ٹِک ٹاک ایپ سے امریکی سلامتی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں. ایف بی آئی

0
38

ٹِک ٹاک ایپ سے امریکی سلامتی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں: ایف بی آئی

امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کرس رے نے ٹِک ٹِک ایپلیکیشن کو قومی سلامتی کے خدشات کا باعث قرار دیا ہے۔ جمعہ کو رے نے متنبہ کیا کہ ویڈیو شیئرنگ کی مقبول ایپلیکیشن کا کنٹرول چینی حکومت کے ہاتھ میں ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایپ ہماری اقدار کے مطابق نہیں”۔

رے نے کہا کہ ایف بی آئی کو تشویش ہے کہ چینیوں کے پاس ایپ کے تجویز کردہ الگورتھم کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت ہے، جس سے وہ "مواد میں ہیرا پھیری کر سکتے ہیں اور اگر وہ چاہیں تو اسے اثر و رسوخ کی کارروائیوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں”۔ رے نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ چین روایتی جاسوسی کارروائیوں میں استعمال کے لیے اپنے صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ایپ کا استعمال کر سکتا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
فضائی مسافر جلدائیر پلین موڈ آن کیےبغیر موبائل فون استعمال کر سکیں گے
اسلام آباد ہائیکورٹ؛ میڈیکل کے طلبہ کیخلاف درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم
نواز شریف علا ج کرانے گئے ہیں اورعلاج کروا کرآئیں گے. شاہد خاقان عباسی
اسد عمر نے عدالتوں کو متنازعہ بنایا لہذااختیار ہے کہ آرٹیکل 204 بی کے تحت سزا ہوسکتی. عدالت
واضح رہے کہ دوسری جانب میٹا (فیس بک) کے بانی مارک زکربرگ سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو ایک خطرے کے طور پر دیکھتے ہیں، جو ان کی کمپنی کی اپلیکشنز کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے. یاد رہے کہ 2020 کی فہرست میں ٹک ٹاک 7 ویں نمبر پر تھی اور اس سے اوپر ایمازون، نیٹ فلیکس، ایپل، مائیکرو سافٹ، فیس بک اور گوگل تھے، مگر گزشتہ کئی ماہ کے دوران چینی سائٹ نے ممکنہ طور پر کورونا وائرس کی وبا کے بعد سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے.

Leave a reply