پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی سیفٹی ریٹنگ کم ترین سطح پرآگئی

0
29

لاہور: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی سیفٹی ریٹنگ کم ترین سطح پرآگئی ،اطلاعات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کو جعلی لائسنس کے حامل 262 پائلٹس کی موجودگی کی خبروں کے بعد ریٹنگز دینے والی ایک ویب سائٹ ایئرلائن ریٹنگ ڈاٹ کام نے سنگل اسٹار قرار دیدیا۔ یہ سیون اسٹار ریٹنگز میں سب سے کم ترین سطح ہے۔

حال ہی میں یورپین یونین نے اپنے ممالک میں پی آئی اے کے آپریشن پر 6 ماہ کیلئے پابند عائد کردی، اور اب ایئر لائنز کو 3 اسٹار سے ون اسٹار کردیا گیا ہے۔

ایئر لائن ریٹنگز ڈاٹ کام نے آئی اے ٹی اے آپریشنل سیفٹی آڈٹ (آئی او ایس اے) کے تحت آئی سی اے او کنٹری آڈٹ کیلئے بھی تھری اسٹار سے ون اسٹار میں تبدیل کردیا ہے۔

ایئر لائن ریٹنگز ڈاٹ کام کے ایڈیٹر انچیف جیفری تھامس کا کہنا ہے کہ یقیناً پائلٹس کے لائسنس سے متعلق متوقع بدعنوانی اور جعلسازی کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی پریشان کن امر ہے، اسے آئی او ایس اے آڈٹ اور آئی سی اے او کنٹری آڈٹ کی جانب سے اٹھایا جانا چاہئے۔

آئی اے ٹی اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم پاکستان سے آنیوالی اطلاعات پر نظر رکھتے ہوئے ہیں، جو ایوی ایشن ریگولیٹر کی جانب سے لائسنس اور حفاظتی اقدامات کی نگرانی میں سنگین کوتاہی کی نشاندہی کرتی ہے۔ ہم اس معاملے پر پاکستان سے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے اپنے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ قومی ایئر لائنز کے 860 میں سے 262 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ہونے کا شبہ ہے، جس کے بعد 150 پائلٹس کو نوکریوں سے برخاست کیا جاچکا ہے۔ پی آئی اے کو کراچی میں اے 320 طیارے کے حادثے میں 98 افراد کی ہلاکت کے بعد شدید تنقید کا سامنا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پی آئی اے دیوالیہ ہے، اس کے پاس اپنے معاملات چلانے یا قرض کی ادائیگی کیلئے بھی فنڈز نہیں ہیں۔ بلومبرگ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے کرونا وائرس کی وباء کے دوران عالمی طلب میں کمی کی وجہ سے ڈیفالٹ ہونیوالی پہلی فضائی کمپنی بننے کا امکان ہے۔ کم ترین حفاظتی معیار پر ریٹنگ گرنے کے باعث پی آئی اے کے کاروبار پر مزید منفی اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ صارفین اس کے ذریعے سفر سے گریز کریں گے جبکہ دیگر ممالک بھی پی آئی اے کے اپنے ہوائی اڈے بند کرسکتے ہیں۔

Leave a reply