برطانیہ میںخون سے سڑکیں بھر گئیں، اتنا خون کس نے بہایا ، خبرآگئی ، لوگ خوف زدہ
لندن:برطانیہ میںخون سے سڑکیں بھر گئیں، اتنا خون کس نے بہایا ، خبرآگئی ، لوگ خوف زدہ ، اصل میںکہانی یہ کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے لیے آواز بلند کرنے والی تنظیم کے کارکنوں نے برطانوی دارالحکومت کی اہم شاہراہ پر مصنوعی خون بہا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ سرکاری عمارت کی دیوار پر حکام کے خلاف نعرے بھی درج کیے۔
“کینسر کی 20 اقسام کی شناخت کے لیے فقط ایک بلڈ ٹیسٹ ، انقلابی ٹیسٹ کے چرچے عام ہوگئے” لاک ہے
|
کینسر کی 20 اقسام کی شناخت کے لیے فقط ایک بلڈ ٹیسٹ ، انقلابی ٹیسٹ کے چرچے عام ہوگئے |
---|
اس خونی واردات کے بارے میں برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ لندن میں واقع برطانیہ کی سرکاری عمارت کے باہر ایکسٹینشن ریبیلین نامی تنظیم کے کارکنان نے فائر بریگیڈ کا استعمال کرتے ہوئے سرخ رنگ (مصنوعی خون) کی بارش کی۔وزارتِ خزانہ سمیت دیگر نوجوانوں نے 1800 لیٹر سرخ رنگ سے رنگ بہایا جس کی وجہ سے پوری سڑک خون میں رنگی نظر آئی ،
“ایل ڈی اے نے نیاپاکستان ہاوسنگ پراجیکٹ کے لیے جگہ دینے سے انکار کیوں کردیا ، میاں محمود الرشید کا کردار بھی سامنے آگیا” لاک ہے
|
---|
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ آج مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ محکمہ خزانہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے لیے کام کرنے والے دیگر اداروں کی کوششوں کو روکنے کی کوشش میں ہے کیونکہ انہیں صرف معیشت کی پرواہ ہے اور وہ انسانوں کے کوئی غرض نہیں رکھتے، انہیں دیکھنا چاہیے ماحولیاتی تبدیلیاں موت کا سبب بن رہی ہیں‘‘
کیسا ظالم باپ ،اپنی ہی بیٹیوں پر چھریاں چلادیں،ظالم باپ نے چھریاں چلانے کی وجہ بھی بتادی |
لندن پولیس کا کہنا ہےکہ مظاہرین نے سرخ رنگ پھینکنے کی وضاحت بھی پیش کی اور بتایا کہ خون کا رنگ اس بات کی علامت کو ظاہر کرتا ہے کہ دنیا میں لوگ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مررہے ہیں ، اگر ہم نے کچھ نہ کیا تو کوئی باقی نہیں رہے گا۔لندن پولیس نے اس غیرقانون اقدام پر منتظمین کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے