وزیراعظم کی ٹائیگرفورس —از–طلحہ فیصل

#خان_صاحب
ریلیف ٹائیگر فورس بنانے کی ضرورت نہیں
بلکہ وہ پہلے سے موجود ہے

زرا ٹہریے
توڑا نہیں پورا سوچیے
کیا کرونا سے پہلے قوم پر کبھی مشکل وقت نہیں آیا

کیا اس بیماری سے پہلے کبھی ملک کسی آفت کی زد میں نہیں مبتلا ہوا
یقیناً آپکو معلوم ہوگا

لیکن میں پھر بھی آپ کو یاد دہانی کرواتا ہوں
2005 میں خوفناک زلزلہ آیا وطن عزیز میں

اسکے بعد خودکش حملوں کی آفت آئی میرے ملک میں
پھر 2010 سے لیکر تقریباً 2017 تک ملک میں سیلاب آتے رہے

بلوچستان کے علاقے میں قحط اور پانی کی قلت آئی
اور ملک کے دیگر حصوں میں حادثات ہوتے رہے ہیں

کیا اس عرصے کے دوران اتنی بڑی بڑی مشکلات اور آفات کے وقت
زلزلوں میں ریلیف کھانہ اور خیمہ بستیاں

سیلابوں میں بہتے لوگوں کو نکالنا
قحط اور پانی کی قلت میں زندگی سے مایوس ہوتے لوگوں کا سہارا بننا

اور دھماکوں میں گرتے ہوئے لوگوں کو ہسپتالوں تک پہچاننا
اور ان مشکلات میں راشن بستر میڈیکل کیمپنگ کرنا
یہ کون لوگ کرتے رہے

اور وہ لوگ آج کہاں ہیں
جن کی خدمات کا اعتراف عالمی میڈیا نے کیا

اور جن کے بارے ملکی اور غیر ملکی این جی اوز نے یہ بات کہی کہ یہ لوگ وہاں تک خدمت خلق کا کام کرنے پہنچ گئے
جہاں تک حکومتی مشینری بھی ناں پہنچ سکی
تو وزیر اعظم صاحب میں آپکو آپ کا ہمدرد ہونے کے زریعے مشورہ دیتا ہوں

کہ ٹائیگر فورس بنانے کے حوالے سے آپکا فیصلہ بہت قابل تعریف ہے
مگر نئے سرے سے ایک فورس بنانے اور ان کی ٹرینگ کے سلسلے پر اخراجات کرنے کی بجائے
ان لوگوں کو منظر عام پر لائیں ان پر پابندیاں ختم کر دیں

کیونکہ کہ یہ لوگ اپنے ہم وطنوں کی خدمت کا صرف جذبہ ہی نہیں بلکے تجربہ بھی رکھتے ہیں
اور تجربہ بھی ایسا کہ یہ ملک کو ایک لمبا عرصہ بغیر کسی حکومتی تعاون کے ریلیف دیتے رہیں ہیں

انکے پاس ڈاکٹرز ہیں ایمبولنسیں ہیں رضا کار لوگ ہیں اور جذبہ حب الوطنی اور خدمت انسانیت کا ولولہ ہے
ان کو فرنٹ لائن پر لانے سے ملکی معیشت کو بھی سہارا ملے گا
اور اس کے ساتھ عوام کو بھی انکے ہمدرد مل جائیں گے

جن کے چہرے دیکھنے کے لئے لوگ ترس گئے ہیں
اور لوگوں نے سوشل میڈیا پر آپکی ٹائیگر فورس کی جگہ ان پر پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ بھی شروع کر دیا ہے

خان صاحب آپکو بھی چاہیے کہ اس مشکل گھڑی میں ملک وقوم کے ہمدرد لوگوں کو اپنی ٹائیگر فورس بنا کر ان کے تجربات سے فائدہ حاصل کرو
رہی بات دنیا کیا کہے گی دنیا تو انکو نان اسٹیٹ ایکٹر کہتی ہے

تو آپ اس بات کی فکر ناں کریں کیونکہ دنیا ہمیشہ اپنا مفاد دیکھتی ہے
اگر امریکہ اپنے مفاد کے لئے طالبان سے ساز باز کر سکتا ہے

تو آپ بھی اس ملک وقوم کے مفاد کیلئے ان لوگوں کو آزاد کریں اور اپنی عوام کا سہارا بننے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی دعائیں بھی سمیٹیں
اللہ آپکا حامی وناصر ہو آمین

آپکا محب وطن شہری
#طلحہ_فیصل

Comments are closed.