لاہور: یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا تیسرا کانووکیشن:گورنرپنجاب مہمان خصوصی ،اطلاعات کے مطابق صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد کی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے تیسرے کانووکیشن2022 میں بطور گیسٹ آف آنرشرکت اس کے علاوہ گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور کی بھی کانووکیشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی
کانووکیشن میں سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹراحمدجاویدقاضی،چیئرمین بورڈآف گورنرزجسٹس(ر)تصدق جیلانی،سینیٹراعجاز چوہدری، وائس چانسلرکنگ ایڈورڑمیڈیکل یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹرخالدمسعودگوندل، وائس چانسلرفاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹرعامرزمان خان، پرنسپل امیرالدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار الفرید وطلباء طالبات اور والدین کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔
گورنرپنجاب چوہدری محمد سروراور وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرجاوید اکرم کی جانب سے صحت کے شعبہ میں تاریخی اقدامات اٹھانے پر وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدکی کاوشوں کوخراج تحسین پیش کیاگیا، کانووکیشن کاباقاعدہ آغازتلاوت قرآن پاک اور قومی ترانہ سے کیاگیا،گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور،وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشداور وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرجاوید اکرم نے نمایاں کارکردگی کے حامل طلباء و طالبات اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کی۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاآج تما م گریجوایٹس،والدین اور اساتذہ کو کامیابی پر مبارکباد دیتی ہوں،بچوں کی کامیابی میں اساتذہ کے علاوہ والدین بھی برابرکے خراج تحسین کے حق دارہوتے ہیں،یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزنے طب کی دنیامیں تحقیق کے حوالہ سے اہم کرداراداکیاہے،کسی بھی یونیورسٹی کا بنیادی کام تحقیق ہوتاہے،
فیٹل میڈیسن میں سپیشلائزیشن کیلئے لندن میں اساتذہ سے بہت سیکھا،اس وقت پنجاب میں تھیلیسمیاء کا دنیاکاسب سے بڑا پروینشن پروگرام چلارہے ہیں اور کسی بھی بیماری کی تشخیص اور علاج میں اعدادوشمارکی بڑی اہمیت ہوتی ہے، پاکستان میں کوروناکا مقابلہ این سی اوسی کے قیام کے بغیر شایدناممکن تھا،ساری دنیااس وقت کوروناکا مقابلہ کرنے پر پاکستان کی تعریف کررہی ہے،
آج پاکستان کوروناکامقابلہ کرنے کے حوالہ سے نمایاں ممالک کی فہرست میں کھڑاہے،یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسزکی منظوری موجودہ حکومت کی کامیابی ہے۔برصغیرمیں یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسزاپنی نوعیت کی منفرد یونیورسٹی ہوگی ہماری حکومت نے پنجاب کی یونیورسٹیزکو مضبوط کیاہے، آج کے نوجوان ہمارافخراوراثا ثہ ہیں۔تحریک انصاف کی حکومت قوم کا پیسہ قوم پر لگارہی ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کے عام آدمی کا معیارزندگی بلندکرنے کیلئے کام کررہے ہیںنیا پاکستان قومی صحت کارڈ،احساس کارڈاورکسان کارڈ بھی وزیراعظم کی جانب سے عام آدمی کی زندگی بہترکرنے کیلئے اہم قدم ہے،پنجاب میں 23نئے سرکاری ہسپتال بنائے جارہے ہیں،پنجاب میں 23نئے ہسپتالوں میں سے آٹھ مدراینڈچائلڈ ہسپتال شامل ہیں نیاپاکستان قومی صحت کارڈ عام آدمی کیلئے تھنڈی ہواکا تازہ جھونکاہے۔ماں اور بچہ کی صحت کی بہترسہولیات فراہم کرناوزیراعظم عمران خان کا ویژن تھا۔گنگارام ہسپتال میں 600بستروں پرمشتمل مدراینڈچائلڈ بلاک بنارہے ہیں گنگارام ہسپتال میں مدراینڈچائلڈبلاک اپنی نوعیت کا منفردہسپتال ہوگا گنگارام ہسپتال کے مدراینڈچائلڈ بلاک میں یوروگائیناکولوجی اور آنکولوجی سمیت تمام سپرسپشلٹیزکے شعبہ جات ہونگے،
گنگارام ہسپتال میں مدراینڈچائلڈ بلاک ٹیسٹنگ بی بے کی سہولت دینے والاملک کا پہلاہسپتال ہوگا گنگارام ہسپتال کے مدراینڈچائلڈ بلاک کو19ماہ کے قلیل ترین عرصہ کے دوران مکمل کیاجارہاہے گنگارام ہسپتال میں مدراینڈچائلڈبلاک کو انشاء اللہ جون کے مہینے میں فعال کردیں گے گنگارام ہسپتال کا مدراینڈچائلڈ بلاک ایک ریفرل ہسپتال ہوگا،ماضی کی کسی حکومت نے عوام کو صحت کی بہترسہولیات فراہم کرنے کا سوچانہیں،وزیراعظم عمران خان نے حلف اٹھانے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں ماں اور بچہ کی صحت کی بہترسہولیات فراہم کرنے پرزوردیاتھا
حکومت نیاپاکستان قومی صحت کارڈکے ذریعے عوام کو صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کیلئے اگلے تین سال میں 400ارب روپے خرچ کررہی ہے 31مارچ2022تک پنجاب کے تمام3کروڑسے زائدخاندانوں کو نیاپاکستان قومی صحت کارڈ فراہم کردیاجائے گا،پنجاب میں نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کیلئے 700سے زائدہسپتالوں کو ام پینل کرچکے ہیں،وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پاکستان کو ریاست مدینہ بنارہے ہیں،گزشتہ حکومت محکمہ صحت کو50فیصدخالی اسامیوں کے ساتھ چلارہی تھی،
محکمہ صحت میں ابھی تک 48000ڈاکٹرز،نرسزاور پیرامیڈیکل سٹاف کی بھرتی کرچکے ہیں محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرنے مزید15000نوکریوں کا اشتہاردیاہے محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن نے مزید4000نوکریوں کا اشتہاردیاہے انشاء اللہ محکمہ صحت میں ایک لاکھ نوکریاں دیں گے ہماری حکومت نے نرسزکی750مزیدسیٹوں میں اضافہ کیاہے پنجاب کے تمام نرسنگ سکولوں کو اپ گریڈکردیاگیاہے۔کانووکیشن کے آخرمیں گورنرپنجاب چوہدری محمد سروراور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشدکو یادگاری شیلڈپیش کی۔