ان لوگوں میں سے نہیں جو بھاگ جاتے ہیں۔ سبطین خان
وزیر جنگلات سبطین خان نے کہا ہے کہ بریت کی درخواست خارج ہونے کا مجھے کوئی ملال نہیں۔ بریت کیلئے اپیل کرنا میرا حق تھا اور میں نے اپنا حق استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے عدالتوں پر اعتماد ہے اور پورا یقین ہے کہ عدالتیں انصاف پر مبنی فیصلہ کریں گی۔ سبطین خان نے کہا کہ عدالت کا موقف ہے کہ فیصلہ ٹرائل میں کیا جائے گا اور میں چاہتا ہوں کہ کیس کا ٹرائل ہو اور جلد از جلد ہو تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان لوگوں میں سے نہیں جو ٹرائل سے بھاگتے ہیں یا عدالتوں کے باہر تماشہ لگاتے ہیں۔ ہم شفافیت کے قائل ہیں اور شفاف انصاف اور شفاف ٹرائل پر یقین رکھتے ہیں۔ سبطین خان نے مزید کہا کہ میں واضح طور پر کہہ چکا ہوں کہ اس کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ یہ اس وقت وجود میں آیا جب میں حکومت میں ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کی ضرورت نہیں۔ عدالت کا شفاف ٹرائل خود میری بے گناہی ثابت کرے گا۔
سبطین خان نے کہا کہ عمران خان کے لشکر کا سپاہی ہوں اور کرپشن کے خلاف جدوجہد میں عمران خان کے ویژن کو ہی پروموٹ کرتا ہوں۔ کرپشن یا خلاف ضابطہ و خلاف قانون اقدام کا نہ تو ماضی میں کبھی حامی رہا ہوں نہ اب ایسے کسی کام کی حمایت کرتا ہوں۔ ٹرائل میں مجرم ثابت ہوا تو نہ صرف وزارت بلکہ سیاست بھی چھوڑ دوں گا۔
سبطین خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2007 میں جب چوہدری برادران اقتدار میں تھے بطور وزیر چنیوٹ میں معدنی وسائل کا ٹھیکہ دیا اور اروبوں رپے کی کرپشن کی،
واضح رہے کہ نیب نے سبطین خان کو گرفتار کیا تو انہوں نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا. صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان نے سیاست کا آغاز 90 کی دہائی میں کیا، وہ 1990 سے 93 سے پنجاب اسمبلی کے رکن رہے اور ساتھ میں صوبائی وزیر جیل خانہ جات بھی تھے، چوہدری برادران کی جب حکومت بنی تو وہ وزیر معدنیات بنے، گزشتہ الیکشن میں صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان تحریک انصاف میں شامل ہوئے اور الیکشن جیتے، تحریک انصاف نے انہیں صوبائی وزیر بنا یا تھا.
سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار
کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب
فیس بک، ٹویٹر پاکستان کو جواب کیوں نہیں دیتے؟ ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بریفنگ میں کیا انکشاف
ٹویٹر پر جعلی اکاؤنٹ، قائمہ کمیٹی اجلاس میں اراکین برہم،بھارت نے کتنے سائبر حملے کئے؟
بیس ہزار کے عوض خاتون نے ایک ماہ کی بیٹی کو فروخت کیا تو اس کے ساتھ کیا ہوا؟
بھارت ، سال کے ابتدائی چار ماہ میں کی 808 کسانوں نے خودکشی
سال 2020 کا پہلا چائلڈ پورنوگرافی کیس رجسٹرڈ،ملزم لڑکی کی آواز میں لڑکیوں سے کرتا تھا بات
سائبر کرائم ونگ کی کاروائی، چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث تین ملزمان گرفتار
سائبرکرائم کے ملزم پکڑنے کیلئے ہمارے پاس یہ چیز نہیں،ڈائریکٹر سائبر کرائمز نے ہاتھ کھڑے کر دیئے
پاکستان میں سائبر کرائم میں مسلسل اضافہ،ہراسمنٹ کی کتنی شکایات ہوئیں درج؟