انگریزوں نے 1857 کے بعد مسلمانوں کا نظام تعلیم تباہ کیا،مدارس دینیہ پرقدغن لگائی:وزیراعظم

0
65

اسلام آباد: انگریزوں نے 1857 کے بعد مسلمانوں کا نظام تعلیم تباہ کیا،مدارس دینیہ پرقدغن لگائی:بحالی چاہتا ہوں :اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آج ایک اہم نشست میں پاکستان کی تعلیمی صورت حال پرسیرحاصل گفتگوکی ،وزیراعظم نے کہاکہ بدقسمتی سے انگریزوں نے 1857 کے بعد مسلمانوں کا نظام تعلیم تباہ کیا،مدارس دینیہ پرقدغن لگائی،انگریز نہیں چاہتا تھا کہ مسلمان تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ریڈیو اسکول اینڈ ایجوکیشن پورٹل کے اجلاس میں کہا کہ ‘جو لوگ پڑھے لکھے نہیں ہیں، ان کے لیے زیادہ مشکل ہے، بچوں کو فاصلاتی تعلیم سے فائدہ ہو’۔وزیراعظم نے اس اہم نشست میں اہم گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘میرے خیال میں اساتذہ کی تربیت سب سے اہم ہے، اگر ہم اساتذہ کو آن لائن تربیت دے سکیں اور ان کے لیے آن لائن کورسز رکھ سکیں تو بڑی خدمت ہوگی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے دیکھا ہے خاص کر دور دراز علاقوں میں نہ سائنس اور نہ ہی ریاضی کا استاد ملتا ہے، جس سے بچوں کو بڑی مشکل ہوتی ہے، دیہاتی علاقوں میں بچے پہلے ہی پیچھے رہ جاتے ہیں لیکن اس کے ذریعے ایسی مشکلات کو دور کیا جاسکتا ہے’۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘کووڈ کے بعد بھی ہم دور دراز علاقوں میں پہنچ سکتے ہیں اور کم از کم بہتر تعلیم دے سکتے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘میانوالی کی تحصیل عیسیٰ خیل بہت دور واقع ہے اور وہاں بچیوں کے سارے اسکول بند پڑے ہیں کیونکہ وہاں بچیاں پڑھتی نہیں ہیں تو خواتین اساتذہ بھی نہیں ملتیں، اسی طرح وہاں نرسز اور دیگر عملہ دستیاب نہیں ہوتا اور لیڈی ڈاکٹرز جاتی نہیں ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘دور دراز علاقے ایک چکر میں پھنسے ہوئے ہیں لیکن اب ایک اچھا موقع ہے کہ جب تک انفراسٹرکچر نہیں بنتا اس وقت تک ہم اس کے ذریعے ان علاقوں تک پہنچ سکتے ہیں’۔مذکورہ پروگرام کی تیاری پر حکام کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ ‘میں آپ سب کو مبارک باد دیتا ہوں، سارے پاکستان کے لیے کورس سلیبس ایک ہو’۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اردو اور انگریزی میڈیم کا مدرسہ کان ظام ملک میں تقسیم کرتا ہے اور قوم نہیں بننے دیتا ہے، جن لوگوں پر زیادہ پیسہ خرچ کرتے ہیں ان میں پاکستانیت کم اور ختم کردیتے ہیں اور جہاں بھی سامراجی نظام تھا وہاں ایسے حالات ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک سلیبس ایک قوم بنائے گا اور اس کے مضامین سب کو پڑھنےچاہیئں، یہ میرے لیے ایک انقلاب ہے۔انہوں نے کہا کہ دینی مدرسوں کو مرکزی سطح پر لانا پاکستان میں بہت بڑی خدمت ہے، انگریزوں نے 1857 کے بعد مسلمانوں کا نظام تعلیم تباہ کیا اور خواندگی کی شرح گرتی گئی۔

وزیراعظم نے کہاکہ وہ اس ملک میں مدارس دینیہ کومضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایجوکیشن پالیسی کی بڑی ضرورت ہے اور اسکلز ایجوکیشن اس وقت سب سے اہم ہے کیونکہ نوجوانوں کو روزگار چاہیے لیکن جب تک ان کو ہنر نہیں سکھائیں گے تو مشکل ہوگا۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو انہوں نے کہا کہ یہ آپ کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے حکومت سے جتنی مدد چاہیے مل جائے گی، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہم مکمل طور پر عمل درآمد کرواسکتے ہیں اور بلوچستان میں اتحادی حکومت ہے، وہاں بھی کرسکتے ہیں۔انہوں نے وفاقی وزیرکوہدایت کی کہ وہ جلد ان اقدامات کو عملی جامہ پہنائیں

Leave a reply