دو قومی نظریہ، بھارتی گودی میڈیا کا پراپیگنڈا مسترد

4 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ
islamabad

پاکستان کی بنیاد بننے والے دو قومی نظریے کے خلاف بھارتی گودی میڈیا کی جانب سے جھوٹے پراپیگنڈے اور سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کی گئی رپورٹس کو مکمل طور پر مسترد کر دیا گیا ہے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے حالیہ بیان پر بھارتی میڈیا نے جان بوجھ کر غلط بیانی اور گمراہ کن تشریحات سے کام لیا۔

دو قومی نظریہ ہمیشہ سے پاکستان کے وجود کی بنیاد رہا ہے،مسلمانوں اور ہندوؤں کے مذہب، تہذیب، زبان، ثقافت اور تاریخ یکسر مختلف ہے،دو قومی نظریہ میں کسی بھی پاکستانی کو رتی بھر بھی شک نہیں۔حقائق کو اپنے جھوٹ اور پروپیگنڈا سے چھپاتے ہوئے بھارتی گودی میڈیا نے دو قومی نظریے کو مسخ کرنے کی مذموم کوشش کی۔بانی پاکستان قائد اعظم نے واضح الفاظ میں دو قومی نظریے کو بیان کیا تھا،آرمی چیف نے جب دو قومی نظریہ کی بات کی اور قائد کے الفاظ کو دہرایا تو گودی میڈیا کو آگ لگ گئی۔بھارتی میڈیا نے دو قومی نظریہ کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر ہندو کارڈ کے طور پر استعمال کرنے کی ناکام کوشش کی ۔

قائد اعظم نے اپنے خطاب میں فرمایا تھاکہ نہیں! مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان خلیج اتنی بڑی ہے کہ کبھی ختم نہیں ہو سکتی،مسلمان، ہندوؤں کے ساتھ کیسے اکٹھے ہو سکتے ہیں،ہندو اور مسلمان دو مختلف مذہبی فلسفوں، معاشرتی روایات اور ادب سے تعلق رکھتے ہیں۔قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا کہ ہماری تاریخ ، ثقافت، فن تعمیر ، موسیقی، قوانین ، فقہ اور سماجی تانے بانے زندگی کے ضابطوں میں مختلف ہیں۔

چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے خطاب کے دوران کہا کہ ہم مسلمان زندگی کے تمام پہلوؤں میں ہندوؤں سے مختلف ہیں،ہمارا مذہب ، رسم و رواج ، روایات، سوچ اور عزائم ہندوؤں سے یکسر مختلف ہیں،دو قومی نظریے کی بنیاد یہ تھی کہ مسلمان اور ہندو دو قومیں ہیں، ایک قوم نہیں،ہمارے آباؤاجداد نے پاکستان کی تخلیق کی خاطر انگنت قربانیاں دیں اور بے مثال جدوجہد کی،چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کیلئے بہت سی قربانیاں دیں، ہم اس کا دفاع کرنا جانتے ہیں،بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا اپنے روایتی جھوٹے پروپیگنڈے سے تاریخ کو مسخ نہیں کر سکتا۔

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اہم خبریں