ترکی لیبیا میں فوج کیوں بھیجنے جا رہا

0
23

ترکی لیبیا میں فوج کیوں بھیجنے جا رہا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ترکی کی پارلیمنٹ نے لیبیا کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ قومی وفاق حکومت کی فوری فوجی امداد پر غور شروع کیا ہے۔

اتوار کی شام ترک پارلیمنٹ کے اجلاس میں انقرہ اور طرابلس کے درمیان طے پائے دفاعی معاہدے کے بارے میں ایک بل پیش کیا گیا۔ اس معاہدے میں کہا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے اور قومی وفاق حکومت کی طرف سے مدد کی درخواست کی صورت میں ترکی طرابلس کی فوری فوجی مدد کرے گا۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں ترکی اور لیبیا کی قومی وفاق حکومت کے درمیان ایک دفاعی معاہدہ طے پایا تھا۔ وسیع نوعیت کے اس سمجھوتے میں ترکی کی طرف سے طرابلس کو فوجی سازو سامان، اسلحہ اور دیگر جنگی آلات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ مصر، یونان اور لیبیا کے منحرف جنرل ریٹائرڈ خلیفہ حفتر نے اس معاہدے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

قومی وفاق حکومت اور ترکی کے درمیان طے پائے معاہدے میں نیول فورس سے متعلق معاونت کی تفصیلات اقوام متحدہ کو ارسال کی گئی ہیں تاکہ اقوام متحدہ سے اس کی منظوری حاصل کی جاسکے جب کہ فوری فوجی امداد کا معاملہ ترک پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے۔ کل اتوار کے روز ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاووش اوگلو نے کہا تھا کہ پارلیمان حکومت کی طرف سے لیبیا کی قومی وفاق حکومت کے ساتھ طے پائے سمجھوتے کو نافذ کرے گی.ترکی اور لیبیا کے درمیان "بحری اختیارات” اور ” فوجی تعاون” کے سمجھوتوں میں سے پہلے کو قومی اسمبلی میں منظور کر لیا گیا تھا اور اب دوسرے سمجھوتے کا متن بھی قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفیٰ شین توپ کے دستخطوں کے ساتھ اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔

لیبیا کے ساتھ فوجی و سلامتی سمجھوتے کے ذیل میں سلامتی و فوجی تربیت، مشترکہ مشقوں میں شرکت، دہشت گردی اور غیر قانونی ہجرت کے خلاف جدوجہد، خبروں کے تبادلے اور آپریشنل تعاون، لاجسٹک تعاون، عطیہ اور لاجسٹک سسٹم، فوجی طبّی سامان، امن کے تحفظ، انسانی امداد اور بحری قزاقی کے خلاف جدوجہد، نقشہ نویسی اور مشترکہ دفاعی و سلامتی تعاون آفس کے قیام کے موضوعات شامل ہیں۔

Leave a reply