جس کی بنیاد بانی پاکستان نے رکھی اسے تہس نہس کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے،سپریم کورٹ کا یادگارفیصلہ

0
27

راولپنڈی:جس کی بنیاد بانی پاکستان نے رکھی اسے تہس نہس کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے،سپریم کورٹ کا یادگارفیصلہ،اطلاعات کے مطابق پچھلے چند دنوں سے جس طرح پھرراولپنڈی انتظامیہ پاکستان گرلزگائیڈ ایسویسی ایشن کے پیچھے پڑی ہوئی ہے اس کی ان حرکتوں پرسپریم کورٹ نے دوسال پہلے سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس کی بنیاد بانی پاکستان نے رکھی اسے تہس نہس کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے

باغی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ نے اس فیصلے میں کہا تھا کہ یہ وہ ادارہ ہے جس نے پاکستان کے قیام کے ابتدائی دنوں میں صحت مند نوجوان قیادت فراہم کی تھی ، اب اسے سیاسی خواہش پرقربانی کا بکرابنایا جارہا ہےایسے نہٰیں ہونے دیں گے

اس فیصلے میں سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب کوایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے ہدایت کی تھی کہ وہ گرلزگائیڈ ہیڈ کوارٹرز کولیز پردینے کے معاملے کوجلد نمٹائے اور لیزکی وہ قیمت وصول کرے جوعدالت کی طرف سے مقرر کی گئی ہے

اس فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ کہا جارہا ہے کہ یہ رقبہ 13 کنال اور18 مرلے ہے لیکن حقیقت میں یہ رقبہ 10 کنال 12 مرلے ہیں اوراس کے حساب سے لیز وصول کی جائے

عدالت نے کہا کہ آئندہ کوئی بھی ادارہ اس ادارے کے معاملات میں دخل اندازی نہ کرے اورساتھ یہ بھی حکم دیا کہ اس جگہ کی قیمت کے تعین میں وہی اصول برقرار رکھے جائین اورعدالت کے روبرو طئے ہوئے ہیں

یاد رہے کہ اس فیصلے کے دوران عدالت بہت زیادہ برہم ہوئی تھی ،سپریم کورٹ نے گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کی درخواست پر راولپنڈی کے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا پنجاب حکومت نے کسی کو خوش کرنے کے لئے عدالتی حکم عدولی کی ہے ،

جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کاآغاز کیا تو راولپنڈی کے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر عدالتی حکم پر پیش ہوئے تو عدالتی حکم عدولی پر جسٹس عظمت سعید نے دونوں افسران کی سخت سرزنش کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا عدالتی حکم انگریزی میں پڑھ لیتے ہیں؟ کیوں نہ آپ کو توہین عدالت کا نوٹس دیا جائے ،ڈپٹی کمشنر نے جواب دیا کہ ہمارے نزدیک تو کوئی توہین عدالت نہیں ہوئی،

جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کی عمارت کی دیوار گرا دی ، کیا یہ توہین عدالت نہیں؟ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ دیوار گرانے کا حکم ہم نے نہیں دیا،جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ اسسٹنٹ کمشنر موقع پر موجود تھا جھوٹ کیوں بولتے ہیں،۔گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کی وکیل عائشہ حامد نے کہاکہ یہ عدالت میں جھوٹ کے مرتکب ہورہے ہیں، ،

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیا آسیب نے آکر دیوار گرا دی، آپ اس ذمہ داری کے اہل نہیں ڈپٹی کمشنر صاحب، آپ کوئی اور کام کریں ، جسٹس عظمت سعیدنے کہا کہ آپ کا کیریئر آج ختم،ڈپٹی کمشنر نے موقف اپنایا کہ وقوعہ کے وقت میں لاہور میں تھا،، جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ لاہور مریخ پر تو نہیں،

جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ آپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے یہاں سے سیدھا اڈیالہ جیل بھجوا دیا جائے گا،اس پرڈپٹی کمشنر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی تو جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ کوئی معافی قبول نہیں کریں گے،وکیل عائشہ حامد نے کہاکہ 15 اپریل کو شیخ رشید کی کال پر دیوار گرائی گئی،پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ اب ایک رات میں دیوار بنا دی گئی ہے گیس کنکشن کا کام بھی آج کرا دیں گے، عدالت رحم کا مظاہرہ کرے،

جسٹس اعجازلاحسن نے کہاکہ پنجاب حکومت نے کسی کو خوش کرنے کے لئے عدالتی حکم عدولی کی،کمشنر راولپنڈی نے کہاکہ روزے سے کھڑا ہوں ، کوئی ایسا حکم نہیں دیا گیاجسٹس عظمت سعید نے کہاکہ ایسی کہانیاں نہ سنائیں کہ روزے سے ہوں ، اس دوران شہباز شریف کے وکیل کی طبیعت خراب ہونے پر عدالت نے مقدمات کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی تھی

Leave a reply