اتحاد امت تحریر : محمد بلال انجم کمبوہ

0
53

*ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے*
*نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کا شغر*

امت مسلمہ میں اتحاد دور حاضر کی اہم ضرورت ہے۔
ہمیں قومیت و فرقہ ورانہ کشیدگی سے بالاتر ہو کر ملت اسلامیہ کے لیے سوچنا چاہیے، ہمیں امت میں اتحاد و اخوت کو فروغ دینے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔ ظلم و بربریت کے خاتمے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔ مظلوم و مجبور کی حمایت کے لیے متحد ہونا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ دین اسلام کو کونے کونے میں پھیلانے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔

*یہ اختلافات*
بھی کوئی اختلافات ہیں، ان سب کو بالائے طاق رکھیں اور اللہ کا برکت والا نام لے کر اللہ کے پسندیدہ دین اسلام کے وقار کو بلند کرنے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔ ہمیں ہر قیمت پہ متحد ہونا چاہیے، اگر اس راہ حق پہ جان بھی قربان کرنی پڑے تو رائیگاں نہیں۔

*اللہ تعالیٰ نے فرمایا:*

*”اللہ کی رسی (دین اسلام) کو مضبوطی سے پکڑو اور فرقوں میں مت بٹو”* (العمران 103)

کیا ہم فرقوں میں بٹے ہوئے نہیں؟
کیا ہم نے اس رسی کو مضبوطی سے پکڑا؟
کیا ہم ایک دوسرے کے خیر خواہ ہیں؟

*دین اسلام*
اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ دین اور کائنات کی سب سے بڑی سچائی ہے۔ یہ ایک بہت بڑی امانت ہے اللہ تعالیٰ اور حبیب اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے۔۔۔۔
اور ہم سب اس کے امین ہیں۔
اس دین کی وجہ سے ہم ایک قوم ہیں اور فرد واحد کی طرح ہیں۔

*حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے:*

*تم مومنوں کو آپس میں رحم کرنے، محبت رکھنے اور مہربانی کرنے میں ایسا پاؤ گے جیسا کہ بدن۔ جب بدن کا کوئی عضو تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے تو جسم کے سارے اعضاء اس کے دکھ میں شریک ہوتے ہیں اور بیماری اور بخار میں سارا جسم شریک رہتا ہے۔* (بخاری مسلم عن نعمان بن بشیر (رض))

دین اسلام کی وجہ سے اخوت کا رشتہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے قائم کیا ہے۔ اس رشتے کے مقابلے میں باپ بیٹے اور بہن بھائی جیسے سب رشتے کچے دھاگے کی مانند ہیں۔
دو ارب مسلمان اور رشتہ اخوت۔ یہ ہے ملت اسلامیہ۔۔ حق و انصاف کی علمبردار۔۔۔۔
مگر افسوس!!!!
یہ مرکز دور کیوں؟
یہ انتشار کیسا؟
یہ جدائیاں کیوں؟
یہ خرابیاں کیسی؟
یہ سب ایک کیوں نہیں؟
یہ مصنوعی دیواریں کیسی؟

ملت کا ہر فرد اور اسلام کا ہر فرزند اس کا جواب دے ان کو کون منہدم کرے گا؟
ان مصنوعی فاصلوں کو کون ختم کرے گا؟

*ہے کوئی جمال الدین افغانی؟*
*ہے کوئی صلاح الدین ایوبی؟*
*ہے کوئی محمد بن قاسم؟*
*ہے کوئی طارق بن زیاد؟*
*ہے کوئی محمود غزنوی؟*
*ہے کوئی شہاب الدین غوری؟*

سامنے آؤ!!!!
ملت تمہیں پکار رہی ہے۔۔

*اے ملت اسلامیہ کے نوجوانوں!!!*

ہمارا مرکز استنبول، قاہرہ، دمشق، ڈنمارک، واشنگٹن، شنگھائی، لندن،پیرس، جکارتہ، راولپنڈی، کابل یا دہلی نہیں۔۔۔۔۔
مکہ معظمہ کو مرکز مانو!!
کعبہ کو مرکز تسلیم کرو۔۔
جس کو اللہ تعالیٰ نے مرکز بنایا ہے۔

اُٹھ شیرِ مجاہد ہوش میں آ
تعمیرِ خلافت پیدا کر

کیوں فرقے فرقے ہوتا ہے
اب ایک جماعت پیدا کر

کر تو بھی ترقی دنیا میں
اسبابِ تجارت پیدا کر

قارون کی دولت ٹھکرا دے
عثمان کی دولت پیدا کر

اسلام کا دم بھرتا ہے
کفر سے پھر کیوں ڈرتا ہے

یا تو اسلام کا نام نہ لے
یا شوقِ شہادت پیدا کر

*آؤ*
عالم اسلام کو ایک کرو۔ اسلام کی شمع کو روشن کرو۔ دکھی انسانیت کی خدمت کرو۔ انسانوں کے لئے ایسا معاشرہ قائم کرو جو ظلم و زیادتی سے پاک ہو، جہاں انصاف کا بول بالا ہو!!!۔۔۔۔۔۔۔۔
جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین اسلام کا پیغام گونجے۔۔
جہاں وہ نظام رائج ہو جو اسلام کا بنیادی نظام ہے۔۔

*اے مسلمان!!!!!!*
اے قیصر و کسریٰ کی بلندوں بالا سلطنتوں کو روندنے والے! تو نے مغرب کی وادیوں میں اذانیں دیں۔۔۔ روم کی جاہ و حشمت کو پارہ پارہ کیا۔۔۔ چین و فرانس کی سرحدوں کو چھوا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو نے ہی قسطنطنیہ کا آہنی حصار توڑا۔۔۔۔۔۔
ہسپانیہ میں اسلامی دبدبے کا سکہ تو نے ہی بٹھایا۔۔۔۔۔۔

آج تو بے بس ہے۔۔۔۔۔۔ کیوں؟
آج کفر غالب ہے۔۔۔۔۔۔ کیوں؟

کفر تو مغلوب ہوتا ہے۔۔۔

*اے سوئے ہوئے مسلمان!!!*
بیت المقدس پہ یہودی قابض ہیں۔۔۔۔
مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی ہو رہی ہے۔۔۔۔
ہندوستان میں مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔۔۔۔
کشمیر و فلسطین جل رہا ہے۔۔۔۔
افغانستان اور فلسطین کے مہاجرین دھکے کھا رہے ہیں۔۔۔۔
عالم اسلام جل رہا ہے۔۔۔۔۔
اور تو خاموش ہے۔۔۔۔۔

*مگر*
تو اب بھی پہلے پاکستانی ہے۔۔۔۔۔ افغانی یا بنگالی ہے۔۔۔۔
عربی یا عجمی ہے۔۔۔۔۔
اور بعد میں مسلمان!!!!!
ایک صدیوں سے سویا ہوا مسلمان!!!!

کیا تو اپنا کھویا ہوا مقام و مرتبہ، کھوئی ہوئی عظمت، کھویا ہوا وقار پھر سے حاصل کرنا چاہتا ہے؟

*تو آ* !!!
اللہ تعالیٰ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات پر عمل پیرا ہو،
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو پھر سے زندہ کر۔۔۔۔۔۔
پہلے مسلمان بن۔۔۔۔
پھر افغانی، پاکستانی، عربی، عجمی، بنگالی بن۔۔۔۔۔۔

سب اختلافات کو ختم کر کے ایک مرکز پر متحد ہوجاؤ، یہ کفار آپ کے سامنے کچھ نہیں ہیں۔۔۔
آپ کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی مدد ہے۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ کے دین اسلام کے لیے متحد ہوجاؤ اور پوری دنیا پہ چھا جاؤ۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو آپس میں متحد ہونے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔۔۔۔

*اپنی ملت پر قیاس اقوام مغرب سے نہ کر*
*خاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمی*
*ان کی جمعیت کا ہے ملک و نسب پر انحصار*
*قوت مذہب سے مستحکم ہے جمعیت تری*
@ibn_e_Adam424

Leave a reply