سلامتی کونسل :شام میں فوجی آپریشن روک دو،ترکی کا صاف جواب
نیویارک :ترکی اور سلامتی کونسل آمنے سامنے ، ایک طرف سلامتی کونسل قرارداد پر قرارد پیش کررہا ہے تو دوسری طرف ترکی اپنی سلامتی پر کسی قسم کی مصلحت کے شکار ہونے سے انکار کررہاہے، اطلاعات کے مطابق ترکی کی طرف سے شامی کرد باغیوں کیخلاف فوجی آپریشن کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں رکن ممالک نے ترکی سے شام میں جاری آپریشن روکنے کا مطالبہ کر دیا۔
بہن اورکزن ماں کے کہنے پرقتل،غیرت یا مخاصمت ،قاتل نےخود ہی بتادیا
سلامتی کونسل کی طرف سے ترکی پر بے جادباو کے جواب ترکی نے بھی دیدہ دلیری پیش کی، سلامتی کونسل کے جواب میں ترک صدر نے سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ ممالک جو سلامتی کونسل میں بیٹھ کر ترکی کو درس دے رہے ہیں ان کو نہیں پتہ ؟ کہ ترکی کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں
لاتوں ، گھونسوکی بارش ، لیڈی ڈینگی ورکرپرتشدد کی انتہا،ایسا کیوں ہوا؟
اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی شام میں ترکی کے آپریشن پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔شام میں ترک فوجی کارروائی کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ ہنگامی اجلاس ہو۔اجلاس فرانس، جرمنی، برطانیہ، بیلجیئم اور پولینڈ کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا۔
کاشف آفریدی کے بیہمانہ قتل کے واقعہ کا نوٹس، قاتل بچ نہیں پائیں گے،اجمل وزیر
اجلاس کے بعد سلامتی کونسل کے یورپی رکن ممالک فرانس، جرمنی، برطانیہ، بیلجیئم اور پولینڈ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں شمالی شام میں ترک فورسز کے آپریشن پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور ترکی سے یکطرفہ آپریشن روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ کیلی کرافٹ نے ترکی کے آپریشن کی مذمت کی اور کہا ہے امریکا نے شام میں ترک کارروائی کی کسی بھی طرح حمایت نہیں کی۔واضح رہے کہ ترکی اپنی سرحد سے متصل شام کے شمالی علاقے کو محفوظ بنا کر ترکی میں موجود کم و بیش 20 لاکھ شامی مہاجرین کو وہاں ٹہرانا چاہتا ہے۔