افغانستان میں شکست کا انتقام: پاکستان پرڈالراورپٹرول کے ذریعےحملہ آور امریکہ خود بحرانوں کا شکار ہوگیا

0
36

واشنگٹن :فغانستان میں شکست کا انتقام:امریکہ پاکستان پرڈالراورپٹرول کےحملےکےدوران ،خود بحرانوں کا شکار ہوگیا،اسٹراٹیجک پیٹرولیم ذخائرسے50ملین بیرل خام تیل جاری کرنےکااعلان،اطلاعات کےمطابق جہاں امریکہ تیسری دنیا کےترقی پزیراورکمزورممالک کے خلاف ہمیشہ سے تیل اورڈالرکے ذریعے پراکسی کرتےآرہا ہے وہاں آج وہی امریکہ توانائی اورمہنگائی کی زد میں‌آکر خود بڑےبڑے فیصلے کرنے پرمجبور ہوگیا ہے ،

باغی ٹی وی ذرائع کے مطابق آج اس وقت جب عالمی منڈی میں خام تیل، برینٹ، کی فی بیرل قیمت 79اعشاریہ60 ڈالرتک آگئی ہے، امریکہ پھربھی سخت پریشان ہےاورامریکہ کوڈر ہے کہیں‌ وہ اس آگ میں خود نہ جل جائے جواس نے اپنے دشمنوں کے لیے جلائی تھی

باغی ٹی وی ذرائع کو وائٹ ہاوس سے آنے والی اطلاعات سے یہ معلوم ہوا ہے کہ اس پریشانی کے عالم میں امریکہ کا اسٹراٹیجک پیٹرولیم ذخائر سے50ملین بیرل خام تیل جاری کرنے کا فیصلہ کرچکا ہے

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ امریکہ نے یہ فیصلہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی طرف سے پیداوارمیں اضافے سے انکار کے بعد کیا

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ امریکہ نے چین،جاپان،برطانیہ اور جنوبی کوریا کے ساتھ ملکر اضافی تیل مارکیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے اور ان ممالک کواعتماد لیا ہے کہ وہ اس دوران معاہدے کی پاسداری کرے گا

ادھر ذرائع کے مطابق عالمی معیار برینٹ کروڈ کی قیمتوں میں پھر سے اضافہ ممکن ہے ۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اضافے کا یہ رجحان بہت آگے تک جا سکتا ہے۔

امریکی بینک جے پی مورگن میں تیل اور گیس کے سربراہ کرسٹیان میلک نےعرب نیوز کو بتایا ہے کہ تیل کی قیمت 2023ء تک 100 ڈالر فی بیرل سے زائد تک پہنچ سکتی ہے اور ممکن ہے آئندہ 6 سے 12 ماہ کے اندر ہی اس سطح تک پہنچ جائے۔

تیل کی قیمت میں پچھلے سال کے دوران 90 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے کیونکہ اوپیک پلس کی آؤٹ پٹ حکمت عملی، سعودی عرب اور روس کی سربراہی میں تیل اتحاد نے 2020ء میں تیل کی عالمی کمی ختم کی جس کی وجہ سے قیمتوں میں کمی آئی۔

عالمی سطح پر خام تیل کا ذخیرہ جس میں عالمی وباء کرونا کے دوران اضافہ ہوگیا تھا، امریکا اور چین کی جانب سے بحالی کے نتیجے میں جنوری 2020ء کے بعد سے کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

اوپیک کی جانب سے گزشتہ روز شائع ورلڈ آئل آؤٹ لک میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ قیمتوں پر اوپر کی جانب دباؤ میں اضافہ کرتے ہوئے تیل کی مانگ چند برسوں میں تیزی سے بڑھے گی۔

اوپیک نے انکشاف کیا ہے کہ تیل کا استعمال 2023ء میں 1.7 ملین بیرل یومیہ اضافے سے 101.6 ملین بیرل تک پہنچ جائے گا۔

اوپیک کا کہنا ہے کہ قابل تجدید ذرائع کی طرف منتقلی کے باوجود دنیا کو توانائی کی قلت سے بچنے کیلئے تیل کی پیداوار میں سرمایہ کاری جاری رکھنی چاہئے۔

اوپیک کے مطابق یہ بات واضح ہے کہ تیل کی صنعت کیلئے کم سرمایہ کاری ایک بڑا چیلنج ہے، ضروری سرمایہ کاری کے بغیر مزید اتار چڑھاؤ اور مستقبل میں توانائی کی کمی کا خدشہ ہے۔

Leave a reply