کراچی :یورپ نہیں پاکستان :کروڑوں کی انشورنس کیلئے ’مردہ‘ قرار دی گئی ماں کو ’زندہ‘ تلاش کرلیا گیا ،اطلاعات کے مطابق ماں کو مردہ قرار دے کر بیٹے اور بیٹی نے کروڑوں کی انشورنس وصول کی تھی، اس کیس میں ایف آئی اے تفتیشی افسر نے کروڑوں کی انشورنس ہتھیانے کے لیے مردہ قرار دی گئی خاتون سیما کھر کو زندہ تلاش کر لیا۔
اس انوکھے کیس کے بارے میں پاکستان کے اہم تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی طرف سے تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ سیما کھر نامی خاتون زندہ سلامت ہے اور اپنی کسی عزیز کے ساتھ رہائش پذیر ہیں ، خاتون کو تلاش کرنے کے بعد ایف آئی اے نے سیما کھر کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا ہے ،
یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ جس میں خاتون کی طرف سے انشورنش وصولی کے معاملے سے خود کو لاعلم ظاہر کیا اور بتایا کہ امریکی کمپنی سے انشورنس کی رقم ہتھیانے والے ان کے بیٹا اور بیٹی تاحال امریکا میں رہائش پذیر ہیں اور کئی سال سے پاکستان نہیں آئے۔
یاد رہے کہ یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب چند ماہ قبل بچوں نے اپنی زندہ بوڑھی ماں کو مردہ قراردے کر امریکا کی انشورنس کمپنی سے 25 کروڑ روپے ہتھیا لیے ، جس پر ایف آئی اے نے ملزمان کی گرفتاری کےلیے چھاپے مارنا شروع کردیے ، اس مقصد کے لیے شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ٹیمیں روانہ کی گئیں،
ایف آئی اے کی طرف سے بتایا گیا کہ فہد سلیم اور فاریہ سلیم نے اپنی بوڑھی ماں کو مردہ قرار دے کر امریکا کی ایک انشورنس کمپنی سے 25 کروڑ روپے کی خطیر رقم وصول کی تھی ، جن کی والدہ سیما سلیم نے امریکا کی ایک انشورنس کمپنی سے 2009ء میں 2 پالیسیاں لی تھیں ، 8 جون 2011ء کو سیما سلیم کی فوتگی کا سرٹیفکیٹ بیمے کی رقم وصول کرنے کے لیے جمع کروایا گیا۔
ایف آئی اے کی طرف سے جاری معلوما ت کے مطابق امریکی انشورنس کمپنی سے رقم ملنے کے بعد فہد سلیم نے پاکستان کا دورہ بھی کیا اور انشورنس کی رقم پاکستان منتقل کرنے کے لیے فہد سلیم نے کراچی میں 2 بینک اکاؤنٹ بھی کھلوائے جس میں سے ایک دھوراجی اور دوسرا جھیل پارک میں کھلوایا گیا۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ انشورنس کی رقم کے حصول کے لیے بنوائے گئے بوگس ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں سیکریٹری یونین کونسل 6 شاہ بیگ لین لیاری ممتاز علی عباسی نے ان کی معاونت کی جب کہ سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل ہسپتال کے سینئیر میڈیکل فسر ڈاکٹرحسین اختر نے انھیں ڈیتھ سرٹیفکیٹ فراہم کیا ،
ذرائع کے مطابق ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں خاتون سیما سلیم کاربے کی موت کو حرکت قلب بند ہونا قراردیا گیا ، خاتون کومردہ قراردینے کےلیے فشرمین مورنا قبرستان کی رسید بھی فراہم کی گئی۔