اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن کو تھپڑ مارنے اور اغوا کرنے کا معاملہ۔

0
32

لاہور ہائی کورٹ میں ن لیگ کے ایم پی اے میاں نوید علی اور انکے والد رانا احمد علی کی گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست ضمانتوں پر سماعت ۔عدالت نے درخواست ضمانتوں میں 15 اپرہل تک تو سیع کر دی عدالت نے آہی ندہ سماعت پر آر پی اوساہیوال کو طلب کر لیاعدالت کے طلب کرنے پر ار پی او ساہیوال پیش نہ ہوہے.عدالت نے تھانہ ستی درخواستگزاران ساہیوال ڈویژن میں کیس سنوانا نہین چاہتے ۔ڈی پی جی رانا تصور

عدالت کے طلب کرنے پر مدعی اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن خاور بشیر پیش ہوئے۔گزشتہ سماعت پر عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر کی سرزنش کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ وہ کسی کا آلہ کار نہ بنیں درخواستگزار کے وکیل میاں عرفان اکرم نے گزشتہ سماعت پر عدالت کو اگاہ کیا تھا کہ جس وقعہ کی ایف آئی ار ہوئی ۔وہ وقوعہ ہوا نہیں ہوا۔۔ گزشتہ سماعت پر عدالت کے روبرو ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پراسیکیوشن رانا تصور علی نے عدالتی حکم پر مقدمہ کا ریکارڈ پیش کر دیا تھا گزشتہ سماعت پر پولیس نے اپنی تفتیش میں درخواست گزار گناہ گار قرار دے دیا تھامسٹر جسٹس شہرام سرور چوہدری نے درخواست ضمانت پر سماعت کی درخواست گزاروں کے خلاف تھانہ سٹی پاکپتن نے مقدمہ درج کر رکھا ہےاے سی خاور بشیر نے لیٹ نائیٹ شادی کی تقریب پر چھاپہ ماراشادی تقریب میں ایم پی اے بھی موجود تھا۔ اے سی سے تقریب بند کروانے پر جھگڑا ہوا ۔وکیل درخواستگزاران اسنے اے سی کو تھپڑ نہین مارا۔ سیاسی بنیادوں پر اسکے خلاف کارخاص میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا۔وکیل درخواستگزاران عدالت پولیس کو اسے گرفتار نہ کرنے کا حکم دےاسکی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے استدعا

Leave a reply