ترک صدر نے کیا کشمیر ، ایف اے ٹی ایف بارے اہم اعلان، کہا وفا کے پیکر پاکستانیوں کو کبھی نہیں بھول سکتے
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/02/rajab-tayyab.jpg)
ترک صدر نے کیا کشمیر ، ایف اے ٹی ایف بارے اہم اعلان، کہا وفا کے پیکر پاکستانیوں کو کبھی نہیں بھول سکتے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو احترام اور محبت کے ساتھ سلام پیش کرتا ہوں،پاکستان کے دورے پر آپ سے مخاطب ہونا میرے لئے اعزاز کی بات ہے،پاکستانی عوام کی مہمان نوازی کا تہہ دل سے مشکور ہوں، ایسے محسوس ہوتا ہے پاکستان آ کر میں اپنے گھر میں ہوں،
ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ اس موقع پر دونوں ملکوں کی قیادت کو یکجا کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں،پاکستان اور ترکی کے تعلقات سب کے لئے قابل رشک ہیں، اگر ہم آپ سے محبت نہیں کریں گے تو کس سے کریں گے. ترک صدر نے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا
ترک صدر رجب طیب اردوان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر ہمارے لئے وہی ہے جو آپ کے لئے ہے.کشمیر ترکوں کے لیے ایسا ہی ہے جیسے پاکستانیوں کے ‘چنا قلعے’ تھا۔ علامہ اقبال ترک عوام کے لئے قابل احترام ہیں.چنا قلعے کی لڑائی میں ترک عوام کی حمایت ہماری تاریخ کا حصہ ہے،کشمیر کا حل جھڑپوں اور لڑائی سے نہیں بلکہ انصاف سے ہو گا، پاکستان میں زلزے اور سیلاب کے دوران ترکی نے بھر پور مدد کی.کوئی بھی فاصلہ اور سرحد، مسلمانوں کے دلوں کے درمیان حائل نہیں ہو سکتا، لاہور میں ہونے والے جلسوں کو نہیں بھول سکتے.
ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہم ترکی کے لئے دعائیں کرنے والوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے، ہم دباؤ اور غربت کے باوجود بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑتے، پاکستان کے ساتھ ازل سے چلنے والے تعلقات ابد تک قائم رہیں گے ،یہ اخوت کی رشتے داری نہیں بلکہ دل کی لگن کا رشتہ ہے، ہماری دوستی مفادات کی نہیں بلکہ دل سے ہے، پاکستان کا دکھ اور درد ہمارا، پاکستان کی خوشی ہماری خؤشی پاکستان کی کامیابی ہماری کامیابی ہے، 15 جولائی کی ناکام بغاوت پر ہم نے پاکستان کے جذبات کو دل کی گہرائیوں سے محسوس کیا، پاکستان نے ترکی کے حقیقی دوست ہونے کا ثبوت پیش کیا، حکومت پاکستان اور عوام نے ترکی کا ساتھ دیا
ترک صدر رجب طیب اردوان کا مزید کہنا تھا کہ اے اللہ ہمارا یہ تعاون قائم ودائم رکھنا ،پاکستان اور ترکی ماضی کی طرح اب بھی بہترین دوست اور تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے، آپ کو بھر پور تعاون کا یقین دلاتے ہیں، مجھے یقین ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری میں بہتری لائے گا ، پاکستان میں سرمایہ کاری آئے گی، شدید دباؤ، غربت کے باوجود پاکستانی مدد کو ہم نہیں بھول سکتے.
ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ ترکی اور پاکستان کے عوام اکٹھے چلیں گے، پاکستان ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہے، دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کرنے پر پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،ہم پاکستان کی مشکلات سے آگاہ ہیں، پاکستان کے ساتھ تعاون کو آئندہ بھی جاری رکھیں گے،ہم پاکستان کو کیسے بھول سکتے ہیں جنہوں نے اپنے پیٹ کاٹ کر ہماری مدد کی. مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں، تجارت ،سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھا رہے ہیں،
ترک صدر کا مشرق وسطیٰ کے حوالہ سے کہنا تھا کہ ٹرمپ کا فلسطین کے حوالہ سے امن منصوبہ نہیں ہے،کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کو امریکہ کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، افغانستان میں امن کے لئے پاکستان کے اقدامات قابل تعریف ہیں، امریکہ فلسطین پر قابض ہونا چاہتا ہے،
ترک صدر رجب طیب اردوان کا مزید کہنا تھا کہ ہم وفا کے پیکر پاکستانیوں کو کبھی نہیں بھول سکتے، ہماری دوستی مفاد پر نہیں، عشق اور محبت پر قائم ہے،میں پاکستان میں آتا ہوں کبھی محسوس نہیں کرتا کہ بیرون ملک ہوں، اپنے ملک جیسا محسوس کرتا ہوں،اقتصادی ترقی چند دنوں میں حاصل نہیں ہوتی. پاکستان اور ترکی کے تعلقات سب کے لئے قابل رشک ہیں،
ترک صدر کا کہنا تھا ہمارے دکھ اور خوشیاں مشترکہ ہیں، پاکستان کے ساتھ دل کا رشتہ ہے، پاکستانی بہن بھائیو، آپ سے نہیں تو کس سے محبت کریں گے، سرمایہ کاروں کے بڑے گروپ کے ساتھ پاکستان آیا ہوں۔ انہوں نے کہا دباؤ کے باوجود ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو تعاون کا یقین دلاتا ہوں، مستقبل میں بھی پاکستان کا ساتھ دیتے رہیں گے، ہر دکھ، درد میں ساتھ دینے پر پاکستانی قوم کا شکر گزار ہوں۔مظلوم مسلمانوں کاساتھ دیناہمارامذہبی اوراخلاقی فرض ہے،مذاکرات کےذریعےکشمیرکاحل،اپنے موقف پرقائم رہیں گے،.
ترک صدر کے خطاب سے قبل سپیکر قومی اسمبلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رجب طیب اردوان پاکستان کے دوست اور امت کے دانشور ہیں، پاکستان کا نمائندہ ایوان آپ کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہے، اس ایوان کو ماضی میں آپ کو سننے کا موقع ملا، آج بھی سننا چاہتے ہیں، ترک قوم کے نمائندے ہیں، جن سے لگاؤ ہے، تحریک خلافت کے پرچم تلے ہمارے آباؤ اجداد متحد ہوئے تھے، آپ کا موجودہ دورہ ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب دنیا میں دہشت گردی کے منڈلا رہے ہیں، گزشتہ سال اگست میں بھارت نے آئین کو پامال کیا، کشمیر میں کرفیو لگایا، اس ظالمانہ اقدام کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، مودی نے ظالمانہ اقدام کیا، کشمیرمیں چھ ماہ سے کرفیو میں نافذ ہے، آپ نے کشمیریوں کے جذبات کی ترجمانی کی، اس مسئلے پر دو ٹوک موقف پر یہ ایوان، اہل کشمیر اور اہل پاکستان آپ کو اور آپ کی قوم کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم امید رکھتے ہیں کہ موجودہ دورہ دونوں ملکوں کے مابین نئی جہت دے گا، آپ کا خطاب ایوان کو نئی اور کامیاب حکمت عملی سے روشناس کروائے گا، انہوں نے آخر مین پاک ترک دوستی زندہ باد کا نعرہ لگایا