سینیٹ اجلاس میں وزارت تعلیم نے تحریری جواب جمع کرواتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں 116سرکاری یونیورسٹیاں ہیں،ان میں سے 114 کے پاس لائبریری ہیں تاہم بڑی یونیورسٹیوں کے پاس کتابوں کی تعداد پانچ ہزار سے کم ہے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارت تعلیم نے سینیٹ میں تحریری جواب جمع کروایا تو سینیٹ اراکین نے لائبریری میں کم کتابوں پرتشویش کا اظہار کیا، سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ میرے گھر کی لائبریری میں 5000 کتابیں موجود ہیں. وزارت تعلیم نے اپنے جواب میں بتایا کہ نوازشریف انجینیرنگ یونیورسٹی ملتان کی لائبریری میں صرف 1986کتابیں ہیں ،نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اسلام آباد کی لائبریری میں صرف 2702کتابیں،شہیدبینظیربھٹو یونیورسٹی برائےحیوانی سائنسزکی لائبریری میں صرف 3600 کتابیں ،شہید ذوالفقارعلی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد لائبریری کے پاس صرف 1100 کتابیں،یونیورسٹی آف بلتستان کی لائبریری میں صرف 1506 کتابیں،یونیورسٹی آف فاٹا کی لائبریری کے پاس صرف 1379 کتابیں ،یونیورسٹی آف لورالائی کی لائبریری کے پاس صرف 3000 کتابیں ، ویمن یونیورسٹی صوابی کی لائبریری کے پاس 5 ہزار کتابیں ہیں

Shares: