ٹوئٹر پر تنقید،سعودی حکومت نے خاتون کو34 سال قید کی سزا سنادی

0
91

ریاض: سعودی حکومت کے خلاف تنقید کی حمایت کرنے کے جرم میں خاتون کو 34 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی حکومت نے سلمیٰ الشہاب نامی خاتون کو ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مملکت کے خلاف تنقید کرنے والوں کی حمایت، فالو اور ری ٹویٹ کرنے کے جرم میں 34 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

سعودی دارالحکومت ریاض میں چھوٹا طیارہ گرکر تباہ:پائلٹ بھی جانبحق

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں خواتین کے حقوق کے محافظ کو دی گئی اب تک کی طویل ترین سزا ہے قبل ازیں سلمیٰ الشہاب کو ابتدائی طور پر دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تین سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم اپیل کورٹ نے سزا کو بڑھا کر 34 سال کردیا۔

سلمیٰ الشہاب برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی طالبہ ہیں انہیں اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ گزشتہ برس چھٹیاں گزارنے اپنے گھر واپس آئی تھیں ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے بدامنی پھیلانے اور قومی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایک انٹرنیٹ ویب سائٹ کا استعمال کیا، سلمیٰ الشہاب شادی شدہ ہیں جبکہ وہ دو بچوں کی ماں ہیں۔

مصر میں بیوی کے قاتل جج کو سزائے موت سنا دی گئی

سلمیٰ الشہاب کو جاننے والے ایک شخص نے کہا کہ وہ2018 یا 2019 میں لیڈز میں پی ایچ ڈی کرنے کےلیے برطانیہ پہنچی تھیں وہ دسمبر 2020 میں چھٹی کے دن سعودی عرب واپس آئی تھی اور اپنے دو بچوں اور شوہر کو اپنے ساتھ واپس برطانیہ لانے کا ارادہ رکھتی تھی۔ اس کے بعد اسے سعودی حکام نے پوچھ گچھ کے لیے بلایا اور بالآخر گرفتار کر کے اس کی ٹویٹس کے لیے مقدمہ چلایا گیا۔

دوسری جانب سلمیٰ الشہاب کی سزا کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں نے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس کے کیس کی پیروی کرنے والے ایک شخص نے بتایا کہ شہاب کو بعض اوقات قید تنہائی میں رکھا گیا تھا اور اس نے اپنے مقدمے کی سماعت کے دوران جج کو نجی طور پر کچھ بتانے کی کوشش کی تھی کہ اس کے ساتھ کیسے سلوک کیا گیا تھا، جسے وہ اپنے والد کے سامنے بیان نہیں کرنا چاہتی تھی۔ اس شخص نے کہا کہ اسے جج کو پیغام پہنچانے کی اجازت نہیں تھی۔ اپیل کے فیصلے پر تین ججوں کے دستخط تھے لیکن دستخط ناجائز تھے۔

مصر کےچرچ میں آگ: مسلمان نوجوان نے خود زخمی ہو کر متعدد جانیں بچا لیں

Leave a reply