مسلم لیگ ق کاچوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے ہٹانےکا فیصلہ:طارق بشیرچیمہ کی بھی چھٹی

0
18

پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلا س پاکستان مسلم لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے 40ممبران کی درخواست پر مسلم لیگ ہاؤس پنجاب لاہور میں سینئر رہنما و ممبرسینٹرل ورکنگ کمیٹی سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت منعقد ہوا

اجلاس میں سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے ممبران کی متفقہ منظوری کے بعد مرکزی صدر پاکستان مسلم لیگ چوہدری شجاعت حسین اور مرکزی سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کی فی الفور ان کے عہدوں سے فارغ کردیا گیا اور پاکستان مسلم لیگ کے آئین کے آرٹیکل 118/119کے تحت مرکزی صدر اور مرکزی سیکرٹری جنرل کی خالی نشستوں پر10یوم کے اندر انتخابات کروانے کیلئے کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی الیکشن کمیشن کے چیئرمین سینئر ایڈووکیٹ جہانگیر اے جھوجھا ہونگے جبکہ دیگر ممبران میں امتیاز رانجھا،خدیجہ عمر فاروقی،اشتیاق گوہر ایڈووکیٹ، چوہدری عبدالرزاق کمبوہ ایڈووکیٹ مقررکیے گئے ہیں۔

دونوں عہدوں پر 10دن تک انتخابات تک مرکزی صدر اور سیکرٹری جنرل کے اختیارات مرکزی چیئرمین الیکشن کمیشن پاکستان مسلم لیگ جہانگیر اے جھوجھا ایڈوکیٹ کے سپر د کردیئے گئے۔ مرکزی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کی طرف سے سپیکر پنجاب اسمبلی کی خالی نشست پر ہونے والے انتخابات کیلئے تحریک انصاف کے امیدوار سبطین خان کی حمایت کا اعلان بھی کردیا گیا اور پاکستان مسلم لیگ کے تمام اراکین اسمبلی کو انہیں ووٹ دینے کی ہدایات بھی جاری کردی گئیں۔اجلاس میں متفقہ طور پر منظور ہونے والی قراردادیں درج ذیل ہیں۔

قرارداد نمبر1(تنویر اعظم چیمہ ایڈووکیٹ مرکزی ممبر سینٹرل ورکنگ کمیٹی پاکستان مسلم لیگ)

سنٹرل ورکنگ کمیٹی پاکستان مسلم لیگ کا آج کا یہ اجلاس صدر پاکستان مسلم لیگ جناب چوہدری شجاعت حسین صاحب کی گزشتہ لمبے عرصے سے خرابی صحت کی وجہ سے فیصلوں کی استعداد ختم ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔آج کا یہ اجلاس صدر محترم کی طرف سے اپنے بھائی اور صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ پنجاب جناب چوہدری پرویز الہٰی صاحب کی نامزدگی بطور وزیراعلیٰ پنجاب حمایت اور تائید کرنے کے بعد چوہدری طارق بشیر چیمہ سیکرٹری جنرل پاکستان مسلم لیگ اور ا پنے بیٹے چوہدری سالک حسین کی سازش کا شکا ر ہوکر ایک خط کے ذریعے اپنی پارٹی کے ممبران صوبائی اسمبلی کو مخالف امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کی ہدایت جاری کردی۔جس کا اختیار آئین پاکستان کے تحت ان کو حاصل نہ تھا۔جس کی وجہ سے پارٹی کی بہت بدنامی ہوئی اور پارٹی کو نقصان پہنچا ہے۔

یہ کہ اس فیصلہ سے چوہدری شجاعت حسین کی مسلسل بیماری کی وجہ سے ذہنی حالت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ اس ذہنی کیفیت میں پارٹی کی صدارت کرنے کی صلاحیت کھوچکے ہیں۔اس لیے پارٹی کو مکمل تباہی سے بچانے کے لئے ضروری ہوگیا ہے کہ انہیں پاکستان مسلم لیگ کی صدارت سے فی الفور الگ کردیا جائے اور سیکرٹری جنرل چوہدری طارق بشیر چیمہ کو بھی پارٹی مفادات کے خلاف مسلسل اقدامات اٹھانے پر سیکرٹری جنرل کے عہدے سے الگ کردیا جائے۔

یہ کہ آج کے بعد دونوں اصحاب صدر پاکستان مسلم لیگ چوہدری شجاعت حسین اور سیکرٹری جنرل پاکستان مسلم لیگ چوہدری طارق بشیر چیمہ کو ان کے عہدوں سے فارغ کیا جاتا ہے اورآج کے بعد وہ اپنے اختیارات بطور صدر اور سیکرٹری جنرل استعمال نہ کریں۔ سینٹرل ورکنگ کمیٹی سے گذارش کرتا ہے کہ ان کی جگہ فوری الیکشن کروانے کیلئے ایک قرارداد کے ذریعے پارٹی آئین کے آرٹیکل 118/119کے تحت الیکشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے

قرارداد نمبر 2(میاں محمد منیر مرکزی ممبر سینٹرل ورکنگ کمیٹی پاکستان مسلم لیگ)

آج کا سینٹر ل ورکنگ کیمٹی پاکستان مسلم لیگ کا یہ اجلاس مرکزی صدر پاکستان مسلم لیگ اور سیکرٹری جنرل کی نشستیں خالی ہونے پر بقیہ مدت کے لئے الیکشن کا اعلان کرتا ہے اور اس سلسلہ میں الیکشن کروانے کیلئے زیر آرٹیکل 118/119آئین پاکستان مسلم لیگ مندرجہ ذیل پانچ سینئر اراکین پاکستان مسلم لیگ پر مشتعمل الیکشن کمیشن کا تقرر عمل میں لایا جاتا ہے۔جہانگیر اے جھوجھہ ایڈووکیٹ چیئرمین الیکشن کمیشن پاکستان مسلم لیگ ممبران میں امتیاز رانجھا،خدیجہ عمر فاروقی،اشتیاق احمد گوہر ایڈووکیٹ،چوہدری عبدالرزاق کمبوہ ایڈووکیٹ،

قرارداد نمبر 3(خدیجہ عمر فاروقی ایم پی اے،مرکزی ممبر سینٹرل ورکنگ کمیٹی پاکستان مسلم لیگ)

سینٹر ل ورکنگ کیمٹی پاکستان مسلم لیگ کا آج کا یہ اجلاس فیصلہ کرتا ہے کہ آج سے الیکشن کی تکمیل تک جہانگیر اے جھوجھہ سینئر ایڈووکیٹ چیئرمین الیکشن کمیشن پاکستان مسلم لیگ آئین پاکستان مسلم لیگ کے تحت الیکشن کی تکمیل تک صدر اور سیکرٹری جنرل کے تمام تنظیمی اور انتظامی اختیارات استعمال کریں اور وہ تمام انتظامی اور تنظیمی اختیارات استعمال کرتے ہوئے دس(10)دن کے نوٹس پر الیکشن کیلئے جنرل کونسل کا خصوصی اجلاس طلب فرما کر جنرل کونسل سے سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے فیصلوں کی منظوری لے کر اسی اجلاس میں الیکشن کا انعقاد یقینی بنائیں۔

قرارداد نمبر 4(وقاص حسن موکل مرکزی ممبر سینٹرل ورکنگ کمیٹی پاکستان مسلم لیگ)

سینٹرل ورکنگ کمیٹی پاکستان مسلم لیگ کا آج کا یہ اجلاس فیصلہ کرتا ہے کہ صوبائی اسمبلی پنجاب میں سپیکرپنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے بطور وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کے بعد سپیکر کی نشست خالی ہونے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار محمد سبطین خان کی حمایت کا اعلان کرتا ہے اور تمام ممبران صوبائی اسمبلی پاکستان مسلم لیگ کو ہدایت کرتا ہے کہ وہ سپیکر کے لیے الیکشن میں جناب محمد سبطین خان کے حق میں ووٹ ڈالیں۔

قرار داد نمبر5جاوید اقبال گورائیہ مرکزی ممبر سینٹرل ورکنگ کمیٹی پاکستان مسلم لیگ)

پاکستان مسلم لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا آج کا یہ اجلاس چوہدری پرویز الہٰی صدر پاکستان مسلم لیگ پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب کو ان کی پارٹی اور ملک کیلئے قابل ذکر خدما ت ادا کرنے پربھر پور خراج تحسین پیش کرتا ہے اور خواہش کا اظہار کرتا ہے کہ آئندہ بھی وہ پہلے سے بڑھ کر فلاحی اور رفاہی منصوبے بنا کر عوامی خدمت کے لیے ریکارڈ قائم کرینگے اور پارٹی کی عوام میں مزید عزت کا باعث بنیں گے

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے حکومتی اتحاد کی حمایت اور ڈپٹی اسپیکر کو لکھے گئے خط کے معاملے پر ق لیگ کے سربراہان میں اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے۔

چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی پاکستان تحریک انصاف کے حامی ہیں جبکہ چوہدری شجاعت حسین اور ان کے بیٹے سالک حسین مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سمیت پی ڈی ایم اتحاد کے ساتھ کھڑے ہیں۔

سینیٹر کامل آغا کا کہنا تھا کہ پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے 10 روز میں انٹرا پارٹی الیکشن کی بھی تجویز دی ہے اور اجلاس میں 5 رکنی پارٹی الیکشن کمیشن کا تقرر کیا گیا ہے۔ انٹرا پارٹی الیکشن کیلئے سینئر ایڈووکیٹ جہانگیر اے جوجہ کو چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 10 روز میں پارٹی جنرل کونسل اجلاس بلایا جائے گا۔ اجلاس میں اسپیکر پنجاب اسمبلی کیلیے سبطین خان کے نام کی منظوری دی گئی اور ق لیگ ممبران پنجاب اسمبلی کو ہدایت دی کہ وہ سبطین خان کو ووٹ دیں۔

Leave a reply