
پرویز الہی کے گھر چھاپہ،وکیل کو عدالتی آرڈر کی مصدقہ نقول فراہم کرنے کی ہدایت
توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والی شخصیات کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی
لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کے وکیل کو 2002 سے پہلے کا ریکارڈ آج ہی پیش کرنے کا حکم دے دیا ،جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 2002سے پہلے کا ریکارڈ جس شکل میں بھی ہے عدالت میں پیش کریں،جائزہ لینے کے بعد حکم جاری کریں گے ، دیکھیں گے کہ یہ تحفے کس نے دیئے؟ اس پہلو کا جائزہ لینا بھی ضروری ہے کہ تحفے دیئے کیوں جاتے ہیں،کیا تحفہ اس لیے دیا جاتا ہے کہ بدلے میں کوئی فائدہ لیا جائے ،وکیل نے عدالت میں کہا کہ ایک وزیر تحفہ لے رہا تو سمجھ آتی ہے مگر جن کے پاس سرکاری عہدہ وہ تحفہ کیسے لے سکتے ہیں،عدالت نے کہا کہ ہمارے پاس یہ معاملہ نہیں ہے اس کے لیے متعلقہ فورم موجود ہے لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی
واضح رہے کہ عدالتی حکم پر وفاقی حکومت نے 2002 سے 2022 تک کا توشہ خانہ کا ریکارڈ گزشتہ روز پبلک کر دیا ہے،لاہورہائیکورٹ نے حکومت کو 2002 سے قبل کا توشہ خانہ ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا تھا، آج عدالت نے 2002 سے قبل کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے،
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس زیر سماعت ہے، عمران خان عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے، توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ بھی جاری ہوئے تھے، پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کا تمام ریکارڈ پبلک کیا جائے، عدالت نے بھی ایسا کرنے کا حکم دیا تھا
عدالت نے عمران خان کو 13 مارچ کو سیشن کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا
نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی،
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے