یوکرینی افواج کو سیویروڈونٹسک سےانخلا کا حکم:روسی افواج فاتح بن کرشہرمیں داخل ہونے لگیں

0
71

کیف: یوکرین نے افواج کو سیویروڈونٹسک سے انخلا کا حکم دیا ،اطلاعات کے مطابق یوکرین سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین کی افواج کو سیویروڈونٹسک سے انخلاء کا حکم دیا گیا ہے۔جس کے بعد روسی افواج فاتح کی حیثیت سے اس علاقے میں داخل ہورہی ہیں

یاد رہےکہ مشرقی شہر کئی ہفتوں سے بمباری کا شکار ہے، جب کہ روسی افواج علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

یوکرین کی پسپائی اس لیے اہم ہوگی کیونکہ اس سے لیسی چنسک کےدفاع کے لیے لوہانسک کو روس کے کنٹرول میں چھوڑ دیا جائے گا،
مشرقی یوکرین میں بنیادی طور پر روسی بولنے والا علاقہ لوہانسک صدر ولادیمیر پوتن کے لیے ایک اہم ترجیح ہے۔جغرافیائی لحاظ سے یہ وہ علاقہ ہے جسے اجتماعی طور پر ڈونباس کے نام سے جانا جاتا ہے – ایک بڑا، صنعتی علاقہ جو 2014 سے روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسند تحریک کا مرکز بنا ہوا ہے۔

روسی افواج نے حالیہ دنوں میں تقریباً سیوروڈونٹسک کو گھیرے میں لے لیا ہے اور اس کے جڑواں شہر لائسیچانسک کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔لوہانسک کے علاقائی سربراہ سرہی ہائیڈائی نے یوکرائنی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ "مہینوں سے مسلسل گولہ باری کی جانے والی پوزیشنوں پر رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔”

"انہیں نئی پوزیشنوں پر پیچھے ہٹنے کے احکامات موصول ہوئے ہیں اور وہاں سے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔”سیویروڈونٹسک کے ضلعی سربراہ رومن ولاسینکو نے جمعہ کو ریڈیو لبرٹی کو بتایا کہ یوکرین کے فوجی اب بھی شہر میں موجود ہیں کہ انخلاء میں ابھی کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہر کا پورا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، 90 فیصد سے زیادہ مکانات پر گولہ باری ہوئی اور ان میں سے 80 فیصد کو شدید نقصان پہنچا۔خیال کیا جاتا ہے کہ سینکڑوں عام شہری سیویروڈونٹسک میں موجود ہیں، بہت سے لوگ وسیع و عریض ایزوٹ کیمیکل پلانٹ میں پناہ کی تلاش میں ہیں۔ جنگ سے پہلے اس کی آبادی 100,000 کے لگ بھگ تھی۔

یاد رہے کہ کل یعنی جمعرات کے روز، روسی افواج نے سیوروڈونٹسک اور لائسیچانسک کے جنوب میں مزید علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا، جس سے یہ خدشہ پیدا ہو گیا کہ یوکرینی افواج جلد ہی وہاں گھیرے میں آ سکتی ہیں۔

Leave a reply