ممکنہ تیسری عالمی جنگ کن ہتھیاروں سےلڑی جائےگی،تفیصلات آگئیں

0
30

ماسکو:روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ اور سابق صدر دمیتری میدویدیف نے خبردار کیا ہے کہ کیف کو بکتر بند گاڑیاں اور مختلف قسم کے ہتھیار دے کر، تیسری جنگ عظیم کو روکا نہیں جا سکتا ہے۔

رواں برس ہی روسی افواج کو یوکرینی علاقوں سے نکالنا بہت مشکل ہے،امریکا

دیمیتری میدویدیف نے کہا کہ اگر تیسری عالمی جنگ شروع ہوئی تو ٹینکوں اور جیٹ فائٹروں کے ذریعے نہیں ہوگی، بلکہ اگر اس جنگ کے شعلے بھڑکے تو پوری دنیا راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو جائے گی ۔ اس سے مراد شاید جدید قسم کے ہتھیار ہوں گے یا پھر ایٹمی ہتھیار استعمال ہوں گے۔میدویدیف نے کہا کہ اٹلی سمیت بعض مغربی ممالک کے وزرائے دفاع یہ کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ تیسری جنگ عظیم کو بھاری ہتھیار دے کر روکا جا سکتا ہے تاہم یہ ان کی بھول ہے۔

امریکہ کایوکرین کےلیے2.5 بلین ڈالرمالیت کےہتھیاروں کےنئےپیکج کا اعلان

روس کی قومی سلامتی کے ادارے کے نائب سربراہ نے برطانوی حکام کو بھی یوکرین کی جنگ کی آگ مزید بھڑکانے کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ جنگی طیارے، دسیوں ٹینک، دور مار میزائل و غیرہ کے ذریعے شائد روس کو روکا جا سکتا ہو لیکن اس کے ذریعے تیسری عالمی جنگ کو ہرگز روکا نہیں جاسکتا۔

چیچن صدر نے یوکرین تنازع کو تیسری عالمی جنگ قرار دیا

یاد رہے کہ یوکرین کی جانب سے نیٹو میں شمولیت کے عزائم کے اعلان کے بعد، گذشتہ سال فروری کے مہینے میں روس نے یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا تاہم مغربی دنیا کی کھلی مداخلت کے نتیجے میں یہ جنگ تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔

Leave a reply