مزید دیکھیں

مقبول

ماہ رنگ بلوچ کی نظربندی میں مزید 30 روز کی توسیع

بلوچستان حکومت نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور بیبو...

لاہور ہائیکورٹ،پرویز الہیٰ کے بیٹوں کیخلاف کیس،جج کی سماعت سے معذرت

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نےسابق وزیراعلیٰ...

ٹرمپ نے مودی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت...

اوچ شریف: اغوا کار مہمان،7 روزبعد بھی لڑکی بازیاب نہ ہوسکی

اوچ شریف،باغی ٹی وی (نامہ نگارحبیب خان) پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے اغوا کا معمہ الجھ گیا، 19 سالہ شادی شدہ لڑکی سات دن بعد بھی بازیاب نہ ہو سکی۔ تھانہ چنی گوٹھ کی حدود میں پیش آنے والے اس واقعہ نے پولیس کی کارکردگی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ چنی گوٹھ کی حدود میں 19 سالہ شادی شدہ لڑکی کے اغوا کا معمہ سات دن گزرنے کے بعد بھی حل نہ ہو سکا۔ پولیس نے محمد یونس نامی ملزم کو تو گرفتار کر لیا ہے، لیکن نہ تو لڑکی کو بازیاب کروا سکی ہے اور نہ ہی دیگر ملزمان کو گرفتار کر پائی ہے۔

مغویہ کی والدہ رخسانہ بی بی نے الزام لگایا ہے کہ پولیس رشوت لے کر ملزمان کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ ان کے مطابق ان کی 19 سالہ بیٹی ‘م’ کی شادی موضع طاہر والی میں ملک منور سے ہوئی تھی۔ ملک منور نے اپنی بیوی کے نام اڑھائی ایکڑ زمین منتقل کی جس پر اس کے بڑے بھائی ملک شبیر نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ ملک شبیر نے میاں بیوی پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا کہ وہ زمین واپس اس کے نام کر دیں۔ انکار پر ملک شبیر نے لڑکی کے والدین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

9 مارچ کو جب ‘م’ اپنے والدین سے مل کر واپس سسرال جا رہی تھی تو ملک شبیر نے اپنے بیٹے اعظم، بھائی یونس اور دو نامعلوم افراد کی مدد سے اسے اغوا کر لیا۔ لڑکی کی والدہ رخسانہ بی بی نے تھانہ چنی گوٹھ میں مقدمہ درج کرانے کی کوشش کی، لیکن چار دن تک پولیس نے ٹال مٹول سے کام لیا۔ بالآخر مقدمہ تو درج ہو گیا لیکن پولیس ابھی تک نہ تو لڑکی کو بازیاب کروا سکی ہے اور نہ ہی تمام ملزمان کو گرفتار کر سکی ہے۔

متاثرہ خاندان نے ڈی پی او بہاولپور، آئی جی پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ تفتیشی سب انسپکٹر عبدالرزاق کو تبدیل کر کے کسی ایماندار افسر کو تفتیش سونپی جائے اور ان کی بیٹی کو بازیاب کروایا جائے۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں