یورپی یونین کا عراق میں احتجاج کے حوالے سے اہم مطالبہ

یورپی یونین کا عراق میں احتجاج کے حوالے سے اہم مطالبہ

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق عراق میں یورپی یونین کے مشن نے عراقی وزارت داخلہ سے مظاہرین کے خلاف تشدد کا استعمال روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یورپی یونین مشن نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ یورپی یونین میں شامل رکن ممالک کے نمائندوں نے عراقی صدر مقام بغداد میں عراقی وزیر داخلہ یاسین الیاسری کے ساتھ ہونے والے ایک اجلاس میں مطالبہ کیا ’’انسانی حقوق کے پرامن کارکنوں کے قتل، اغواء اور جبری طور پر غائب کیے جانے کے بڑھتے ہوئے واقعات روکنے کی ضرورت پر زور دیا ہے.
عراق کے طول وعرض میں وزارت عظمیٰ کے امیدواروں کی نامزدگی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جن میں شریک شہری ان نامزدگیوں کو مسترد کر رہے ہیں۔ یہ مظاہرے وزیر تعلیم قصی السھیل کے وزیر اعظم نامزدگی کا اعلان سامنے آنے کے بعد سے جاری ہیں۔
واضح‌ رہے کہ عراق میں یکم اکتوبر سے مختلف شہروں میں حکومت مخالف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکورٹی فورسز اور ملیشیاؤں نے عوامی احتجاج کے ساتھ بھرپور طاقت سے نمٹنے کی کوشش کی۔ اس کے نتیجے میں تقریبا 400 مظاہرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ ہزاروں زخمی ہو گئے۔ اس دوران درجنوں مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔
واضح رہے کہ بے روزگاری اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کے خلاف جاری احتجاج میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،اطلاعات کے مطابقعراق میں 2 ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج میں 400 سے زائد ہلاکتوں کے بعد بالآخر عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کو استعفیٰ دینا پڑا.

Comments are closed.