چین کے 13 جنگی طیارے تائیوان میں داخل ہوگئے،تائیوان میں‌ سخت خوف وہراس،امریکہ کومدد کےلیے آوازیں

0
38

چین مسلح افواج کے 13 جنگی طیاروں نے تائیوان کی طرف سے ‘ائیر ڈیفنس فیلڈ’ اعلان کی گئی فضائی حدود ADIZ کی خلاف ورزی کی ہے۔

تائیوان خبر رساں ایجنسی سی این اے کی خبر کے مطابق تائیوان وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چین مسلح افواج کے 9 عدد Xian H-6 بمبار اور 4 عدد شینیانگ J-16 جنگی طیاروں نے جنوب مغربی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔

خلاف ورزی کے بعد تائیوان کے جنگی طیاروں کو علاقے کی طرف بھیج دیا گیا جنہوں نے چینی طیاروں کو وائرلیس وارننگ دی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک دن میں اس قدر کثیر تعداد میں چینی طیاروں کی طرف سے فضائی حدود کی خلاف ورزی معمول کی بات نہیں ہے۔

یاد رہے کہ دو دن پہلے بھی چینی طیارے تائیوان میں‌داخل ہوگئے تھے ، جس کے بعد تائیوان کا کہنا تھا کہ آٹھ چینی بمبار اور چار لڑاکا طیارے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تائیوان کی حدود میں آئے ہیں،تائیوانی حکام کے مطابق چینی جنگی طیارے مختلف دفاعی حدود میں آئے ہیں

واضح رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا، دو ماہ قبل بھی چین کے جنگی جہاز تائیوان کی حدود میں گئے تھے،چینی طیاروں کی تائیوان کی فضائی حدود میں دوسرے روز بھی پروازیں جاری رہیں جس پر تائیوان کی وزارت دفاع نے زور دیا ہے کہ چین اس طرح کی حرکات سے خطے کا امن تباہ کرنے سے باز رہے۔انہوں نے کہا کہ دوسرے روز بھی چینی طیارے آبنائے تائیوان پارکر کے ہماری حدود میں داخل ہوئے ، چین بار بار خطے کے امن اور استحکام کو تباہ نہ کرے۔

وزارت دفاع نے زور دیا کہ چین امن کے خلاف ایسی حرکات کو روکے ، ایسے اقدامات سے شہریوں میں چین کے خلاف نفرت پیدا ہو رہی ہے۔ چین،جو تائیوان پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے، نے اپنے ساحل اور تائیوان کے قریب حالیہ ہفتوں میں کئی جنگی مشقیں کی ہیں۔

تائیوان عوامی جمہوریہ چین کا ایک اہم صوبہ ہے ۔یہ ایک جزیرہ ہے اور دیگر اسی سے زائد چھوٹے بڑے جزائر پرمشتمل اس صوبے کا کل رقبہ تقریباً چھتیس ہزار مربع کلومیٹر بنتا ہے۔چینی صدر شی جن پنگ زور دے چکے ہیں کہ تائیوان کے شہری اس بات کو تسلیم کریں کہ وہ چین کا حصہ ہیں اور تائیوان چین میں ضم ہو کر رہے گا۔

چین اور تائیوان کے درمیان تعلقات کی بحالی کے 40 سال مکمل ہونے کے موقع پر کی گئی ایک تقریر میں چینی صدر نے تائیوان کو ’ایک ملک، دو نظام‘ کے نظریے کی بنیاد پر ضم ہونے کی پیشکش دہرائی تھی اور ساتھ ہی کہا تھا کہ چین اس معاملے میں طاقت کا استعمال بھی کر سکتا ہے۔

دوسری جانب بیجنگ کا کہنا ہے کہ ایسی مشقیں غیر معمولی نہیں اور ان کا مقصد اپنی سالمیت کے دفاع کے لیے پرعزم رہنے کا اظہار ہے

Leave a reply