رہائش گاہ پر چھاپہ ، ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ انصاف پر مقدمہ دائر کردیا

واشنگٹن: امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی رہائش گاہ پر چھاپا مارے جانے کے بعد محکمہ انصاف پر مقدمہ دائر کردیا۔

باغی ٹی وی :"بی بی سی” کے مطابق ٹرمپ نے اپنی درخواست میں وفاقی عدالت سے استدعا کی کہ ایف بی آئی کو ان کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران 2 ہفتے قبل ضبط کی گئی دستاویزات پر انکوائری سے روک دیا جائے اورمحکمہ انصاف انہیں ہر برآمد کی گئی دستاویز یا سامان کی رسید بھی فراہم کرے۔

ایف بی آئی کے مطابق، 8 اگست کو مسٹر ٹرمپ کی فلوریڈا اسٹیٹ سے کلاسیفائیڈ فائلوں کے گیارہ سیٹ لیے گئے تھے مسٹر ٹرمپ سے ممکنہ طور پر دستاویزات کی غلط ہینڈلنگ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

2 سابق ججوں کو رشوت لینے پر 20 کروڑ ڈالرز ادا کرنے کا حکم

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ سابق صدر نے ممکنہ طور پر سرکاری دستاویزات کو غلط طریقے سے استعمال کیا اور اسی الزام کی تحقیقات کی جا رہی ہیں قانون کے تحت امریکا کے سابق صدور کو اپنی تمام سرکاری دستاویزات اور ای میلز نیشنل آرکائیوز ایجنسی کے حوالے کرنا ہوتا ہے-

ایف بی آئی اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کیا جنوری 2021 میں ڈونلڈ ٹرمپ نےصدارت کا عہدہ چھوڑنےکے بعد مذکورہ دستاویزات وائٹ ہاؤس سے لے جانے کی غلطی کی تھی یا نہیں۔

تاہم سابق صدر ٹرمپ کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ تمام اشیا کو ڈی کلاسیفائیڈ کیا جا چکا تھا ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ چھاپا مارنے اور دستاویزات کا معاملہ اٹھانے کامقصد سیاسی ہے، تاکہ مجھے دوبارہ انتخاب لڑنے سے روکا جا سکے۔

سابق امریکی صدر نے درخواست میں کہا کہ ایف بی آئی کو اس وقت تک دستاویزات کی انکوائری سے روکنے کا حکم دیا جائے، جب تک اس کی نگرانی کے لیے کسی غیر جانبدار فریق یا وکیل کا تقرر نہ کردیا جائےعلاوہ ازیں چھاپےکےدوران ضبط کی گئی وہ اشیا واپس کردی جائیں، جن کا وارنٹ میں ذکر نہیں تھا۔

کرپشن کا الزام: میانمارکی سابق رہنما کو مزید 6 سال قید کی سزا

فلوریڈا کی ایک عدالت میں دائر 27 صفحات پر مشتمل دستاویز میں، مسٹر ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے محکمہ انصاف کی تلاش پر الزام لگایا ہے کہ کیس میں ٹرمپ کے وکلا نے دلیل پیش کی کہ کچھ دستاویزات ایگزیکٹوز کا استحقاق ہوتا ہےاورقانون کے مطابق امریکی صدور کو اپنے بعض معاملات کو عام نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے جبکہ چھاپے کے بعد اس معاملے نے امریکی عوام کی توجہ حاصل کرلی ہے۔

محکمہ انصاف نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ استغاثہ ٹرمپ کے مقدمے سے واقف ہیں،اور وہ عدالت میں جواب دیں گےترجمان انتھونی کولی نے کہا کہ ٹرمپ کے گھر میں تلاشی کے وارنٹ کو وفاقی عدالت نے ممکنہ وجہ کی مطلوبہ تلاش پر اختیار کیا تھا۔

یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پیر کو نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا تھا کہ ایجنٹوں نے اب تک مسٹر ٹرمپ کے خفیہ نشانات کے ساتھ 300 سے زائد دستاویزات برآمد کی ہیں، جن میں سی آئی اے، نیشنل سیکیورٹی ایجنسی اور ایف بی آئی کا مواد بھی شامل ہے۔

مسٹر ٹرمپ کی قانونی کارروائی پیر کو فلوریڈا کے ویسٹ پام بیچ میں ایک جج کے سامنے دائر کی گئی جسے مسٹر ٹرمپ نے 2020 میں بینچ کے لیے نامزد کیا تھا۔

مسٹر ٹرمپ اس کی مزید تفصیلی فہرست کے لئے مقدمہ کر رہے ہیں کہ ان کی جائیداد سے کیا لیا گیا تھا اور وہ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ کوئی بھی ایسی چیز واپس کر دی جائے جو سرچ وارنٹ کے دائرہ کار میں نہ ہو۔

ٹرمپ کے گھر پر چھاپے کے دوران "انتہائی خفیہ” دستاویزات ضبط

Comments are closed.