افغانستان کے بارے میں ٹرمپ ذرا زبان سنبھال کر بات کریں، افغانستان دنیا کے نقشے پر ہے اور رہے گا. افغان حکومت کا سخت ردعمل

کابل:افغانستان کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی نے افغانوں کو للکار دیا ۔افغانستان حکومت اور قوم امریکی صدر کے بیان کی مذمت کرتے ہیں ۔افغانستان کو ختم کرنے والے خود ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے ،افغانستا ن آج بھی قائم دائم ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دھمکی آمیز جملوں پر افغانستان حکومت اور عوام کی طرف سے سخت ردعمل آگیا ہے۔


کابل سے جاری ہونے والے سرکاری اعلامیہ میں ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا گیا ہے کہ آپ کون ہوتے ہیں ہماری قسمت کا فیصلہ کرنے والے
۔ہمیں ان دھمکیوں پر وضاحت چاہیے ۔ افغانوں نے نہ پہلے کسی کی دھمکی برداشت کی اور نہ آئندہ کرے گا۔ کابل انتظامیہ نے سخت انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ یہ تو بتائیں کہ دنیا کے نقشے سے افغانستان کے مٹ جانے کا کیا مطلب ہے۔ امریکہ یاد رکھے کہ جو بھی افغانستان لڑنے کے لیے آیا وہ یہاں سے سلامت واپس نہیں گیا ۔ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو یقین نہیں تو پہلے جو ممالک افغانوں سے پنچہ آزمائی کرچکے ہیں ان کا حال تو دیکھ لے

کابل انتظامیہ کی طرف سے امریکی صدر کے بیان پر سخت ردعمل کے بعد یہ بھی اطلاعات ہیں کہ افغانستا ن کے مختلف حصوں سے امریکہ ،ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک دھمکی آمیز لہجے میں یہ کہا ہے کہ امریکہ افغانستان کی جنگ جیتے کے لیے ایک کروڑ افغانیوں کا قتل عام کرسکتا ہے۔ افغانوں کے خلاف ایسی کارروائی کی جاسکتی ہے جس سے افغانستا ن کا دنیا کے نقشہ سے وجود مٹ جائے گا لیکن امریکہ فی الحال ایسا نہیں کرنا چاہتا ۔

Comments are closed.