امریکی صدور کی یادگاریں

امریکی کئی انداز  سے اپنے صدور کی عزت افزائی کرتے ہیں تاہم اوپر دکھائی گئی ریاست ساؤتھ ڈکوٹا کی بلیک ہلز  میں واقع ماؤنٹ رشمور جیسی بڑی صدارتی یادگاریں تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں۔ یہ یادگار ملکی تاریخ میں نمایاں کردار ادا کرنے والے چار صدور کی شبیہات ہیں۔ اس یادگار میں (بائیں سے) جارج واشنگٹن کو ملک قائم کرنے، تھامس جیفرسن کو نئی جمہوریہ کو آگے بڑھنے میں مدد دینے، تھیوڈور روزویلٹ کو ملک کو ترقی دینے اور ابراہم لنکن کو ملکی اتحاد کو محفوظ رکھنے پر خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔

Four heads carved into mountainside (© AP Images)

ہر سال فروری میں امریکی شہری اپنے صدور کو یاد کرتے ہیں۔ اس مناسبت سے چھٹی کا آغاز 1885 میں ہوا تھا جب 22 فروری کو پہلے صدر جارج واشنگٹن کا یوم پیدائش منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ آج یہ چھٹی فروری کے تیسرے سوموار کو منائی جاتی ہے اور اس موقع پر تمام صدور کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ ذیل میں امریکی صدور کی چند انتہائی مقبول اور چند کم معروف یادگاروں کا تعارف پیش کیا جاتا ہے:

جارج واشنگٹن

Washington Monument mirrored in Reflecting Pool (© AP Images)
 

واشنگٹن مونیومنٹ [واشنگٹن کی یادگار] کا شمار دنیا میں کسی سیاسی رہنما کی انتہائی جانی پہچانی یادگاروں میں ہوتا ہے۔ اس کی مخروطی شکل استحکام اور تخلیقی قوت کی مصری علامت سے اخذ کی گئی ہے۔ اس کی تعمیر کا آغاز 1848 میں ہوا تاہم مالی وسائل کی کمی اور امریکی خانہ جنگی کے ہنگاموں کے باعث 1856 اور 1876 کے درمیانی عرصے میں اس پر کام رکا رہا۔ 169 میٹر بلند یہ یادگار دنیا میں پتھر سے بنی سب سے اونچی عمارت ہے۔

جیمز گارفیلڈ

Statue of James Garfield in ornate hall (©Clarence Holmes Photography/Alamy)
 

کلیولینڈ کے لیک ویو قبرستان میں صدر جیمز گارفیلڈ کی پرشکوہ یادگار میں رنگ دار شیشوں والی کھڑکیاں نمایاں ہیں جبکہ دیواروں پر بنی تصاویر سے صدر کی زندگی کے مختلف مناظر کی عکاسی کی گئی ہے۔ اس یادگار کے مینار پر بنی بالکونی سے کلیولینڈ اور جھیل ایری کے مناظر دکھائی دیتے ہیں۔ گارفیلڈ کو 1881 میں عہدہ صدارت پر فائز ہونے کے 200 دنوں کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

تھیوڈور روزویلٹ

Bronze statue of Theodore Roosevelt with raised hand in front of large stone slab (National Park Service)
 

بیرون خانہ سرگرمیوں اور تحفظ ماحول کے حامی کی حیثیت سے مشہور صدر روزویلٹ کی  یادگار واشنگٹن میں دریائے پوٹامک میں واقع ایک سرسبز جزیرے پر مشتمل ہے اور اس میں یہاں آنے والوں کے پیدل چلنے کے لیے کئی میلوں پر مشتمل پگڈنڈیاں موجود ہیں۔ اس کے وسط میں ایک یادگارچوراہ ہے جس میں 26ویں امریکی صدر کا پانچ فٹ طویل مجسمہ نصب ہے۔ تھیوڈور روزویلٹ 1901 سے 1909 تک امریکہ کے صدر رہے۔

فرینکلن ڈی روزویلٹ

ایک اور روزویلٹ اور تھیوڈور کے پانچویں پیڑھی کے کزن فرینکلن 1932 میں امریکہ کے صدر منتخب ہوئے۔ فرینکلن ڈیلانو روزویلٹ نے ایک بڑے معاشی بحران کے بیشتر عرصے اور دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکہ کی قیادت کی۔ انہیں 39 برس کی عمر میں پولیو ہوا تھا جس کے بعد انہوں نے اپنا پورا دور صدارت وہیل چیئر پر گزارا۔ واشنگٹن میں واقع ان کی یادگار پہلی صدارتی یادگار ہے جہاں وہیل چیئر استعمال کرنے والے لوگ بھی باآسانی جا سکتے ہیں۔ ایف ڈی آر میموریل کی 360 کے زاویے پر منظر  دکھانے والی یہ ویڈیو معذور لوگوں کی آسانی کے لیے یہاں دستیاب دیگر سہولیات کو بھی نمایاں کرتی ہے۔

جان ایف کینیڈی

Eternal flame burning at Arlington National Cemetery (© AP Images)
 

آرلنگٹن کے قومی قبرستان میں جان ایف کینیڈی کی آخری آرام گاہ  پر ایک دائمی شعلہ ان کی یاد دلاتا ہے۔ امریکی مسلح افواج میں خدمات انجام دینے والے مرد اور عورتیں بھی اس قبرستان میں دفن ہیں۔ صدر کینیڈی نومبر 1963 میں اپنے قتل سے چند ماہ قبل ہی ایک دوست کے ساتھ پہاڑی کے دامن میں واقع اس قبرستان میں آئے تھے اور انہوں نے یہاں کے پرسکون ماحول کو سراہا تھا۔ ان کی یادگار پر دائمی شعلہ کینیڈی کی بیوہ جیکولین کینیڈی کی درخواست پر روشن کیا گیا جنہوں نے ان کی آخری آرام گاہ اور یادگار کے لیے ایک ایسی جگہ کا انتخاب کیا تھا جہاں عام لوگوں کی آسان رسائی ہے۔ ان کا کہنا تھا، "اُن کا تعلق عوام سے تھا۔”

 

جارج واشنگٹن ریاست ہائے متحدہ امریکا کے بانیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ ٭جارج واشنگٹن واحد صدر ہیں جو کبھی وائٹ ہاؤس میں نہیں رہے۔٭جب 1743ء میں جارج واشنگٹن کے والد کا انتقال ہوا، تو 11 سالہ جارج کی رسمی تعلیم کے لیے بہت کم رقم باقی تھی۔

 

 

 

ان کی رسمی تعلیم کا 15 برس کی عمر میں خاتمہ ہو گیا، لیکن علم کی جستجو ساری عمر جاری رہی۔ انہوں نے زیادہ تر علم اپنی مدد آپ کے تحت حاصل کیا۔ ٭جارج واشنگٹن ایک بہادر سپاہی تھے۔ 9جولائی 1755ء کو جنگ مونونگاہیلاکے دوران جب یکے بعد دیگرے سپاہی اور آفیسر مارے جا رہے تھے،

 

 

 

جارج واشنگٹن نے آگے بڑھتے ہوئے صفوں کو سنبھالا۔ اسی طرح تین جنوری 1777ء کو جنگ پرنسٹن کے دوران برطانویوں پر پلٹ کر حملہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ٭کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ واشنگٹن امریکہ کی تاریخ کے امیر ترین صدر تھے۔

 

 

 

مغربی ورجینیا، میری لینڈ، پنسلوینیا، نیویارک، کنٹوکی، اور اوہائیو میں ان کی50 ہزار ایکٹرسے زائد اراضی تھی۔ ٭ان کی اجرت بہت زیادہ تھی۔ 1789ء میں بطور صدر ان کی اجرت کل امریکی بجٹ کا دو فیصد تھی۔ ٭

 

 

امریکی آئین پر سب سے پہلے جارج واشنگٹن نے دستخط کیے۔٭وہ امریکی تاریخ کے سب سے زیادہ بیمار صدر تھے۔ وہ ٹی بی، ملیریا، خناق، آنتوں کے ورم، نمونیا، ایپی گلاٹس اور دیگر کئی امراض کا شکار رہے۔٭انہیں 11 برس کی عمر میں غلام وراثت میں ملے۔

 

 

وقت کے ساتھ غلامی کے بارے میں ان کا رویہ تبدیل ہوا۔ بعدا زاں انہوں نے اپنے غلاموں کو آزاد کر دیا۔ ٭جارج واشنگٹن بہت زیادہ خطوط لکھتے تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں 18 سے 20 ہزار خطوط لکھے۔ ٭صدارت کے آخری دور میں ان کے طرز حکمرانی پر پریس میں خوب تنقید ہوئی۔