ٹرانسجینڈر کے حقوق کے لیے ’’خنثہ حقوق بل‘‘ پیش

0
45

اسلام آباد: سینیٹ میں ٹرانسجینڈر افراد کے حقوق کے لیے ایک نیا بل خنثہ حقوق کے نام سے پیش کردیا گیا جبکہ پہلے سے پیش کردہ ٹرانس جینڈر ایکٹ میں ترمیم کے لیے بھی دو بل پیش کردیئے گئے۔

باغی ٹی وی : آج چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا اجلاس میں مفت اور لازمی تعلیم کا حق ترمیمی بل 2022ء ایوان میں پیش کردیا گیا۔ بل فوزیہ ارشد نے پیش کیا جس کے بعد چئیرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

سینیٹ میں پی ایم ڈی سی کی تشکیل نو کا بل کثرت رائے سے منظور

آرٹیکل 62 ون ایف میں ترمیم کا بل ایوان بالا میں پیش کر دیا گیا جس میں آرٹیکل 62 سے صادق اور آمین کی عبارت ختم کرنے کی استدعا کی گئی ہے ترامیم کے مطابق صادق اور امین کی عبارت کوراستگو اور وفا شعارمیں تبدیل کیا جائے کیونکہ صادق اور امین دنیا میں صرف نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس ہےترامیم پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے پیش کیں جبکہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔

اس کے علاوہ ٹرانس جینڈرایکٹ 2022ء میں مزید ترامیم کے دو بل ایوان میں پیش کیے گئے سینٹر محسن عزیز، سینٹر سید محمد صابر شاہ کی طرف سے یہ بل ایوان میں پیش کیے گئے جنہیں چئیرمین سینٹ نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

سینیٹ اجلاس کے دوران خنثہ افراد کے تحفظ ریلیف اور بحالی کے حقوق سے متعلق بل ایوان میں پیش کیا گیا جسے سینیٹر مشتاق احمد کی جانب پیش کیا گیا-

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ خنثہ افراد ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں جنہیں حقوق ملنے چاہئیں، تمام مکاتب فکر کے علماء اس بات پر متفق ہیں کہ ٹرانس جینڈر بل خلافِ قانون ہے ایوان سے درخواست ہے کہ ٹرانسجینڈر بل کو کالعدم کیا جائے، ٹرانس جینڈر بل کی جگہ خنثہ حقوق بل ایوان منظور کرے۔

بل کے مطابق خنثہ شخص وہ ہے جس میں مرد اور خاتون دونوں کی جینیاتی خدوخال یا پیدائشی خواہشات ہوں، خنثہ شخص کو میڈیکل بورڈ کی تجویز پر سرکاری محکموں بشمول نادرا میں مرد یا عورت کے طور پر رجسٹرڈ ہونے کا حق حاصل ہوگا، خنثہ شخص کو 18 سال کی عمر میں میڈیکل بورڈ کی سفارش پر شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لاسنس، پاسپورٹ پر بطور مرد یا عورت ہونے کا حق ہوگا۔

خنثہ کو جنس کی دوبارہ تفویض کے لیے میڈیکل بورڈ ہوگا، میڈیکل بورڈ ہر ضلع میں ہوگا، بورڈ میں پروفیسر ڈاکٹر، مرد عورت جنرل سرجن، ماہر نفسیات اور چیف میڈیکل آفیسر ہوگا، خنثہ افراد کے ساتھ تعلیمی اداروں، ملازمت، رہائش، نقل و حرکت، رہائش میں امتیاز نہیں برتا جائے گا، خنثہ افراد کے ساتھ گھر یا باہر ہراسیت کی ممانعت ہوگی۔

تحریک انصاف کا 12 ربیع الاول کے فوری بعد آزادی مارچ کرنےکا فیصلہ

بل کے مطابق وراثت میں خنثہ افراد کے خلاف امتیاز نہیں کیا جائے گا، میڈیل بورڈ کےفیصلے کےمطابق مرد اور خاتون کے طور پر حصہ دیا جائے گا، خنثہ افراد کو تعلیم، صحت، اکھٹا ہونے، عوامی مقامات تک رسائی، جائیداد اور ملازمت کا حق حاصل ہوگا، خنثہ افراد کو ووٹ کا حق ہو گا، پولنگ اسٹیشن پر رسائی شناختی کارڈ پر ظاہر کردہ جنس کے مطابق ہوگی۔

بل میں مزید کہا گیا ہے کہ جو خنثہ افراد سے بھیک منگوائے اسے 6 ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے، حقوق نہ ملنے پر قومی کمیشن برائے خواتین اور انسانی حقوق کمیشن میں درج کیا جاسکے گا۔ بعدازاں چئیرمین سینیٹ نے بل انسانی حقوق کمیٹی کو ارسال کردیا۔

سینیٹر مولانا عطاء الرحمٰن نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہر شے کے حقوق کا ذکر کیا ہے، مرد اور عورت کے حقوق بھی واضح ہیں، مخنثہ میں مرد کی عادات ہیں تو مرد کہلائے گا اور عورت کی عادات ہو تو عورت ہو گی اوران کا وراثت میں بھی حصہ ہےشریعت میں ذاتی احساسات کی کوئی گنجائش نہیں، اس حوالے سے حدیث بھی ہے کہ جو مرد عورت اور عورت مرد جیسا حلیہ بنائے اللہ اس پر لعنت کرتا ہے، جو بل پاس ہوا وہ شریعت کے خلاف ہے اسے رد کیا جائے۔

پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے4 کروڑ روپے مالیت کی منشیات ضبط کرلی

Leave a reply