استنبول دھماکا: اترکیہ نے امریکی تعزیت کو مسترد کردیا

0
36

امریکا نے گزشتہ رات استقلال اسٹریٹ میں ہونے والے دھماکے کی مزمت کی ترکیہ نے امریکی تعزیت کو مسترد کردیا ہے۔

باغی ٹی وی : وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری کرائن جین پیئر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے اتحادی ترکیہ کے ساتھ کھڑا ہے۔


تاہم ترک وزیر داخلہ سیلمان سویلو نے میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ترکیہ کسی صورت امریکہ کی تعزیت کو قبول نہیں کرے گا انہوں نے کہا کہ ہم ایسی ریاست کے ساتھ اتحاد قائم نہیں کر سکتے جو ملک کے امن میں خلل ڈالنے والے عناصر اور خطوں کی حمایت کرتا ہے۔ ہر وہ شخص مجرم ہے جو پی کے کے یا پی وائے ڈی کو اندرونی انٹیلی جنس فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔


ترکیہ اردو کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اگر ہم اپنی بروقت کاروائی نہ کرتے تو ملزم یونان فرار ہو جاتا اور اور وہ کبھی پکڑا نہ جاتا ۔ ہم نے ملزم کے ساتھ اس دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والے شخص کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے ۔

استقلال ایونیو پر ہونے والے دھماکے دہشت گرد تنظیمکردستان ورکرز پارٹی نے کیا تھااور اس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور 81 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔


وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کا علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم پی کے کے / پی وائی ڈی سے تعلق ہے ۔ ہمارا اندازہ ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے کا حکم شمالی شام میں عین العرب سے آیا تھا جہاں تنظیم کا شامی ہیڈ کوارٹر موجود ہے ہم ان لوگوں کے خلاف جوابی کاروائی کریں گے جو اس دہشت گردانہ حملے میں ملوث تھے۔

واضح رہے کہ ترکیہ میں گزشتہ روز ہونے والے بم دھما کے مرکزی کردار شامی نژاد کرد لڑکی احلام البشیر کو گرفتار کر لیا گیا جس کا تعلق علیحدگی پسند عسکری جماعت کردستان ورکرز پارٹی سے ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق استنبول پولیس نے استقلال ایونیو میں ہونے والے بم دھماکے کے مرکزی کردار کو سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے گرفتار کیا ملزمہ کی شناخت 23 سالہ احلام البشیر کے نام سے ہوئی ہے جو شام کے شہر عفرین سے ترکیہ آئی تھی۔

ملکی سیکیورٹی ایجنسیز کا دعویٰ ہے کہ ملزمہ کا تعلق ترکیہ میں دہشت گرد قرار دی جانے والی تنظیم کردستان ورکرز پارٹی سے ہے جس کے تانے بانے شام سے ملتے ہیں۔ امریکا، مغربی اتحاد اور اقوام متحدہ بھی اس تنظیم کو بلیک لسٹ کر چکے ہیں۔

ترک وزیرداخلہ سلیمان سوئلو کا کہنا تھا کہ پولیس نے استقلال ایونیو پر بم نصب کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا تاہم انھوں نے گرفتار ہونے والے مرکزی کردار کی شناخت ظاہر نہیں کی تھی۔

استنبول پولیس کی جانب سے ایک تصویر اور ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں ملزمہ کے گھر چھاپے، اس کی گرفتاری اور تلاشی کے مناظر ہیں جب کہ تصویر میں کوئی تاریخ درج نہیں ہے۔

ترکیہ کے وزیر انصاف بیکر بوزداگ نے بھی مقامی میڈیا کو بتایا تھا کہ ایک مشتبہ خاتون کو استقلال ایونیو کے ایک بینچ پر 40 منٹ سے زیادہ بیٹھتے ہوئے دیکھا گیا اور جیسے ہی وہ اُٹھ کر وہاں سے گئی تو دھماکا ہوگیا۔

استنبول پولیس کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر خاتون نے جو پارسل بینچ کے نیچے رکھا اس میں مقناطیسی بم تھا جسے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے اُڑا گیا۔


استنبول میں ہونے والے بم دھماکے میں 8 افراد جاں بحق اور 81 زخمی ہوئے تھے جن میں سے 50 سے زائد کو طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی تھی جب کہ 5 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے-

بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر سے انکشاف ہوا کہ بم ایک خاتون نے نصب کیا تھا اور گرفتار ہونے والا مرکزی کردار بھی خاتون ہی ہیں۔

Leave a reply