تربت میں کمرے میں سوئے چھ مزدور قتل
تربت میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے چھ مزدوروں کی موت ہو گئی ہے جبکہ دو افراد زخمی ہو گئے ہیں، مرنے والوں کا تعلق پنجاب سے بتایا جا رہا ہے،
تعمیراتی کمپنی میں کام کرنے والے مزدور اپنے کمرے میں سو رہے تھے، اسی دوران نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے، فائرنگ کے نیتجے میں چھ افراد کی موت ہو گئی ہے، اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے،
پولیس کاکہنا ہے کہ جاں بحق ہونیوالے مزدوروں کاتعلق پنجاب سے ہے،جاں بحق افراد کے نام رضوان، شہباز، وسیم، شفیق احمد، محمد نعیم اور سکندر ہیں جبکہ غلام مصطفیٰ اور توحید زخمی ہیں، مقتولین 6 میں سے 4 افراد ایک ہی خاندان کے تھے، مقتولین میں 2 سگے بھائی، ایک کزن اور ماموں شامل ہیں.
کسی بلوچ نے پنجابی نہیں بلکہ دہشت گردوں نے پاکستانی شہید کئے ،نگران وزیر داخلہ
نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے تربت میں چھ مزدوروں کے اندوہناک قتل کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کسی بلوچ نے پنجابی نہیں بلکہ دہشت گردوں نے پاکستانی شہید کئے ہیں، لواحقین سے اظہار تعزیت و ہمدردی، شہدا کی بلندی درجات کیلئے دعا کرتا ہوں،
نگران وزیر اعلی بلوچستان نے تربت میں بے گناہ مزردوں کے قتل کانوٹس لے لیتے ہوئے انتطامیہ سے رپورٹ طلب کرلی نگران وزیر اعلی کاکہنا تھا کہ یہ واقعہ قابل مذمت ہے، بے گناہ مزردوں کے قتل پر دلی دکھ ہوا، واقعہ کی تمام پہلوں سے تحقیقات کرکے فوری رپورٹ پیش کی جائے انہوں نے ہدایت کی کہ واقعہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں
نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ تربت میں بے گناہ پاکستانیوں کے ساتھ افسوسناک واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہیں .ریاست کے اقدامات سے پریشان ہوکر دشمن قوتیں انتشار بد امنی کے مذموم عزائم پر اتر آئی ہیں .پاکستان دشمن قوتیں بلوچستان میں نفرت کی آگ پھیلانے میں ہمیشہ ناکام رہی ہیں .بلوچستان میں بسنے والے بلوچ پشتون یا پنجابی سمیت تمام شہری پاکستانی ہیں اور ان کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے.دہشتگرد قاتلوں کو پیچھا کیا جائے گا خواہ وہ پہاڑوں یا زیر زمین کہیں بھی چھپے ہونگے اور انہیں نشان عبرت بنایا جائے گا .ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہمیشہ دشمن کی سرکوبی کی ہے.ہم شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ خون ناحق کا بدلہ لیا جائے گا،
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے تربت میں مزدوروں پر فائرنگ کی مذمت کی ہے اسپیکر نے فائرنگ سے جان بحق ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی اور سوگوار خاندانوں کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کے لیے صبر جمیل عطاء فرمانے کی دعا کی ہے،
نیشنل پارٹی نے تربت میں مزدوروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے اسے انسانیت دشمن اقدام قرار دیا۔ بیان میں عام اور بے قصور نہتے مزدوروں کو بے دردی سے قتل کرنے کے عمل کوافسوسناک اقدام قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ریاست ایسےگھناؤنے جرائم کے درپردہ حقائق کو بے نقاب کرکےمجرموں کو فوری گرفتار کرکے قرار واقع سزا دینے کے لیئے اقدامات کرے۔ مزدور اور نہتے افراد کے قتل کی جس قدر مزمت کی جائے کم ہے انسانی حقوق اور دیگر انصاف پسند تنظیموں کو انسانیت دشمن اقدامات کے خلاف اپنی آواز بلند کرنا چاہیے تاکہ عام لوگوں کو انصاف مل سکے۔ حکومت زخمی افراد کے علاج کو یقینی بنائے اور متاثرہ خاندانوں کی مدد کریں.
ایک ہزار سے زائد خواتین، ایک سال میں چار چار بار حاملہ، خبر نے تہلکہ مچا دیا
ایک برس میں 10 ہزار سے زائد کسانوں نے کس ملک میں خودکشی کی؟
فرار ہونیوالے ملزمان میں سے کتنے ابھی تک گرفتار نہ ہو سکے؟
طالب علم سے زیادتی کر کے ویڈیو بنانیوالے ملزم گرفتار
ملازمت کے نام پر لڑکیوں کی بنائی گئیں نازیبا ویڈیوز،ایک اور شرمناک سیکنڈل سامنے آ گیا
200 سے زائد نازیبا ویڈیو کیس میں اہم پیشرفت
شادی کے جھانسے میں آ کر تعلق قائم کر لیا، اب بلیک میل کیا جا رہا،سٹیج اداکارہ
کراچی دھماکہ،باغی ٹی وی بیورو آفس کے شیشے ٹوٹ گئے
تربت واقعہ، ایس پی معطل، لاشوں کوخصوصی ہیلی کاپٹرکے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا
حکومت بلوچستان نے تربت واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ علاقے کے ایس پی کو معطل کر دیا ہے جبکہ واقعہ میں شہید ہونے والے مزدوروں کی لاشوں اور علاقے میں موجود ان کے لواحقین کو وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی ہیلی کاپٹر اور طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جاررہا ہے ، سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور ہفتہ کی علی الصبح سے ہی نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان تربت کی ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں نگران وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر حکومت بلوچستان کا ہیلی کاپٹر اور طیارہ میتوں ان کے لواحقین اور زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کے لئے تربت پہنچ چکے ہیں جہاں سے انہیں آج صوبائی دارالحکومت کوئٹہ منتقل کیا جائے گا اور کل علی الصبح انہیں ملتان بھیجوایا جائے گا اس ضمن میں حکومت بلوچستان حکومت پنجاب ، کمشنر ملتان ڈویژن عامر خٹک ،ضلعی انتظامیہ ملتان سے رابطے میں ہے زخمی مزدوروں کو بہتر سے بہتر علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی اور جاں بحق مزدوروں کی میتوں کو سرکاری سطح پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی ہیلی کاپٹر میں منتقل کیا جائے گا جس کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں حکومت بلوچستان کی جانب سے اس افسوسناک واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم جاری کر دیا گیا ہے ہنگامی اقدامات کے تحت تمام تر منتقلی کے امور کو سنجیدگی سے دیکھا جاررہا ہے اور انتظامی سطح پر پوری توجہ سے معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جاررہا ہے ، حکومت بلوچستان دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے اور انتظامی سطح پر میتوں کی منتقلی کے بنیادی امور سمیت زخمی مزدوروں کے علاجِ معالجے کے اقدامات میں تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جاررہے ہیں حکومت بلوچستان کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کے زریعے پاکستان میں بسنے والی برادر اقوام کے مابین نفرتیں پیدا کرنے کی سازش کی گئی ہے جو کسی طور پر کامیاب نہیں ہوگی ، واقعہ میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور واقعہ کے محرکات تک پہنچ کر ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا