ٹرمپ انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو گوانتانامو بے بھیج دیا
ٹیکساس میں میڈیا رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ نے بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کو گوانتانامو بے جیل منتقل کر دیا ہے۔ ان قیدیوں میں 100 سے زائد افراد شامل ہیں جن میں اکثریت وینزویلا کے باشندوں کی ہے۔ علاوہ ازیں، معمولی جرائم کے مرتکب تارکین وطن کو بھی گوانتانامو بے بھیجا گیا ہے، جس کے باعث بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
گوانتانامو بے ایک امریکی فوجی جیل ہے جو کیوبا میں واقع ہے اور یہاں زیادہ تر دہشت گردی سے متعلق الزامات کے تحت گرفتار افراد کو رکھا جاتا ہے۔ تاہم، اس جیل میں ان افراد کا منتقل ہونا جو معمولی جرائم میں ملوث ہیں، مختلف عالمی انسانی حقوق کے گروپوں کی طرف سے اعتراضات کا سبب بن رہا ہے۔
دوسری جانب، ٹرمپ انتظامیہ پر تارکین وطن کے بنیادی حقوق سلب کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ درخواست گزار وکیل لی گلرنٹ نے کہا کہ قیدیوں تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے وکلا کو بھی گوانتانامو بے میں رسائی سے محروم کر دیا گیا ہے۔ وکیل گلرنٹ کا کہنا تھا کہ امریکی تاریخ میں کبھی بھی کسی شہری کو گرفتار کر کے گوانتانامو بے منتقل نہیں کیا گیا۔ ان کا موقف ہے کہ یہ اقدام امریکی آئین اور عالمی انسانی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کے حوالے سے عالمی سطح پر مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں، کچھ لوگ اسے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسی کے طور پر دیکھتے ہیں، جبکہ دوسرے اس پر انسانی حقوق کی پامالی کے طور پر تنقید کر رہے ہیں۔