الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو نوٹس جاری کردیا

0
46

ملتان: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو نوٹس جاری کردیا،اطلاعات کے مطابق ملتان میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں ہونے والی بدمزگی کے حوالے سے صورت حال مزید خراب ہوگئی ہے ، اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے شاہ محمود قریشی سے وضاحت طلب کرلی ہے

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں شاہ محمود قریشی کونوٹس ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر سلیم اختر خان نے جاری کیا.الیکشن کمیشن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کوڈ آف کنڈکٹ کے پوائنٹ 56 کی خلاف ورزی کررہے ہیں

الیکشن کمیشن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ صرف امیدوار،ووٹرز اور پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز میں داخلے کی اجازت ہے، پولنگ اسٹیشنز کے اندر بلاجواز ،بغیر ثبوت الزام تراشی پر مبنی بیانات دیئے جارہے ہیں

الیکشن کمیشن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کے پاس اگر ٹھوس ثبوت موجود ہیں تو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو دئے جائیں،یاد رہے کہ شاہ محمود ملتان میں ایک نجی فیکٹری میں پہنچے جہاں ان کے مطابق بیلٹ پیپرز پر مہریں لگائی جارہی تھیں ، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس صورت حال پرقابو پانے کےلیے اوراصل حقائق جاننے کے لیے شاہ محمود قریشی کو 24 گھنٹوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے

ترجمان الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہباز گل جھوٹی خبریں پھیلانے کا ٹھیکہ لے چکے ہیں ۔

میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن نے شہباز گل کے الزامات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ لیڈر ایسا نہیں کرتے ، راہ دکھاتے ہیں گمراہ نہیں کرتے ، حلقہ 272 مظفر گڑھ کے پولنگ ستیشن 46 پر پی ٹی آئی کے مرد اور پولنگ ایجنٹ موجود ہے ، ریٹرننگ آفیسر نے دونوں سے فون پر رابطہ کر کے کنفرم کیا ہے ، غلط خبریں نہ پھیلائیں ، عوام بھی افواہوں پر یقین نہ کریں ۔

 

واضح رہے کہ اس سے قبل شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا تھاکہ پی پی 272 اور پی پی 273 میں ہمارے پولنگ ایجنٹ کو اندر نہیں جانے دیا گیا، پی تی ائی کے خلاف ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر فیصلے کئے جا رہے ہیں ۔

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئر مین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دھاندلی کا الزام لگا کر فیکٹری میں داخلے کی کوشش پر فیکٹری مینیجر نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا اعلان کر دیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا تھا کہ فیکٹر ی میں بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگائے جا رہے ہیں جس کی فیکٹری مینیجر نے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے مسلح افراد کے ساتھ دھاوا بولا اور گالیاں بھی دیں، وہ بڑی شخصیت ہیں انہیں یہ زیب نہیں دیتا، سابق وزیر خارجہ کیخلاف ایف آئی آر درج کرواؤں گا،ریٹرننگ آفیسر کو درخواست دے دی ہے ۔

آج پنجاب کے مختلف حلقوں میں ضمنی انتخابات ہورہے ہیں اور یہ انتخابات بھی ایک اہم ایشو بن کررہ گئے ہیں ، کہیں لڑائی جھگڑے ہیں تو کہیں لوگوں کا اتفاق ہے ، جس طرح ساہیوال کے ایک گاوں والوں نے کیا ، اطلاعات ہیں کہ ساہیوال کے حلقے پی پی 202میں گاؤں والوں کی جانب سے خواتین کو ووٹ کاسٹ نہ کرانے کا فیصلہ سامنے آنے پر انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے ۔

 

ووٹ ڈالتے ہوئے گزشتہ دور میں تبدیلی کےنام پر برپا کی گئی تباہی کےبارے ضرور سوچئےگا،وزیر اعظم

ذرائع کےمطابق ضمنی انتخاب کےلیے ساہیوال کے حلقے پی پی 202میں ایک گاؤں والوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ خواتین کو ووٹ کاسٹ نہیں کرائیں گے جس کے بعد الیکشن کمیشن ، ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام گاؤں پہنچ چکے ہیں ،یہ فیصلہ کیوں کیا اس کے بارے میں فی الحال تفصیلات جاری نہیں کی گیں‌مگریہ بات واضح ہوچکی ہے کہ یہ واقعہ ایک حقیقت ہے ، ادھر اس گاوں سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ رپورٹ کے مطابق آر پی او ساہیوال بھی گاوں 10612-ایل میں موجود ہیں ، الیکشن کمیشن کے حکام کی جانب سے مساجد میں اعلان کرائے جا رہے ہیں کہ خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے دیئے جائیں ،آر پی او ساہیوال بھی گاؤں والوں کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے دیا جائے۔

نجی ٹی وی کے مطابق گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ قیام پاکستان سے رواج ہے کہ ہماری خواتین ووٹ کاسٹ نہیں کرتیں یہاں تک کہ ہمارے گاوں سے بھی کوئی شخص الیکشن میں حصہ لے لیکن ہماری خواتین ووٹ کاسٹ نہیں کرتیں، رپورٹ کے مطابق 2018کے الیکشن میں بھی انتظامیہ نے گاؤں والوں کو منانے کی کوشش کی تھی جس پر گاؤں کے مردوں نے بھی الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا تھا اب بھی گاؤں والوں کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ اگر زیادہ دباو ڈالا گیا تو ہم الیکشن کا ہی بائیکاٹ کر دیں گے ۔

ووٹ ڈالتے ہوئے گزشتہ دور میں تبدیلی کےنام پر برپا کی گئی تباہی کےبارے ضرور سوچئےگا،وزیر اعظم

ضمنی انتخابات:ووٹنگ کا ٹرن آوٹ فی الوقت 20 فیصد کے لگ بھگ ،اطلاعات کے مطابق پنجاب میں جہاں ایک طرف ضمنی انتخابات ہورہےہیں ، سیاسی جماعتوں کی طرف سے بہت زیادہ مہم جوئی کے باجود ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ بہت کم دکھائی دے رہا ہے ، اس حوالے سے بعض ذرائع نے مختلف مقامات سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر جاری ٹرن آؤٹ 20 فیصد بتایا ہے،

جنرل انتخابات کی نسبت اس مرتبہ بہت کم تعداد میں ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں‌ اور اس موقع پر امیدوار بھی خاصے پریشان نظر آئے اور انہوں نے ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن تک لانے کے لئے ٹرانسپورٹ کےخصوصی انتظامات کررکھے تھے چھٹی کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد دیر سے اٹھتی ہے اور ناشنہ کرکےفار غ ہوتی ہے دوپہر کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کا خاصا رش نظر آیا جبکہ اس سے قبل پولنگ اسٹیشنزپراس قدر زیادہ رش نہیں تھا جس کی توقع کی جارہی تھی

میر ے حکم پر کبھی کسی صحافی کو نہیں اٹھایا گیا،عمران خان کا دعویٰ

پولنگ اسٹیشنز کے باہر امیدواروں کی جانب سے کیمپ بھی لگائے گئے جہاں پرامیدواروں کو ان کی پرچی کی فراہمی جاری کی جارہی تھی جبکہ ہر امیدوار کے کارکن اس موقع پر ووٹرز کو اپنے اپنے امیدواروں کو ووٹ ڈالنے کے لئے قابل کرنے کی کوششوں میں نظر آئے اس موقع پر کئی افراد کو اپنے ووٹ کی تلاش میں مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے ،ووٹرز کی جانب سے یہ شکایت بھی سامنے آرہیں ہیں کہ چند دن پہلے ان کے ووٹ ان کے حلقے میں تھے مگراب ان کے ووٹ دیگرحلقوں میں ٹرانسفر کردیئے گئے ہیں

Leave a reply