پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آج لاہور میں ایک اور تاریخ ساز سنگ میل عبور کر لیا۔

0
54

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے والٹن ائیرپورٹ پر لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے میگاپراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔
اور اس تقریب میں انہوں نے کہا کہ لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پراجیکٹ،پہلے فیز میں 1300 ارب روپے کی بزنس و کمرشل ایکٹویٹی ہوگی۔یہ منصوبہ مجموعی طور پر 300 ایکڑ اراضی پر بنے گا،پہلا فیز 128 ایکڑ کاہوگا،کمرشل،ڈیجیٹل اورریذیڈنشل ڈسٹرکٹ بنیں گے
ہائی رائز بلڈنگز بنیں گی، ڈیزائن لاہور کی ثقافت کا آئینہ دار ہوگا، تاریخی دروازوں کی طرز پر داخلی و خارجی راستوں کو تعمیر کیا جائیگا۔ عمارتوں کے روف ٹاپ پر درخت اور پودے لگا کر ماحول دوست اقدامات کیے جائینگے، شجرکاری کو خصوصی اہمیت حاصل رہے گی
ماضی میں ایسے منصوبے شروع کئے گئے جس کا خمیازہ نہ صرف عوام بلکہ حکومت کو ابھی بھی بھگتنا پڑ رہا ہے
ان تمام منصوبوں کو ٹائم لائن کے تحت آگے بڑھایا جائے گااور لاہور کو حقیقی ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے
وزیراعلیٰ سے پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات محمدندیم قریشی کی ملاقات،وزیراعلیٰ کی حلقے کے مسائل فوری حل کی یقین دہانی
ملتان کے شہریوں کے لئے اربوں روپے کے منصوبے دیئے، 200بستروں پر مشتمل نیا ہسپتال بنایا جائیگا
اپوزیشن معیشت کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے،ان عناصر کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔ وزیراعلیٰ کی پنجاب سے بلامقابلہ منتخب ہونے پر پاکستان تحریک انصاف اورمسلم لیگ(ق)کے سینٹ امیدواروں کو مبارکباد دی۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا قومی یکجہتی کو فروغ دینے کیلئے احسن اقدام،2مارچ کو بلوچ کلچر ڈے شایان شان طریقے سے منانے کافیصلہ کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے والٹن ائیرپورٹ پر لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے میگاپراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آج لاہور میں ایک اور تاریخ ساز سنگ میل عبور کیاہے۔معاشرے کی پائیدار ترقی میں کاروباری سرگرمیوں کا دیر پا فروغ کلیدی اہمیت رکھتا ہے اورکاروباری سرگرمیوں سے ہی روزگار کی فراہمی کے ساتھ غربت میں بھی کمی ہوتی ہے۔ لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے میگاپراجیکٹ کا سنگ بنیاد اسی عظیم مقصد کی جانب بہت بڑا اقدام ہے۔لاہور کی سماجی، اقتصادی اور ثقافتی تاریخ میں ناقابل فراموش تبدیلی آ رہی ہے اور اس تبدیلی کا آغاز راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ سے کیاگیا۔ اللہ کے فضل و کرم سے آج لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا سنگ بنیاد ر کھ کر تیزی سے آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا منصوبہ 3 مراحل میں مکمل کیا جائے گا اوریہ منصوبہ مجموعی طور پر 300 ایکڑ اراضی پر بنے گا۔پہلا فیز 128 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہوگا اور پہلے فیز کی زمین والٹن ایئرپورٹ اور فلائنگ سکول کیلئے مختص تھی تاہم اب اس اراضی کو اربن ڈویلپمنٹ کیلئے استعمال میں لا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق پہلے فیز میں تقریباً 1300 ارب روپے کی بزنس و کمرشل ایکٹویٹی ہوگی۔پہلے فیز میں کمرشل ڈسٹرکٹ قائم کیا جائے گا جبکہ دوسرے فیز میں ڈیجیٹل ڈسٹرکٹ اور تیسرے فیز میں ریذیڈنشل (رہائشی) ڈسٹرکٹ قائم ہوگا۔اس میگاپراجیکٹ میں ہائی رائز بلڈنگز بنیں گی۔منصوبے کا ڈیزائن لاہور کی ثقافت کا آئینہ دار ہوگا۔لاہور کے تاریخی دروازوں کی طرز پر اس پراجیکٹ کے داخلی و خارجی راستوں کو تعمیر کیا جائے گا۔عمارتوں کے روف ٹاپ پر درخت اور پودے لگا کر ماحول دوست اقدامات کیے جائیں گے اور منصوبے کے حوالے سے شجرکاری کو خصوصی اہمیت حاصل رہے گی۔انہوں نے کہا کہ کمرشل ایریا، کارپوریٹ آفس، اپارٹمنٹ بلڈنگ، ہوٹل، آئی ٹی اینڈ ٹریڈ ٹاور، بینک سکوائر، شاپنگ مال قائم ہونگے۔پارکس اینڈ گرین ایریاز، ہیلتھ کلب، یوٹیلٹی سروسز اور ایڈمنسٹریٹو بلڈنگ بھی قائم کی جائیں گی۔لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا عظیم الشان منصوبہ ایک گیم چینجرپراجیکٹ ہے۔ ترقی کا یہ سفر دیرپا اور ٹھوس فوائد کا حامل ہے۔ اس منصوبے سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے اور انسانی وسائل کی پائیدار ترقی ممکن ہوگی۔ غربت میں کمی ہوگی اور ہزاروں گھروں کے چولہے جلیں گے۔ماضی میں لاہور سمیت بعض شہروں میں ایسے منصوبے شروع کئے گئے جس کا خمیازہ نہ صرف عوام بلکہ حکومت کو ابھی بھی بھگتنا پڑ رہا ہے اوران منصوبوں کو بغیر پلاننگ اور ترجیحات کا تعین کئے بغیر آغاز کیا گیا اور آج ان منصوبوں کی وجہ سے حکومت کے وسائل پر بے پناہ مالی بوجھ پڑا ہے۔انہوں نے کہاکہ لاہور کی ترقی کا مشن ریڈار پر آ چکا ہے۔ راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت راوی کے کنارے ایک ایسا شہر آباد کیاجارہاہے۔ جہاں 20لاکھ سے زائد لوگوں کو بہترین رہائشی سہولتیں ملیں گی۔ لاہور کے شہریوں کے مسائل کے حل کیلئے پاکستان تحریک انصاف کا ویژن بہت واضح ہے۔لاہور کے تمام پسماندہ علاقوں خاص طورپر ایسے علاقے جنہیں گزشتہ ادوار میں بری طرح نظر انداز کیا گیاہے کو دوسرے علاقوں کے برابر لانا چاہتے ہیں۔ماضی کے برعکس ہم درخت کاٹنے کی بجائے درخت لگانے پر توجہ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں خاص طور پر اربن فاریسٹ پراجیکٹ کے تحت ایسے درخت لگائے جا رہے ہیں جو زیادہ کاربن جذب کرنے اور زیادہ آکسیجن خارج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ ہفتے لاہور میں اس پراجیکٹ کا ”میاواکی“ پودا لگا کر آغاز کیا۔انہوں نے کہا کہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لئے لعل شہباز قلندرؒانڈرپاس مکمل ہو چکا ہے۔شاہکام چوک اور کریم بلاک مارکیٹ چوک پر انڈر پاس اور فلائی اوور بنائے جائیں گے۔فیروزپور روڈ پر گلاب دیوی ہسپتال کے قریب اوربند روڈ پر سمن آباد کی جانب جانیوالے چوک پر انڈر پاس بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاہور ریلوے سٹیشن سے شیرانوالہ گیٹ تک اندرون شہر ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے کیلئے اوورہیڈ برج بھی بنایاجائیگا۔ فیروز پور روڈ پرایک ہزار بیڈ کا جنرل ہسپتال 124 کنال اراضی پر -9 اب روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا۔گنگارام ہسپتال میں مدر اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال پر کام جاری ہے اور اس ہسپتال کو تقریبا 4ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ چلڈرن ہسپتال کو یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسزکا درجہ دیا گیا ہے۔سروسز ہسپتال میں ریڈیالوجی بلاک مکمل ہو چکا ہے۔ لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ پر جدید بس ٹرمینل بنایا جائے گا۔پہلے مرحلے میں لاہور میں الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی اور ان ماحول دوست بسوں سے شہر کی فضا آلودہ نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں بارش کے پانی کے بروقت اخراج اور ذخیرہ کرنے کیلئے انڈر گراؤنڈ واٹر سٹوریج ٹینک بن چکا ہے۔ 10مزید انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک بھی بنائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ شہر کے مختلف علاقوں میں نکاسی آب کے مسائل کو حل کرنے کیلئے پرانی بوسیدہ سیوریج لائن کو بتدریج بہتر کیا جائیگااوراس کا آغاز حاجی کیمپ سے راوی کی جانب نکاسی کی بڑی پائپ لائن سے کردیا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ گھروں کی فراہمی کے وعدے کی تکمیل کی طرف ایک اہم پیش رفت کی ہے۔ پنجاب بینک اور ایل ڈی اے کے درمیان لاہور میں 4 ہزار فلیٹس کی تعمیر کے سلسلے میں معاہدہ طے پاچکا ہے۔ مجموعی طور پر 8 ہزار کنال اراضی پر 35 ہزار سے زائد اپارٹمنٹس تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔یہ فلیٹ کم آمدن والے طبقات کو آسان شرائط پر دئیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میگا پراجیکٹس لاہور کا حق ہے جو ہم دے رہے ہیں۔ شہرکی ترقی، شہریوں کی ضروریات اور سہولت کے پیش نظر یہ منصوبے ناگزیر ہیں اوران تمام منصوبوں کو ٹائم لائن کے تحت آگے بڑھایا جائے گااور لاہور کو حقیقی ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

وزیراعلیٰ سے پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات محمدندیم قریشی کی ملاقات،وزیراعلیٰ کی حلقے کے مسائل فوری حل کی یقین دہانی:وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے آج وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات محمدندیم قریشی نے ملاقات کی۔محمد ندیم قریشی نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو حلقے کے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہر شہر کے مسائل کے حل اورفلاح عامہ کی سکیموں کیلئے جامع منصوبہ بنایا ہے۔پنجاب کے اضلاع کے دورے کرکے خود عوامی مسائل سے آگاہی حاصل کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملتان جنوبی پنجاب کا اہم ترین شہر ہے۔ملتان کے شہریوں کے لئے اربوں روپے کے منصوبے دیئے ہیں۔ملتان میں 200بستروں پر مشتمل نیا ہسپتال بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کابینہ اس ہسپتال کی منظوری دے چکی ہے۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے لوگوں کے مسائل مقامی سطح پر حل کرنے میں مدد مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں محنت اوراخلاص کیساتھ عوامی خدمت کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اپوزیشن پھلتی پھولتی معیشت کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے-ان عناصر کی ترقی کے سفر میں رکاوٹ ڈالنے کے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔عوام منفی سیاست کی بجائے ملک کو آگے بڑھتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ ملک میں صرف ترقی اور عوامی منصوبوں کی سیاست چلے گی۔
وزیراعلیٰ کی پنجاب سے بلامقابلہ منتخب ہونے پر پاکستان تحریک انصاف اورمسلم لیگ(ق)کے سینٹ امیدواروں کو مبارکباد:وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے پنجاب سے بلامقابلہ منتخب ہونے پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ(ق)کے سینٹ امیدواروں کو مبارکباد دی ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے حکومتی اتحاد کے نومنتخب سینیٹرز سیف اللہ نیازی،اعجاز احمد چوہدری،عون عباس بپی،بیرسٹر علی ظفر، ڈاکٹر زرقا تیموراورکامل علی آغاکیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے کہا کہ پنجاب میں حکومتی اتحاد کے سینیٹرزکابلامقابلہ منتخب ہوناہماری کامیاب حکمت عملی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔پنجاب میں نوٹوں کے ذریعے ووٹ خریدنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا۔منڈیاں لگانے والوں کے ارمانوں پر اوس پڑگئی۔پنجاب میں جمہوری روایات کو مضبوط کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے سینٹ الیکشن میں کرپٹ پریکٹسزکرنے کی ہر سازش ناکام بنائی۔پنجاب کے سینٹ الیکشن میں شفافیت کا بول بالا ہوا ہے۔ حکومتی اتحادکے امیدواروں کابلامقابلہ منتخب ہونا نئے پاکستان اور تبدیلی کے ایجنڈے کی جیت ہے۔امید ہے کہ نومنتخب سینیٹرز ایوان بالا میں اپنا بھر پور جمہوری کردارادا کریں گے۔
وزیراعلیٰ کا قومی یکجہتی کو فروغ دینے کیلئے احسن اقدام،2مارچ کو بلوچ کلچر ڈے شایان شان طریقے سے منانے کافیصلہ:وزیراعلیٰ عثمان بزدارکی ہدایت پرپنجاب حکومت نے بھائی چارے اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کیلئے صوبہ بھر میں بلوچ کلچر ڈے کو شایان شان طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارکا کہنا ہے کہ 2مارچ کو صوبہ بھر میں بلوچ کلچر ڈے پر تقریبات کا انعقاد کیا جائے گااورلاہور سمیت پنجاب کے اضلاع میں بلوچ کلچر ڈے پر ثقافتی شوز اور کلچرل تقریبات منعقد ہوں گی۔تقریبات میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے فنکار بھی پرفارم کریں گے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچ کلچر ڈے منانے سے بین الصوبائی ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔پنجاب حکومت کا یہ اقدام بلوچ بہن بھائیوں کیلئے خیرسگالی کے جذبات کا حامل ہے۔ہم سب پاکستانی ہیں اور ایک ہی لڑی میں پروئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچ کلچر ڈے کے ذریعے اتحاد و یگانگت اور بھائی چارے کی فضا کو فروغ ملے گا۔ بلوچستان میں بسنے والے ہمارے بہن بھائی محب وطن ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور بلوچستان کی مشترکہ سرحدیں محبت اور پیار کی آئینہ دار ہیں۔بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور قدیم ثقافت کا امین ہے۔

Leave a reply