تمباکو نوشی کی وجہ روزانہ کتنے افراد ہسپتال جاتے ہیں، رپورٹ آگئی

0
25

پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکریٹری وڈائریکٹرآپریشن ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ گلوبل یوتھ ٹوبیکوسروے کے مطابق 5میں سے 2 بچوں کا 10 سال کی عمر سے پہلے ہی سگریٹ نوشی شروع کرناتشویش ناک امر ہے، بچوں اورنوجوان نسل میں تمباکوکے بڑھتے ہوئے رجحان پراگربروقت قابونہ پایاگیا،توبیماریوں کے ساتھ ساتھ اخراجات میں بھی اضافہ ہوگا، یہ بچے پاکستان کامستقبل ہیں،ان کی صحت بچانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہونگے۔

ڈائریکٹرآپریشن ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ ٹوبیکوکنٹرول سیل پرجاری کردہ اعدادوشما ر نہایت خطرناک ہیں،ٹوبیکوکنٹرول سیل کے مطابق پاکستان میں 23.9ملین افراد تمباکو،جب کہ 15.6ملین افراد تمباکونوشی کااستعمال کرتے ہیں، اس کے باوجود24 دسمبر، 2020، ڈان میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق ملٹی نیشنل اورمقامی تمباکو کمپنیوں نے موجودہ سال2021 کے لئے اپنی تمباکو کی فصل کی ضروریات کو 10.86 ملین کلوگرامگرام سے بڑھا کر 56.48 ملین کلوگرام کرنے کافیصلہ کیا ہے.

ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ ہماری حکومت سے درخواست ہے کہ تمباکو کو لوگوں کی پہنچ سے دورکرنے کے لئے ہیلتھ لیوی کے نفاذ کویقینی بنایاجائے۔

پاکستان ہیلتھ ایجوکیشن سروے، 1999 کا کہنا ہے کہ تمباکو کی وجہ سے روزانہ 5000 پاکستانی اسپتالوں میں داخل ہوتے ہیں، جس سے ظاہرہوتا ہے کہ تمباکو کا بڑھتا ہوا استعمال مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ کررہا ہے، عالمی یوتھ تمباکو سروے، 2003کے مطابق 6 سے 15 سال کی عمر کے 1200 پاکستانی بچے روزانہ، جب کہ Global Youth Tobacco Survey2013 کے مطابق 5 میں سے 2 بچے 10 سال کی عمرسے پہلے ہی سگریٹ نوشی شروع کردیتے ہیں.

دوسری جانب حکومت کے چند اقدامات امید کی ایک روشن کرن بھی پیداکررہے ہیں، تمباکو کنٹرول سیل نے تمباکو کے استعمال اور صحت سے متعلق خطرات پرایک دستاویزی فلم تیار کی ہے، جو تمباکو کے استعمال کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں پر مبنی ہے۔ فی الحال یہ فلم اردو میں ڈیلی موشن اور یوٹیوب پردستیاب ہے۔

وفاقی خصوصی مشیرصحت برائے وزیراعظم ڈاکٹرفیصل سلطان نے ٹوبیکوکنٹرول سیل پراپنے جاری کردہ بیان میں تمام صوبائی چیف سکریٹریوں اور چیف کمشنراسلام آباد سے درخواست کی ہے کہ متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات جاری کی جائیں، تاکہ ایسے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جاسکے، جو آرڈیننس 2002 کے تحت تمباکو کی اشتہاری ہدایات کی خلاف ورزی کرنے کے مرتکب پائے گئے۔

Leave a reply