سلامتی کونسل کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر توجہ دینے کا خیر مقدم کرتے ہیں. وزیر اعظم

سلامتی کونسل کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر توجہ دینے کا خیر مقدم کرتے ہیں. وزیر اعظم

باغی ٹی وی رپورٹ‌کےمطابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کا جموں و کشمیر تنازعہ کو پھر سے توجہ دینے پر خیر مقدم کیا ہے . انہوں نے کہا کہ یہ 70 سال سے اقوام متحدہ کا ایجنڈا ہے . اب وقت ہے کہ سلامتی کونسل اپنی قرار دادوں پر عمل کرانے کو یقنینی بنائے. اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ دنیا کا امن برقرار رکھے اور ایسے تنازعات کو حل کرے جو اس امن میں حائل ہو سکتے ہیں.

واضح رہے کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان جب امریکہ کے دورے پر تھے وہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی جس کا وزیراعظم نے خیر مقدم کیا تھا تا ہم بعد میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کر دیا.

واضح رہے کہ مودی سرکار نے کشمیر میں مزید فوج کی تعیناتی کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے، کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں، بیماروں کو ہسپتال جانے کی اجازت نہیں، انتر نیٹ و موبائل سروس بھی بند کی ہوئی ہے، پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر رکھے ہیں.

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سفارتی محاذ پر یہ کامیابی عمران خان کی مخلصانہ قیادت اور کامیاب سفارت کاری کے باعث ممکن ہوئی ہے

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ ثالثی سے راہ فرار اختیار کی، کشمیر متنازعہ اور حل طلب مسئلہ ہے

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری قیادت نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ٹرمپ کی ثالثی کا خیرمقدم کیا ہے۔حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہر سطح پر بات چیت کی ضرورت ہے اور جموں و کشمیر کے عوام ایسے کسی بھی اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔

Comments are closed.