی اسرائیل کو تسلیم کرسکتا ہے؟ اس پر اسرائیلی علاقائی تعاون کے وزیر اوفیر اکونیس نے بتایا کہ ہم اس سمت میں کام کر رہے ہیں۔

 

https://www.haaretz.com/israel-news/it-s-not-pakistan-israeli-minister-says-on-next-asian-country-to-normalize-ties-1.9395106

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اس ملک کے نام کا اعلان کیا جائے گا جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے معاہدے کے ایک بنیادی ڈھانچے کا خواہاں ہے، یہ ایک امن معاہدہ ہو گا۔

صہیونی وزیر نے ملک کا نام لینے سے انکار کردیا لیکن کہا کہ اس کے لیے دو اہم امیدوار ہیں۔ عمان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ملک خلیج میں ہے لیکن وہ سعودی عرب نہیں۔ دوسرا ملک مشرق میں ایک بڑا مسلم اکثریتی ملک ہے لیکن وہ ملک پاکستان نہیں۔

پاکستان اور سعودی عرب رواں سال متعدد مرتبہ واضح کر چکے ہیں کہ وہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل تک اسرائیل کو ہرگز تسلیم نہیں کریں گے۔

مشرق بعید میں سب سے زیادہ آبادی والے اسلامی ملک انڈونیشیا نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہیں کرے گا جب تک کہ فلسطینی ریاست کا مسٔلہ حل نہیں ہوتا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے نائب وزیر خارجہ کمارا الدین جعفر نے ملکی سینیٹ کو بتایا کہ ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمارا موقف تبدیل نہیں ہوا، اسرائیل کے معاملے پر کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرینگے۔

اُدھربنگلا دیشی وزارت خارجہ حکام کے مطابق بنگلا دیش اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا، ہماری پوزیشن پہلے جیسی ہے۔

Leave a reply