برطانیہ : منشیات کی سب سے بڑی کارروائی، 7 بلین پاؤنڈ تک منشیات اسمگل کرنے والا گروہ گرفتار
لندن: برطانیہ میں دو سالوں کے دوران 7 بلین پاؤنڈ تک کی غیر قانونی منشیات اسمگل کرنے والے اسمگلرز کو جیل بھیج دیا گیا ہے، خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ برطانیہ میں منشیات کی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی ہے۔
باغی ٹی وی : غیرملکی میڈیا کے مطابق بدنام زمانہ گینگ کے اٹھارہ ارکان نے ڈھائی سالوں کے دوران برطانیہ بھر میں 50 ٹن سے زیادہ منشیات – پورے برطانیہ میں جنوب مشرقی انگلینڈ سے سکاٹ لینڈ تک پہنچائی-
مانچسٹر کراؤن کورٹ میں ایک مقدمے کی سماعت کے دوران،59 سالہ سرغنہ پال گرین، جسے ‘دی بگ فیلا’ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کے ساتھیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ منشیات کے کاروبار میں اپنے ملوث ہونے پر شناخت کو چھپانے میں کامیاب رہے اس میں برطانیہ اور روٹرڈیم میں فرنٹ بزنسز کا ایک سلسلہ قائم کرنا اور چوری شدہ آئی ڈیز اور جھوٹی شناخت کا استعمال شامل ہے۔
59 سالہ سرغنہ پال گرین، جسے دی بگ فیلا کے نام سے جانا جاتا ہے، گروہوں کے لیے رابطے کا مقام تھا، جو ہیروئن، کوکین، ایمفیٹامائنز اور بھنگ بھیجنے کے لیے فیس ادا کرتے تھے اس نے اور اس کے ساتھیوں نے جھوٹی اور چوری شدہ شناختوں کا استعمال کرتے ہوئے شمالی انگلینڈ اور ہالینڈ میں فرنٹ کمپنیاں قائم کیں،انہوں نے منشیات کو پیاز، لہسن اور ادرک کی کھیپ میں چھپا رکھا تھا۔
رچرڈ ہیریسن، NCA کے علاقائی سربراہ تحقیقات نے کہا: "یہ ایک انتہائی نقصان دہ OCG تھا جس نے پتہ لگانے سے بچنے اور انصاف کو دھوکہ دینے کے لیے ہر ممکن حربہ استعمال کیا مجرموں نے بھاری مقدار میں منشیات برطانیہ میں سمگل کیں۔
پراسیکیوٹر اینڈریو تھامس کے سی نے کہا کہ یہ گروہ اکثر لوگوں کی گرفتاری اور منشیات پکڑے جانے کے بعد بھی اپنی غیر قانونی سرگرمیاں جاری رکھے گا،جیسے ہی ایک کمپنی سامنے آئی، وہ دوسری کمپنی میں تبدیل ہو جائیں گے۔
سزا سناتے ہوئے، جج پال لاٹن نے گینگ کے ارکان سے کہا: ‘آپ کا بنیادی مقصد بین الاقوامی سطح پر کنٹرول شدہ منشیات کی درآمد تھا، اور اب تک اس کی مثال نہیں ملتی، جس کی مالیت کم از کم 2 بلین ڈالر اور ممکنہ طور پر 7 بلین ڈالر تک ہے۔
مدعا علیہان کو آزمانے کے لیے دو ٹرائلز کی ضرورت تھی، پہلے ایک میں 23 مہینے لگے انگلینڈ اور ویلز کی تاریخ میں سب سے طویل ،اور دوسرا نو ماہ کا،چیشائر کے وِڈنیس سے تعلق رکھنے والے گرین کو 32 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا جب اُسے منشیات درآمد کرنے کی سازش اور جھوٹی نمائندگی کے ذریعے دھوکہ دہی کا مجرم قرار دیا گیا۔
اس کے ‘دائیں ہاتھ کا آدمی’، 53 سالہ اسٹیون مارٹن، جو چورلی اولڈ روڈ، بولٹن، گریٹر مانچسٹر، جس نے مالیات کا انتظام کیا، کو 28 سال قید کیا گیا، جب کہ ایک اور اہم رکن، 46 سالہ محمد اویس، بورنیلیا ایونیو، برنیج، مانچسٹر، جو او سی جی کے صارفین کو منشیات تقسیم کرنے کے الزام میں تھا، کو 27 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
منشیات کی درآمد کی سازش کے الزامات کے تحت سزا پانے والے دیگر افراد میں 48 سالہ رسل لیونارڈ، گروسمونٹ روڈ، کرکبی، لیورپول تھے، جنہیں 24 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا اور ڈچ او سی جی کے باس جوہانس ویسٹرس، 54، اور باربرا رجنباؤٹ، 53، انہیں 20 سال اور 18 سال قید کی سزا سنائی گئی۔