ٹوئٹر جھوٹ اورجہالت کاپلیٹ فارم بن کررہ گیا ہے:امریکی صدر
واشنگٹن :ایلون مسک کے ٹوئٹر خریدنے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کا پہلا ردعمل سامنے آگیا۔اطلاعات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے شکاگو میں ایک تقریب کے دوران ایلون مسک اورٹوئٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دنیا کے امیر ترین شخص نے ایسی کمپنی خریدی ہے جو پوری دنیا میں جھوٹ بولتی اور پھیلاتی ہے۔
جو بائیڈن نے کہا اب ٹوئٹر کو دیکھنے والا کوئی ایڈیٹربھی نہیں رہا جو ہم سب کیلئے فکرمندی کی بات ہے، ہم اپنے بچوں سے یہ کیسے توقع کرسکتے ہیں کہ وہ یہ سمجھ سکیں گے کہ وہ خطرے میں ہیں۔
ادھر ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کمپنی کو یومیہ 4 ملین ڈالر نقصان کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ملازمتوں اور اخراجات میں کٹوتی کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، جن افراد کو ملازمت سے فارغ کیا جارہا ہے انہیں تین ماہ کی تنخواہوں کی آفر بھی دی ہے۔
ایلون مسک نے بلیو ٹک کیلئے ادائیگی کی بات دہراتے ہوئے کہا طاقت اب عوام کے ہاتھ میں ہے، بھلے مجھے سارا دن برا بھلا کہیں مگرآٹھ ڈالر تو دینا ہوں گے۔
ٹوئٹر گزشتہ روز سے ای میلز کے ذریعے ملازمت سے فارغ کیے جانے والوں کو آگاہ کررہا ہے، کمپنی اپنے 7500 میں سے نصف ملازمین کو فارغ کرے گی۔
ایلون نے اپنے فیصلے کے دفاع میں کہا کمپنی کو چار ملین ڈالر یومیہ کا خسارہ ہورہا ہے بدقسمتی سے کٹوتیوں کے سوا کوئی چارہ نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملازمت سے برطرف کیے جانے والے ہرملازم کو تین ماہ کی تنخواہ کی پیشکش کی گئی ہے جوقانوناً واجب الادا سے 50 فیصد زیادہ ہے۔