سوشل میڈیا کے مختلف اکاؤنٹس کے ذریعے بچوں کے اغوا کی افواہوں پر پنجاب پولیس کی وضاحت اگئی ہے۔اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے گلی محلوں اور اسکولوں سے بچوں کے اغوا کرنے والے گروہوں کے متحرک ہونے کی افواہیں پھیلائی گئی تھیں۔
تاہم اب ٹویٹر پر پنجاب پولیس نے وضاحت دی ہے کہ’مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور واٹس ایپ گروپ کے ذریعے گلی، محلوں اور اسکولوں سے بچوں کو اغوا کرنے والے گروہوں سے متعلق افواہیں پھیلائی جارہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے گلی، محلوں اور سکولوں سے بچوں کو اغواء کرنے والے گروہوں کے متحرک ہونے بارے افواہیں پھیلائی جارہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں اور بلا تصدیق ایسی جھوٹی خبریں آگے نہ پھیلائیں۔
مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے گلی، محلوں اور سکولوں سے بچوں کو اغواء کرنے والے گروہوں کے متحرک ہونے بارے افواہیں پھیلائی جارہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں اور بلا تصدیق ایسی جھوٹی خبریں آگے نہ پھیلائیں۔ pic.twitter.com/y7kjIPmIr0
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) September 29, 2022
پولیس کے مطابق ’ایسی افواہیں پھیلانے کا مقصد عوام اور والدین میں خوف و ہراس پھیلانا ہے۔‘پولیس کا کہنا ہے کہ ’عوام سے گزارش ہے کہ ذمہ داری شہری ہونے کا ثبوت دیں اور بلا تصدیق ایسی جھوٹی خبریں آگے نہ پھیلائیں۔
عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔
القادر یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں،خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں انکشاف