وزیراعظم کی صحافی ایاز امیر پرحملے کی شدید مذمت، اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرانے کی ہدایت

0
26

لاہور: وزیراعظم شہبازشریف نے سینیئر صحافی ایاز امیر پر نامعلوم افراد کی جانب سے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں سینیئر صحافی ایاز امیر سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ملزموں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

اس کے علاوہ شہباز شریف نے ہدایت جاری کی کہ صحافت اور صحافیوں کی حفاظت کی ذمہ داری کو یقینی بنایا جائے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم نے معروف کالم نگار ایاز امیر اور جی این این نیوز کے رپورٹر ادریس عباسی پر تشدد کی شدید مزمت کی ہے۔ پی ایف یو جے لیڈر شپ نے ایاز میر پر نامعلوم افراد کی جانب سے دنیا نیوز کے قریب مصروف سڑک پر گاڑی روک کر تشدد کرنے اور ان کا موبائل چھیننے کے عمل کو آزادئی صحافت پر قدغن قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس حملہ مہں ملوث افراد کو فوری گرفتار کر کےقرارواقعی سزا دی جائے۔

دوسرے واقعہ میں سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی موجودگی میں ان کے گارڈز نے جی این این کی گاڑی روک کر اس میں بیٹھے رپورٹر ادریس عباسی پر تشدد کیا ہے۔ ان کا قصور یہ تھا کہ جی این این کی گاڑی نے راستہ مانگنے کے لئے ہارن بجا کر آگے گزرنا چاہا تھا۔ پی ایف یو جے لیڈرشپ نے اسے رعونت اور صحافیوں پر حملہ کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف پرچہ درج کر کے ملوث افراد کو گرفتار کرتے ہوئے قرار واقعی سزا دی جائے۔

پی ایف یو جے لیڈر شپ کا کہنا ہے کہ اگر دونوں واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار نہ کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ پی ایف یو جے لیڈرشپ نے کہا ہے کہ م لک میں زادی تحریرو تقریر کے خلاف پابندیاں برداشت نہیں کی جائی گی۔

وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف کا سینئر صحافی و کالم نگار ایاز میر پر تشدد کے واقعہ کانوٹس ,اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے نوٹس لیتے ہوئےانسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے

حمزہ شہباز کا کہناہے کہ ایاز میر پر تشدد کے واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے،ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید کارروائی کی جائے۔حمزہ شہباز نے کہا کہ ایاز میر پر تشدد کا واقعہ قابل مذمت ہے۔انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں۔

چئیر مین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے سینئیر صحافی ایاز میر پر حملے کی شدید الفاظ میں اظہار مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ سینئیر صحافی ایاز میر پر تشدد سیاسی عدم برداشت کی مثال ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ حق اور سچ کی آواز کو تشدد سے دبایا نہیں جا سکتا۔ ملک آٹو پہ چل رہا ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں۔ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایاز میر پر حملہ کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کا سینیر صحافی ایاز امیر پر نامعلوم افراد کے تشدد کے واقعہ کا نوٹس ،اطلاعات ہیں کہ آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔

آئی جی پنجاب راؤسردارعلی خان نے کہا ہے کہ سیف سٹی کیمروں سے ملزمان کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کیا جائے۔ نامعلوم ملزمان کی نشاندہی اور گرفتاری کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

آئی جی پنجاب نے لاہور پولیس کے افسران کو سینئر صحافی ایاز امیر سے فوری رابطہ کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ مجرموں کو جلد ازجلد گرفتارکیا جائے

سنیئرصحافی ایازمیرپرنامعلوم افراد نے لاہورمیں دنیا نیوز کے دفترکے باہرتشدد کیا اوران کا موبائل فون بھی چھین کرلے گئے ہیں‌

 

لاہور سے ذرائع کا کہنا ہے کہ دنیا ٹیو پر پروگرام ختم کرنے کے واپسی پر سینئر تجزیہ کار ایاز امیر صاحب پر نامعلوم افراد کا حملہ۔ ایاز امیر صاحب اور ڈرائیور پر تشدد۔ایاز امیر صاحب نے بتایا کہ دفتر سے نکلتے ہی ایک کار نے ہماری گاڑی بلاک کی, 6 افراد نے تشدد کیا

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایاز میر پر حملہ ان کے چہرے اور دانتوں پر مکے مارے گئےاور ان کو زخمی کر دیا گیا

سینئر صحافی اور دنیا نیوز سے منسلک تجزیہ کار ایاز امیر پر نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا جس سے وہ زخمی ہوگئے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

ایاز امیر پر حملہ کرنے والوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور نامعلوم افراد کی جانب سے ان کا موبائل فون اور پرس بھی چھین لیا گیا۔

صحافی طارق حبیب کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایاز امیر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا کہ دنیا ٹی وی پر پروگرام ختم کرنے کے واپسی پر سینئر تجزیہ کار ایاز امیر صاحب پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ایاز امیر اور ڈرائیور پر تشدد کیا گیا۔

دنیا نیوز کے سینئر تجزیہ کارایازمیر نے کہا کہ پروگرام کے بعد جارہا تھا، ایک گاڑی نے میرا راستہ روکا، ہماری گاڑی کو روک کر مجھ پر تشدد کیا گیا، ایک شخص نے ماسک پہنا ہوا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس

دنیا نیوز کے سینئر تجزیہ کار ایاز امیر پر نامعلوم افراد کی جانب سے حملے کا وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب نے حمزہ شہباز نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

عمران خان

سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر لکھا کہ میں سینئر صحافی ایاز امیر پر ہونے والے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ پاکستان صحافیوں، مخالف سیاستدانوں، شہریوں کیخلاف تشدد اور جعلی ایف آئی آر کے ساتھ بدترین قسم کی فسطائیت میں اتر رہا ہے۔ جب ریاست تمام اخلاقی اختیار کھو دیتی ہے تو وہ تشدد کا سہارا لیتی ہے۔

مجیب الرحمان شامی

سینئر صحافی اور دنیا نیوز کے تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی کی جانب سے ایاز امیر پر تشد کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا یہ بہت ہی شرمناک حرکت ہے، شدت سے مذمت کرتا ہوں، قانون کو حرکت میں آنا چاہیے، ایاز امیر دفترسے نکلے تو ان پر حملہ کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایاز امیر ایک قابل احترام صحافی ہیں، پنجاب حکومت کو اس واقعے کا فوری نوٹس لینا چاہیے، حملہ کرنے والوں کو فوری گرفتارکیا جائے، تمام صحافی یونینز کو اس حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل اپنانا چاہیے۔

مظہر عباس

سینئر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس نے بھی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ایاز امیر سے سیاسی اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن حملہ بہت سنجیدہ بات ہے، یہ پنجاب کی انتظامیہ کے لیے چیلنج ہے، ایاز امیر کا اپنا ایک انداز ہے، جس طرح حملہ کیا گیا ہے بہت سنجیدہ معاملہ ہے، یہ حملہ ہوسکتا ہے، دنیا نیوز، ایاز امیر کو وارننگ دی گئی ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ صحافیوں کے خلاف ایسے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں، ایاز امیر دفتر سے گھر جا رہے تھے جب انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، حملہ کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے، یہ بہت افسوس ناک اور قابل مذمت واقعہ ہے۔

مبشر زیدی

سینئر صحافی مبشر زیدی نے لکھا کہ سینئر صحافی ایاز امیر پر بزدلانہ حملے کی پر زور مذمت کرتا ہوں۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے امید رکھتا ہوں کہ وہ حملہ آوروں کو قرار واقعی سزا دلوائیں گے۔

ارشاد عارف

سینئر صحافی ارشاد عارف نے ٹویٹر پر لکھا کہ تجزیہ کار ایاز امیر پر حملہ، تشدد اور موبائل چھیننے کی واردات شرمناک اور صوبائی، وفاقی حکومت کیلیے سنجیدہ چیلنج ہے، ملزموں کو گرفتار، حملہ کے مقاصد کو طشت ازبام کیا جائے۔

اجمل جامی

سینئر صحافی اجمل جامی نے لکھا کہ اس گھٹیا واردات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایاز امیر سلیقے سے ڈھنگ سے بات کرتے ہیں، اختلاف رائے رکھتے ہیں، اختلاف رائے کا احترام کرتے ہیں، انکا پروگرام اس امر کی واضح دلیل ہے، یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں یہ سب اب معمول بن چکا ہے؟

شہباز گل

ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ ایاز امیر پر حملہ تشدد اور موبائل فون بھی چھین لینے کی اطلاع ملی ہے، یہ وہی روایتی فسطائیت کے ہتھکنڈے ایجنڈے ہیں، پر نہ چلنےوالی نا پسندیدہ آوازوں کو طاقت دھونس دھمکی سے دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

پرویز رشید

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما پرویز رشید نے لکھا کہ ایاز میر کے ساتھ ہونے والے تشدد کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ شہریوں کے تحفظ کے ذمہ دار تمام اداروں کو مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے حوالے کرنے کا فرض ادا کرنا ہو گا ۔

فرخ حبیب

سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے لکھا کہ ایاز امیر معروف صحافی تجزیہ نگار اورکالمنسٹ ہے ان پر حملہ کی پرزور مذمت کرتے ہے۔ اس نالائق وزیراعظم کی تباہی حکومت میں صحافی محفوظ نہیں ہے اختلاف رائے پر تشدد، دھونس ، دھمکیاں FIRs شروع ہوجاتی ہے۔

فواد چودھری

سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ پی ٹی آئی سینئر صحافی پر حملے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ جب سے امپورٹڈ گور

Leave a reply