ترکی کا نیٹ فلیکس کو کم عمر لڑکی کی بولڈ فلم ریلیز نہ کرنے کا حکم

0
29

حال ہی میں ایوارڈ یافتہ فرانسیسی فلم ’کیوٹیز‘ کا مختصر ٹریلر جاری کرتے ہوئے ’نیٹ فلیکس‘ نے فلم کو رواں ماہ 9 ستمبر کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا ہے-

باغی ٹی وی : نیٹ فلیکس نے فرانسیسی فلم ’کیوٹیز‘ کا ٹریلر ریلیز کرتے ہوئے فلم کو رواں ماہ 9 ستمبر کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا ہے فلم کے ٹریلر میں ہی انتہائی کم عمر لڑکیوں کو بولڈ انداز میں دیکھا جا سکتا ہے جس پر دنیا بھر کے افراد نے نیٹ فلیکس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ’کیوٹیز‘ کو ریلیز نہ کرے۔

11 سال کی مسلم لڑکی کو فلم میں انتہائی بولڈ اور جنسی رجحانات کی جانب راغب دکھانے والی اس فلم کے ٹریلر پر ہی لوگوں نے اعتراض کیا اور مذکورہ فلم کے خلاف چینج آرگنائزیشن پلیٹ فارم پر نوید وردک کی جانب سے آن لائن پٹیشن بنائی گئی جس میں نیٹ فلیکس سے مذکورہ فلم کو ریلیز نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

دوسری جانب اسی مہم کی حمایت کرتے ہوئے پاکستانی اداکار حمزہ علی عباسی نے بھی اپنی ٹوئٹ میں نیٹ فلیکس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مذکورہ فلم کی ریلیز کینسل کرے دوسری صورت میں وہ نیٹ فلیکس کی سبسکرپشن کینسل کردیں گے-

کیوٹیز پر تنقید کے بعد چند دن قبل نیٹ فلیکس نے اپنی ایک ٹوئٹ میں وضاحت کی تھی کہ انہوں نے مذکورہ فلم سے متنازع تصاویر کو ہٹا دیا ہے اور یہ کہ فلم میں دکھائے جانے والے مناظر اسٹریمنگ ویب سائٹ کی پالیسی کو بیان نہیں کرتے۔

تاہم اس کے باوجود لوگوں کی جانب سے باوجود نیٹ فلیکس سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ ’کیوٹیز‘ کی ریلیز کینسل کرے لیکن ابھی تک اسٹریمنگ ویب سائٹ نے فلم کی ریلیز کینسل کرنے سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا-

اور اب ترک حکومت کے فلم اور میڈیا ریگولیٹر ادارے نے نیٹ فلیکس کی فلم کو بچوں کے استصال پر مبنی فلم قرار دیتے ہوئے نیٹ فلیکس کو مذکورہ فلم کو ترکی میں ریلیز نہ کرنے کا کہا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ترک حکومت کے ریڈیو اینڈ ٹیلی وژن ہائی کونسل (آر ٹی یو کے) کی جانب سے جاری بیان میں ’کیوٹیز‘ کو نامناسب فلم قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ میڈیا ریگولیٹر ادارہ نیٹ فلیکس کو مذکورہ فلم ترکی میں بلاک کرنے کا حکم دے گا۔

رائٹرز نے ترک میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اگر نیٹ فلیکس نے ’کیوٹیز‘ کو اسلامی ملک میں بلاک نہیں کیا تو رجب طیب اردوان کی حکومت اسٹریمنگ ویب سائٹ کا عارضی طور پر لائسنس بھی منسوخ کرسکتی ہے۔

خیال رہے کہ ترک حکومت اور نیٹ فلیکس کے درمیان متنازع مواد پر مذکورہ فلم سے قبل بھی ایک ہم جنس پرست کردار کی فلم دکھانے پر تنازع ہوچکا ہے۔ نیٹ فلیکس نے رواں برس جولائی میں ہم جنس پرست مرد کے کردار پر مبنی فلم کو ریلیز کیا تھا، جس پر ترک حکومت نے برہمی کا اظہار کیا تھا ترک بکومت کے ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بولڈ، متنازع، جنسی رجحانات اور مذہب میں ممنوع موضوعات پر مبنی مواد کو دکھانے کی مخالف ہے۔

ترکی میں 1.5 ملین سے زیادہ صارفین کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی اسٹریمنگ سروس ، نیٹ فلکس ، کی جانب سے ابھی تک کوےئ بیان سامنے نہیں آیا-

گزشتہ ماہ ترکی کی خاندانی وزارت نے درخواست کی تھی کہ بورڈ اس فلم کے اثرات کے خدشات کے بارے میں جائزہ لے ، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ یہ بچوں کی فلم کی طرح دکھائی دیتی ہے ، لیکن اس کی درجہ بندی 18+ ہے۔

واضح رہے کہ ’کیوٹیز‘ کی کہانی افریقی ملک سینیگال کے پناہ گزین مسلمان خاندان اور اس گھر کی جوان ہوتی 11 سالہ بچی کے بلوغت کو پہنچنے والے رجحانات کے گرد گھومتی ہے جس میں 11 سالہ بچی کے والد دوسری شادی بھی کرتے ہیں جب کہ ان کے گھر میں مسائل بھی رہتے ہیں۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 11 سالہ بچی اپنے آبائی مذہب اور انٹرنیٹ دور کے ٹرینڈز کے درمیان الجھ کر بے راہ روی کا شکار بن جاتی ہے اور اپنی عمر دیگر فرانسیسی بچیوں کے آزاد ماحول، تنگ لباس اور ان کی جانب سے بولڈ ڈانس کرنے سے متاثر ہوکر ان کے راستے پر چل پڑتی ہے اور پھر انتہائی کم عمری میں ہی وہ اپنی ہم عمر لڑکیوں کے ساتھ فحش حرکتیں کرنے لگتی ہے اور مسلمان بچی کی بولڈ اور فحش حرکتوں کو ان سے عمر میں بڑے لڑکے موبائل پر ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر وائرل کردیتے ہیں۔

Leave a reply