واشنگٹن: امریکی ریاست مونٹانا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی گئی۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی خبررساں ایجنسی کےمطابق مونٹانا مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک پر پابندی لگانے والی پہلی امریکی ریاست بن گئی مونٹانا کے گورنر گریگ گیانفورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے قانونی بل پر دستخط کر دیئے جس کے بعد ٹک ٹاک پر باقاعدہ پابندی عائد کر دی گئی۔
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نےسیارچے میں پانی دریافت کرلیا
گورنر نے کہا کہ یہ قانون سازی مونٹانا کو چینی کمیونسٹ پارٹی کی نگرانی سے بچانے کے لیے کی گئی ہے۔
وفاقی حکومت اور نصف سے زیادہ امریکی ریاستوں نے سرکاری آلات پر ایپ کو ممنوع قرار دیا ہے اور بائیڈن انتظامیہ نے قومی پابندی کی دھمکی دی ہے جب تک کہ اس کی پیرنٹ کمپنی اپنے حصص فروخت نہیں کرتی۔
ٹک ٹاک انتظامیہ نے کہا کہ یہ بل ایپلی کیشن پر غیر قانونی طور پر پابندی لگا کر مونٹانا کے لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور ہم مونٹانا کے اندر اور باہر اپنے صارفین کے حقوق کا دفاع کریں گے۔
ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کیلئے سنگل یوز پلاسٹک کا استعمال کم کیا جائے. اقوام …
کمپنی نے پہلے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس نے کبھی چینی حکومت کے ساتھ ڈیٹا شیئر کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر کہا جائے تو کمپنی ایسا نہیں کرے گی۔
مارچ میں، ٹِک ٹِک کے سی ای او، شو زی چیو، کو دو طرفہ کانگریس کی سماعت میں چین کے ساتھ اپنی کمپنی کے تعلقات کا دفاع کرنے پر مجبور کیا گیا، قانون سازوں نے سی ای او کو سوشل نیٹ ورک کے نوجوانوں کی ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات پر بھی گرل کیا۔
ٹک ٹاک 100 ملین سے زیادہ امریکی صارفین کے ساتھ دنیا کے مقبول ترین سوشل نیٹ ورکس میں سے ایک ہے، اور سوالات باقی ہیں کہ اس طرح کی پابندیاں کیسے نافذ ہوں گی اور پلیٹ فارم استعمال کرنے والے تخلیق کاروں پر ان کا کیا اثر پڑے گا۔