مزید دیکھیں

مقبول

خواتین جنسی تعلق سے انکار کیوں کرتی ہیں؟انکشاف

ہم سب جانتے ہیں کہ جنسی تعلق کے لیے...

پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ

پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کے 51...

سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش و ہوائی فائرنگ، ملزم گرفتار

من وامان کی فضاء برقرار رکھنے کیلئے لاہو رپولیس...

چولستان، نہری پانی بند، روہیلے دردناک زندگی گزارنے پر مجبور

اوچ شریف ،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) چولستان میں...

ٹرمپ جو مرضی کہے،لاس اینجلس 2028 اولمپک کھیلوں میں حصہ لوں گی،ایمان خلیف

الجزائری باکسر ایمان خلیف، جو پیرس 2024 اولمپک کھیلوں کے دوران عالمی توجہ کا مرکز بنی تھیں، نے کہا ہے کہ وہ لاس اینجلس 2028 اولمپک کھیلوں میں اپنے طلائی تمغے کا دفاع کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تنقید کو نظرانداز کر دیا ہے۔

ایمان خلیف، جو ایک خاتون ہیں اور خواتین کے 66 کلوگرام باکسنگ مقابلے میں طلائی تمغہ جیت چکی ہیں، نے اٹالین باکسر اینجیلا کاری نی کو صرف 46 سیکنڈ میں ہرا دیا تھا، جس کے بعد انہیں آن لائن بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹرانسفوبک کمنٹیٹرز نے غلط طور پر ایمان خلیف کو "مرد” قرار دیا تھا۔آئی ٹی وی نیوز کے ساتھ حالیہ انٹرویو میں، خلیف نے کہا کہ پیرس اولمپک کھیلوں کے دوران سوشل میڈیا پر ہونے والے اس ردعمل نے انہیں حیران کن حد تک متاثر کیا۔ انہوں نے کہا، "جب میں نے دیکھا کہ ریاستی سربراہان، مشہور شخصیات اور سابق کھلاڑی میرے بارے میں بات کر رہے تھے بغیر اس بات کی تصدیق کیے، تو یہ مجھے چونکا دینے والا لگا۔” انہوں نے مزید کہا، "وہ میرے بارے میں اس لیے بات کر رہے تھے کہ وہ بات کرنا چاہتے تھے، بغیر کسی قابل اعتماد یا دستاویزی معلومات کے۔”

ٹرمپ نے غلط طور پر ایمان خلیف کو "ٹرانزیشن” کرنے والی باکسر قرار دیا تھا، جس سے الجزائر کے کھلاڑی پر مزید بدسلوکی ہوئی۔ ٹرمپ نے اس سال کے آغاز میں کہا تھا، "کون نہیں بھول سکتا کہ پچھلے سال کے پیرس اولمپک کھیلوں میں ایک مرد باکسر نے خواتین کا طلائی تمغہ چھین لیا تھا۔” یہ تب تھا جب انہوں نے "مردوں کو خواتین کے کھیلوں سے باہر رکھنے” کے حوالے سے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے تاکہ ٹرانسجینڈر خواتین کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلہ کرنے سے روکا جا سکے۔

تاہم، خلیف نے ٹرمپ کے تبصروں کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ میں ہونے والی ٹرانسجینڈر پالیسیوں سے متاثر نہیں ہوں گی اور اپنے دوسرے اولمپک طلائی تمغے کے حصول میں پراعتماد ہیں۔ "میں آپ کو ایک سادہ جواب دوں گی: امریکی صدر نے امریکہ میں ٹرانسجینڈر پالیسیوں سے متعلق ایک فیصلہ جاری کیا، لیکن میں ٹرانسجینڈر نہیں ہوں،” انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا۔ "یہ میرے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتا اور نہ ہی مجھے اس سے کوئی خوف ہے۔ میرا جواب یہ ہے کہ میں خود کو ایک لڑکی سمجھتی ہوں، جیسے کہ ہر لڑکی۔ میں لڑکی کی طرح پیدا ہوئی تھی، لڑکی کی طرح پلی بڑھی ہوں اور پوری زندگی ایک لڑکی کے طور پر گزاری ہے۔”

پیرس میں اپنی کامیابی سے قبل، خلیف کو 2023 میں عالمی چیمپئن شپ سے مسترد کر دیا گیا تھا، جو انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن (آئی بی اے) نے منعقد کی تھی۔آئی بی اے نے اس کے بعد خلیف اور اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی تھی تاکہ انہیں کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت نہ دی جائے۔ آئی او سی نے اس ردعمل کو "آئی بی اے کی مہم کا ایک اور مثال” قرار دیا تھا۔ آئی او سی کے صدر تھامس باچ نے خلیف کا پختہ دفاع کیا اور سی این این اسپورٹس کو بتایا کہ یہ تنازعہ کھیلوں کے دوران ایک روسی قیادت والی معلوماتی مہم کا نتیجہ تھا۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan