ٹرانسپورٹرزکامیاب ، جرمانوں میں اضافہ معطل توہڑتال بھی ختم،پھرہوگی ہڑتال ؟

0
32

لاہور،اسلام آباد:ٹرانسپورٹرزکامیاب ، جرمانوں میں اضافہ معطل توہڑتال بھی ختم ، اطلاعات کےمطابق اس حوالے سے حکومت سے ٹرانسپورٹرز کے مذاکرات کامیاب رہے ،

ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پربھاری جرمانوں کے خلاف احتجاجاً ٹرانسپورٹرز نے مختلف شہروں میں گاڑیاں بند کردیں۔

ٹرانسپورٹرز کا مطالبہ ہے کہ نیشنل ہائی ویز پرپارکنگ فیس کا اجرا فوری بند اوراضافی ٹول پلازے ختم کیے جائیں۔

پبلک ٹرانسپورٹرز نے موٹروے پر ٹول ٹیکس اور جرمانوں کی شرح میں اضافے کے خلاف پہیہ جام ہڑتا ل صبح ہی شروع کردی، دوسرے شہروں کو جانے والے مسافروں کو اڈوں پر پہنچ کر ہڑتال کا پتہ چلا تو وہ پریشان ہوگئے،

سارا دن ہڑتال ختم ہونے کا انتظار کرتے رہے، شدید سردی میں خواتین اوربچے بھی ٹھٹھرتے رہے اور حکومت اور ٹرانسپورٹرز کو کوستے رہے۔

ٹرانسپورٹرز، ڈرائیورز اور ورکرز سارا دن وقفے وقفے سے احتجاج کرتے رہے جبکہ ان کے نمائندے انتظامیہ سے مذاکرات میں بھی مصروف رہے۔

مسافروں کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹرز کے مطالبات ہوں یا حکومت کی سخت پالیسیاں ،ملبہ مسافروں پر گرتا ہے، سارے دن کی خجل خواری اور منزل تک نہ پہنچنے کی کوفت کون دور کرے گا؟

کامیاب مذاکرات کے بعد ہڑتال ختم، جرمانوں کی شرح میں اضافے کا نوٹیفکیشن معطل
پبلک ٹرانسپورٹرز نے گورنر پنجاب سے کامیاب مذاکرات کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا جبکہ جرمانوں کی شرح میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی معطل کردیا گیا ہے اور دیگر مطالبات پر غور کیلئے 8 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔

لاہورمیں ٹرانسپورٹرز اینڈ گڈز ایسوسی ایشن کے گورنر پنجاب سے مذاکرات کامیاب رہے جس کے بعد ٹرانسپورٹرز نے صبح سے جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

گورنر پنجاب نے 31 جنوری تک ٹرانسپورٹرز کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی جس کے لیے حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں پر مبنی 8 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔

گورنر پنجاب چوہدری سرور نےگرفتار ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز کو رہا کرنے کا بھی اعلان کیا۔

ٹرانسپورٹرز الائنس کے چیئرمین عصمت اللہ نیازی کا کہناتھاکہ گورنر پنجاب کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کررہےہیں ، امید ہے وہ اپنا وعدہ پورہ کریں گے

خیال رہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے قانون کی خلاف ورزی پر جرمانوں کی شرح میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے جس کا اطلاق یکم جنوری سے ہوگیا ہے۔

Leave a reply