
لاہور:یہ فیبریکیٹڈ آڈیومجھ سے منسوب کی گئی ہے،کبھی ایسی بات ہوئی ہی نہیں،اطلاعات کے مطابق سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی مبینہ آڈیو کے بارے میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نےردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کبھی ایسی کوئی بات ہی نہیں ہوئی توپھراس قسم کے پراپیگنڈے کی بھی کوی حیثیت نہیں
ذرائع کے مطابق سوشل مڈیا پروائرل ہونے والی آڈیو کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وائرل آڈیو میں مبینہ طور پر نواز شریف اور مریم نواز کیخلاف سزا پر بات چیت کبھی ہوئی ہی نہیں ، ان کا یہ کہنا تھا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرنے سے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی اہمیت کو کم نہیں کیا جاسکتا
ادھر اس حوالے سے سینیئر صحافی وسیم بادامی کا کہنا ہے کہ کچھ دیر قبل ثاقب نثار صاحب سے ملاقات ہوی۔ وہ اس آڈیو سے مکمل لا تعلقی کا اظہار کررہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ آڈیو “fabricated” ہے
کچھ دیر قبل ثاقب نثار صاحب سے ملاقات ہوی۔
وہ اس آڈیو سے مکمل لا تعلقی کا اظہار کررہے ہیں۔
ان کے مطابق یہ آڈیو “fabricated” ہے— Waseem Badami (@WaseemBadami) November 21, 2021
دوسری طرف سابق چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ آڈیو سنی ہے یہ سب خودساختہ شرارت اور سازش ہے اور اسی سازش کے تحت یہ فیبریکیٹڈ آڈیومجھ سے منسوب کی گئی ہے، سابق چیف جسٹس نے کہاکہ اس طرح کی چیزیں بنا کر لائی جارہی ہیں، یہ آواز میری نہیں،
یاد رہےکہ آج ابھی تھوڑی دیر پہلے سوشل میڈیا پرایک آڈیووائرل کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ آڈیو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ہے جس میں وہ نوازشریف کو اقتدارسے دوررکھنے کے لیے کسے کے ساتھ بات چیت کررہےہیں
اس آڈیو کے منظرعام پرآتے ہیں یہ تاثربھی عام ہوگیاکہ یہ نوازشریف اینڈ کمپنی کی کاریگری کا ایک اور شاہکار ہے جو بہت جلد اپنی موت آپ مرجائے گا
بعض نے کہاہے کہ اس آڈیو کا فرانزک چیک ہونا چاہیے