
ابو ظہبی: عرب امارات نے امریکا کو ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے سے الگ ہونے کی دھمکی دے دی۔:ٹائمز آف اسرائیل کا دعویٰ ،اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ عرب امارات کے ایک دن بعد ٹائمز آف اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے بات چیت معطل کرتے ہوئے امریکا کو ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے سے الگ ہونے کی دھمکی دے دی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات نے امریکی ساختہ F-35 طیاروں، مسلح ڈرونز اور دیگر ساز و سامان کی خریداری کے لیے 23 بلین ڈالر کے معاہدے پر بات چیت معطل کر دی۔
Live update: UAE threatening to scotch colossal F-35 deal with US — report https://t.co/XyHsF0xxRa
— TOI ALERTS (@TOIAlerts) December 14, 2021
یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں متحدہ عرب امارات اور امریکا کے درمیان ایف 35 طیارے، ڈرون اور دیگر ہتھیاروں کی خریداری کے لیے 23 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا۔
اب یو اے ای نے ہتھیاروں کی خریداری کے لیے امریکی شرائط کو انتہائی مشکل قرار دیتے ہوئے معاہدے سے الگ ہونے کی دھمکی دی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق واشنگٹن میں اماراتی سفارت خانے نے کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ "بات چیت کو معطل” کر دے گا حالانکہ اس ہفتے پینٹاگون میں دیگر معاملات پر دونوں فریقوں کے درمیان ملاقاتیں منصوبہ بندی کے مطابق آگے بڑھیں گی۔
سفارت خانے نے بیان میں کہا کہ امریکہ جدید دفاعی ضروریات کے لیے متحدہ عرب امارات کا ترجیحی فراہم کنندہ ہے اور مستقبل میں F-35 کے لیے بات چیت دوبارہ شروع کی جا سکتی ہے۔امریکا کی جانب سے ایف 35 طیاروں کی فراہمی کے وعدے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر رضامند ہوگیا تھا۔