ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کی امریکا حوالگی بارے عدالت کا بڑا فیصلہ
ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کی امریکا حوالگی بارے عدالت کا بڑا فیصلہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی بزنس مین اور ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کی امریکا حوالگی کا فیصلہ آگیا
پاکستانی بزنس مین ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کی امریکا حوالگی کی درخواست منظورکر لی گئی،عارف نقوی کوجعلسازی،منی لانڈرنگ سمیت 16 الزامات میں 300 برس کی سزا کا سامنا ہے
میڈیا رپورٹس کے مطابق سینئر ڈسٹرکٹ جج نے حکم دیا کہ پاکستانی قومی تاجر کو امریکہ کے حوالے کیا جائے اور امریکی جیلوں میں اس کی حفاظت اور حقوق کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا
اس فیصلے کو پڑھتے ہی عارف نقوی نے کسی جذبات کا اظہار نہیں کیا۔ عارف نقوی کے وکیل لندن ہائی کورٹ میں حوالگی کے خلاف اپیل کریں گے۔ لندن میں انکے وکیل نے میڈیا سے کوئی بات چیت نہیں کی
اگست 2019 میں متحدہ عرب امارات نے دبئی کی غیرفعال کمپنی ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کو ان کی غیر موجوگی میں ایئر عربیہ کے مقدمے میں 3 سال قید کی سزا سنائی تھی،۔ دبئی کے فنانشل سینٹر واچ ڈاگ نے سرمایہ کاروں کو گمراہ کرنے اور ان کے پیسے ناجائز طریقے سے استعمال کرنے کے الزام میں ابراج گروپ پر 31 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
عارف نقوی کے قانونی نمائندے نے اس سزا کے حوالے سے کسی بھی قسم کی رائے دینے سے انکار کردیا تھا جبکہ ایئر عربیہ کے نمائندے گفتگو کیلئے دستیاب نہ تھے۔ ابراج گروپ کے بانی پر امریکا میں بھی فراڈ کے الزامات عائد ہیں جبکہ انہوں نے مئی میں برطانوی تاریخ کے سب سے بڑے سیکیورٹی بونڈ کی ادائیگی کر کے ضمانت حاصل کی تھی۔
ابراج گروپ نے ایئر عربیہ سے رقم وصول کی تھی جس کے بورڈ میں عارف نقوی بھی موجود تھے، تاہم اس رقم کو ابراج گروپ کے فنڈز کے خسارے کو پورا کرنے اور سرمایہ کاروں کو گمراہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔عارف نقوی اس سے قبل شارجہ میں بھی ایک مقدمے کا سامنا کر چکے ہیں اور ان پر کروڑوں ڈالر کے چیک باؤنس ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔اس مقدمے میں بھی انہیں 3 سال کی سزا ہوئی تھی تاہم درخواست گزار سے معاملات طے ہونے پر اس مقدمے کو فوری طور پر ختم کردیا گیا تھا
مئی میں دیوالیہ ہونے سے قبل ابراج گروپ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کا سب سے بڑا فنڈز کا گروپ تھا تاہم گیٹس فاؤنڈیشن سمیت دیگر سرمایہ کاروں نے ایک ارب ڈالر کے صحت عامہ کے فنڈز کی منیجمنٹ پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔